امریکہ: ایڈاہو میں فائر فائٹرز پر گھات لگا کر حملہ، کم از کم 2 ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 جون 2025ء) امریکی ریاست ایڈاہو کے کوئرڈی ایلین شہر کے حکام نے بتایا کہ اتوار کو کم از کم دو افراد اس وقت ہلاک ہو گئے جب ایک نامعلوم بندوق برداروں نے وہاں آگ بجھانے والے عملے پر فائرنگ کردی۔
امریکہ: اسکول میں فائرنگ کرکے چار افراد کو ہلاک کرنے والا 14 سالہ لڑکا گرفتار
کوٹینائی کاؤنٹی کے شیرف باب نورس کے دفتر نے کہا کہ فائر فائٹرز کو کین فیلڈ ماؤنٹین میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔
ہم اس واقعے کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟کوٹینائی کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے کہا کہ نامعلوم حملہ آوروں کی گولیوں کا نشانہ بن جانے والے فائر فائٹرز تھے۔
نورس نے صحافیوں کو بتایا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ صرف ایک شوٹر تھا یا حملہ آور ایک سے زیادہ تھے۔
(جاری ہے)
انہوں نے مزید کہا کہ ہو سکتا ہے کہ اس واقعے کے دوران عام شہری بھی مارے گئے ہوں، جس کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔
نیویارک: پارک میں فائرنگ میں ایک شخص ہلاک، چھ زخمی
نورس نے کہا، ''اب تک دو اموات کی تصدیق ہو چکی ہے۔ لیکن زخمی ہونے والوں کی تعداد کا علم نہیں ہے۔ عام شہری اب بھی اس پہاڑ سے اتر کر آرہے ہیں، جہاں آگ لگی تھی۔‘‘
نورس نے کہا، ''ہم اس مشتبہ شخص کو قابو میں کرنے یا بے اثر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو اس وقت عوامی تحفظ کے اہلکاروں پر شدت سے گولی چلا رہا ہے۔
‘‘انہوں نے کہا کہ مشتبہ شخص یا مشتبہ افراد ''اچھی طرح سے تیار‘‘ تھے اور پولیس کو ابھی تک یہ معلوم نہیں ہے کہ آیا وہاں ’’ایک، دو، تین یا چار‘‘ بندوق بردار ہیں۔
امریکہ: فائرنگ میں تین پولیس افسران ہلاک، پانچ زخمی
شیرف نے مزید کہا کہ شوٹر نے ''ہتھیار ڈالنے کی خواہش کا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے‘‘ اور مزید کہا کہ ’’جیسے ہی وہ کسی کے نشانے پر آئے، میں ان کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ وہ حملہ آور کو بے اثر کردے۔
‘‘ایکس پر ایک پوسٹ میں، ایڈاہو کے گورنر بریڈ لٹل نے کہا کہ ''متعدد‘‘ فائر فائٹرز پر حملہ کیا گیا تھا۔
حکام نے فائرنگ کے بارے میں کیا کہا ہے؟لٹل نے کہا کہ ''یہ ہمارے بہادر فائر فائٹرز پر براہ راست ایک گھناؤنا حملہ ہے۔ اور میں ایڈاہو کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ متاثرین کے ہل خانہ کے لیے دعا کریں۔
‘‘حکام نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ کینفیلڈ ماؤنٹین ٹریل ہیڈ اور نیٹلٹن گلچ روڈ کے آس پاس کے علاقوں کی طرف جانے سے گریز کریں۔
امریکہ: اندھا دھند فائرنگ میں کم از کم 22 افراد ہلاک
کوئرڈی ایلین شہر ریاست واشنگٹن کی سرحد سے تقریباً 6.
کوٹینائی کاؤنٹی ایک معروف ہائیکنگ علاقہ ہے۔
اس پہاڑی علاقے میں جھاڑیوں میں اب بھی آگ لگی ہوئی ہے۔کوئرڈی ایلین کے ڈپٹی فائر چیف بل ڈیرویٹر نے کہا کہ حملہ آور کی موجودگی کی وجہ سے حکام آگ پر قابو پانے کے لیے مزید وسائل تعیناتی کرنے میں پس و پیش کر رہے ہیں۔
امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی سکریٹری کرسٹی نوم نے ایکس پر کہا کہ محکمہ ''جائے واقعہ کی سرگرمی سے نگرانی کر رہا ہے اور قصور واروں کو انصاف کئ کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔‘‘
ادارت: صلاح الدین زین
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فائر فائٹرز نے کہا کہ حملہ ا
پڑھیں:
امریکا کا کیریبین سمندر میں چوتھا فضائی حملہ، 4 مبینہ منشیات فروش ہلاک
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے کیریبین سمندر میں چوتھا مہلک فضائی حملہ کیا ہے، یہ حملہ مبینہ طور پر منشیات لے جانے والی ایک کشتی پر کیا گیا۔
ہیگستھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر جمعے کو ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دکھایا گیا کہ وینزویلا کے ساحل کے قریب ایک تیز رفتار کشتی پر فضائی حملہ کیا گیا جس کے بعد کشتی آگ کی لپیٹ میں آ گئی۔
یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کا وینزویلا سے آنے والی کشتی پر حملے، 11 منشیات فروشوں کی ہلاکت کا دعویٰ
وزیر دفاع نے کہا کہ اس کارروائی کی براہِ راست ہدایت انہوں نے دی تھی۔ ان کے مطابق کشتی پر سوار 4 افراد، جنہیں انہوں نے ‘نارکو دہشت گرد’ قرار دیا، ہلاک ہوگئے جبکہ امریکی افواج کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ہیگستھ نے دعویٰ کیا کہ کشتی بین الاقوامی پانیوں میں وینزویلا کے قریب سفر کر رہی تھی اور امریکا میں منشیات پہنچانے کی کوشش میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک امریکی عوام پر منشیات کے حملے ختم نہیں ہو جاتے۔
یہ تازہ حملہ پچھلے ماہ کیے گئے 3 فضائی حملوں کے بعد ہوا ہے۔ پہلا حملہ 2 ستمبر کو ہوا تھا جس میں 11 افراد مارے گئے تھے۔ دوسرا اور تیسرا حملہ بالترتیب 15 اور 19 ستمبر کو کیا گیا جن میں 3، 3 افراد ہلاک ہوئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس کارروائی کی توثیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کشتی اتنی منشیات سے بھری ہوئی تھی جو 25 سے 50 ہزار افراد کو ہلاک کرنے کے لیے کافی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ، ٹرمپ نے بحری جہاز تعینات کردیے
تاہم قانونی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ کارروائیاں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی معلوم ہوتی ہیں، کیونکہ منشیات اسمگلنگ کو روایتی طور پر اقوام متحدہ کے چارٹر میں مسلح حملہ تصور نہیں کیا جاتا۔
ان فضائی حملوں کے بعد وینزویلا کی حکومت نے شدید ردِ عمل ظاہر کیا ہے اور امریکی اقدامات کو غیر اخلاقی فوجی دھمکی قرار دیتے ہوئے ساحلی علاقوں میں فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ منشیات فروش وینزویلا