بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 2 کشمیری نوجوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت میں مزید دو کشمیری نوجوان شہید ہوگئے جس سے ایک ماہ میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 7 ہوگئی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع کشتواڑ میں بھارتی فوج نے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے سرچ آپریشن کیا۔
قابض بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کی آڑ میں ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کردی اور دو نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔
بعد ازاں دونوں نوجوانوں کی تشدد زدہ اور گولی لگی لاشیں قریبی علاقے سے مل گئیں۔ لاشوں کو پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
بھارتی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ نوجوان مسلح تھے اور مقابلے میں گولیوں کا نشانہ بنائے جس میں ایک فوجی اہلکار بھی مارا گیا۔
ادھر علاقہ مکینوں نے اس دعوے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے لاشیں والدین کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ ایک ماہ کے دوران مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت کا تیسرا بڑا واقعہ ہے جن میں مجموعی طور پر 7 کشمیری نوجوان شہید ہوچکے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بھارتی فوج
پڑھیں:
غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قابض اسرائیلی آبادکاروں اور فوج کی فائرنگ سے مقبوضہ مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے، 19 سالہ احمد ربحی الاَطرش کو الخلیل (ہیبرون) کے شمالی داخلی مقام پر ایک غیر قانونی اسرائیلی آبادکار نے سر میں گولی مار کر شہید کیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق عینی شاہدین کاکہنا ہےکہ فائرنگ کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے ریڈ کریسنٹ کے طبی عملے کو زخمی نوجوان تک پہنچنے سے روک دیا، جس کے باعث وہ شدید خون بہنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا بعدازاں اس کی میت اہلخانہ کی شناخت کے بعد قبضے میں لے لی گئی۔
ایک اور واقعے میں فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا کہ 17 سالہ جمیل عاطف حنّانی گزشتہ روز اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران بیت فُریق (مشرقی نابلس) میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا تھا جو صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں شہید ہوگیا۔
فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے مطابق نوجوان کو سینے میں براہِ راست گولی ماری گئی تھی اور اُسے رافیدیہ گورنمنٹ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔
واضح رہےکہ اکتوبر 2023 سے مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق، اس عرصے کے دوران 1,063 فلسطینی شہید اور 10,300 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) نے جولائی میں اپنے تاریخی فیصلے میں اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سے تمام یہودی بستیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔