71ء کا بدلہ لے لیا، الفتح میزائلوں سے بھارت کو چھٹی کا دودھ یاد کرایا، مودی سرکار دوبارہ حملے سے پہلے سو بار سوچے گی: شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
مظفرآباد/ اسلام آباد (نامہ نگار/ خبرنگار خصوصی ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت سے 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا۔ مودی سرکار اب پاکستان پر حملہ کرنے سے پہلے سو مرتبہ سوچے گی۔ پاکستان نے روایتی جنگ میں اپنی برتری ثابت کر دی۔ انشاء اللہ قیامت تک نیوکلیئر ہتھیاروں کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ یہ حالیہ تاریخ میں مختصر ترین جنگ تھی۔ آئندہ دشمن پاکستان کو کبھی میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں کرے گا۔ افواج پاکستان کے شہداء اور عوام نے اپنے خون سے نئی تاریخ رقم کر دی۔ وقت آ گیا ہے کہ قوم اتحاد و اتفاق سے معاشی طاقت بننے کا سفر بھی طے کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو معرکہ حق کے دوران آزاد کشمیر میں شہید ہونے والے شہریوں کے ورثاء میں امدادی رقوم کی تقسیم کی تقریب سے خطاب میں کیا۔ شہباز شریف نے شہداء کے ورثاء میں امدادی چیک تقسیم کئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چند روز قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان ایسی جنگ چھڑی جو خطرناک رخ اختیار کر سکتی تھی۔ جنگ کے نتائج بھیانک ہو سکتے تھے۔ پہلگام واقعہ افسوسناک تھا جس کی آڑ میں بھارت نے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔ پاکستان نے دنیا کو باور کرایا کہ بھارت کے الزامات بے بنیاد، جھوٹ پر مبنی اور سازش کا حصہ ہیں جو خطے کے امن کو تباہ و برباد کر سکتے ہیں۔ کاکول میں خطاب کے دوران میں نے اعلان کیا کہ پاکستان پہلگام واقعہ پر غیر جانبدارانہ عالمی تحقیقات کیلئے تیار ہے لیکن بھارت کو یہ بات ہضم نہ ہوئی اور اس نے ہماری پیشکش کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان پر حملہ کر دیا۔ بھارت نے نہتے پاکستانیوں پر حملہ کیا۔ افواج پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا لیکن ہماری مسلح افواج نے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی بجائے 6 بھارتی جہاز مار گرائے جن پر انہیں بہت ناز تھا اور الفتح میزائلوں سے بھارت کو چھٹی کا دودھ یاد دلا دیا۔ لیکن بھارت نے تواتر سے الزامات اور لگاتار حملے جاری رکھے۔ دنیا کے بے شمار ممالک پوری طرح یکسو تھے کہ پاکستان حق پر ہے اور اس نے جو عالمی تحقیقاتی کمیشن کی پیشکش کی ہے یہ اس کے ہاتھ صاف ہونے کا ثبوت ہے۔ بھارت کو گھمنڈ تھا کہ پوری دنیا کی طاقتیں اس کے ساتھ کھڑی ہو جائیں گی لیکن بھارت کے دوست ممالک نیوٹرل ہو گئے اور جو نیوٹرل تھے انہوں نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا اور ہمارے موقف کو جائز قرار دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے جو 6 جہاز گرائے تھے اور بھارتی تنصیبات کو جو نقصان پہنچایا تھا وہ دفاع میں کیا تھا۔ 9 مئی کی رات ہم نے نپا تلا حملہ کرنے کا فیصلہ کیا اور 10 مئی کی صبح میری سپہ سالار سے بات ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت نے نورخان ایئربیس اور دیگر جگہوں پر میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ سپہ سالار کی آواز میں بلا کا اعتماد، جوش اور ولولہ تھا اور انہوں نے مجھے کہا کہ بھارت کو ایسا تھپڑ رسید کیا جائے جو قیامت تک اسے یاد رہے۔ اس کے نتیجہ میں پٹھان کوٹ سے لے کر ان کا کوئی بھی ایئربیس ہمارے شاہینوں کی پہنچ اور میزائلوں کی زد سے باہر نہیں تھا۔ صبح 9 بجے سپہ سالار کا دوبارہ فون آیا کہ انہیں پیغام دیا گیا ہے کہ بھارت سیز فائر یعنی گھٹنے ٹیکنے کیلئے تیار ہے۔ 24 کروڑ عوام کی دعاؤں کی بدولت معرکہ حق میں عظیم فتح نصیب ہوئی۔ معرکہ حق میں پوری قوم افواج پاکستان کی پشت پر کھڑی رہی۔ مسلح افواج ملکی خود مختاری اور سالمیت کے تحفظ کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔ اتحاد و اتفاق سے اب ملک کو معاشی طاقت بنانا ہے۔ یہ تاریخ کی مختصر ترین جنگ تھی جس میں سپہ سالار کی دلیرانہ اور دانشمندانہ قیادت اور اللہ پر بے پناہ توکل نے کامیابی عطا فرمائی۔ شبانہ روز محنت سے پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم بنا رہے ہیں۔ اتحاد و اتفاق کے ساتھ آگے بڑھیں گے تاکہ دشمن میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہ کر سکے۔ دن رات محنت کرکے قرضوں سے بھی چھٹکارا حاصل کریں گے۔ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا جو آج بھی اپنے حق کیلئے چٹان کی طرح کھڑے ہیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت ملنے تک پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ مظفرآباد سے سرینگر کے عوام کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ پاکستان کو کبھی پیچھے نہیں پائیں گے اور وہ دن ضرور آئے گا جب کشمیریوں کو ان کا حق ملے گا اور کشمیر پاکستان بنے گا۔ امدادی پیکج کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ شہید شہریوں کے ورثاء کو ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو 10 لاکھ سے 20 لاکھ روپے کے چیک دیئے گئے ہیں اور باقی رہ جانے والے متاثرین کو جلد ادائیگی کر دی جائے گی۔ افواج پاکستان کے شہداء کے ورثاء کو رینک کے حساب سے ایک کروڑ روپے سے ایک کروڑ 80 لاکھ روپے تک کی ادائیگی کی جائے گی۔ شہداء کے ورثاء کو گھر کی سہولت کیلئے عہدے کے حساب سے ایک کروڑ 90 لاکھ سے لے کر 4 کروڑ 20 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ شہداء کی مدت ریٹائرمنٹ تک ان کی مکمل تنخواہ بمعہ الائونسز جاری رہے گی۔ شہداء کے بچوں کو گریجویشن تک مفت تعلیم دی جائے گی۔ شہداء کی صاحبزادیوں کی شادی کیلئے 10 لاکھ روپے کی میرج گرانٹ دی جائے گی۔ افواج پاکستان کے زخمیوں کو 20 سے 50 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وطن کی خاطر قربانی دینے والے عظیم شہداء کے ورثاء اور غازیوں کی خدمت کرنا ہر حکومت کا فرض ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے ملاقات کی جس میں صوبہ پنجاب سے متعلق امور، مجموعی و سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دوسری جانب شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی بینک نے پاکستان کی ترقی میں بطور ایک اہم شراکت دار کلیدی کردار ادا کیا۔ عالمی بینک کی جانب سے کنٹری پارٹنرشپ جس کی بدولت پاکستان میں 20 ارب ڈالر سے زائد کی ترقیاتی سرمایہ کاری ہوگی، کیلئے عالمی بینک کے شکر گزار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی بینک کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے وفد کا پاکستان میں خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عالمی بینک کی ترقیاتی سرمایہ کاری کے ثمرات کے حصول کیلئے عملی اقدامات یقینی بنا رہی ہے۔ ایم ڈی ورلڈ بنک نے کہا پاکستان کی معاشی شعبے میں حالیہ کارکردگی اور استحکام مثالی ہے۔ پاکستان نے میکرو اکنامک استحکام کیلئے مثبت اقدامات سے ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔ پاکستان اور عالمی بینک کے مابین کنٹری پارٹنرشپ کے مثبت نتائج کیلئے تعاون جاری رکھنے کے خواہاں ہیں۔ وزیر اعظم کی قیادت و پاکستانی عوام کی ترقی کیلئے عزم، دیرپا و پائیدار ترقی کیلئے پالیسیوں کے تسلسل بالخصوص سیاسی سطح پر تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا اور ملکی پائیدار ترقی کیلئے صحیح ترجیحات کا تعین عالمی بینک کیلئے دوسرے ممالک میں پارٹنرشپ فریم ورک کیلئے قابل تقلید مثال بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی شاندار اور موثر قیادت کی بدولت کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کو دنیا میں پاکستان ماڈل کے نام سے منسوب کیا جا رہا ہے۔ مزید برآں شہباز شریف نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گیس کے شعبے میں مزید اصلاحات سے گردشی قرضے کے حجم کو بتدریج کم کرکے ختم کیا جائے۔ شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں گیس کی فراہمی و کھپت کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو ملک میں گیس کی فراہمی و کھپت پر طویل مدتی جامع منصوبہ پیش کیا گیا۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں بندرگاہوں پر جدید ٹیکنالوجی متعارف کی جا رہی ہے۔ ہم بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ شہباز شریف سے ہچیسن پورٹس کے سی ای او ایرک اپ نے ملاقات کی۔ آئی ایم ایف وفد سے ملاقات میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ میکرو اکنامک سطح پر اصلاحات کے ساتھ ساتھ ادارہ جاتی اصلاحات میں تیزی لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ملاقات میں پاکستان میں جاری آئی ایم ایف کے پروگرام پر بات چیت کی گئی اور حکومت کی آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد کے حوالے سے معاشی اصلاحات اور مثبت نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان معاشی استحکام کے بعد ترقی کی جانب گامزن ہے۔ حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ میکرو اکنامک سطح پر اصلاحات کے ساتھ ساتھ ادارہ جاتی اصلاحات میں بھی تیزی لائی جائے۔ وفد نے اصلاحات اور معاشی استحکام و ترقی میں آئی ایم ایف کی جانب سے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے کہا ہے کہ شہداء کے ورثاء افواج پاکستان پاکستان میں آئی ایم ایف عالمی بینک کہ پاکستان پاکستان نے لاکھ روپے سپہ سالار کرتے ہوئے نے کہا کہ کا اظہار حکومت کی ایک کروڑ بھارت کو بھارت نے انہوں نے کہ بھارت ترقی کی کی ترقی کے ساتھ جائے گی
پڑھیں:
ٹرمپ، شہباز شریف متوقع ملاقات میں تیسرا شریک کون ہوگا؟ بھارت میں کھلبلی مچ گئی
جب سے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اگلے ہفتے متوقع ملاقات کی بھنک بھارت کو پڑی ہے، انڈیا میں ایک کھلبلی سے مچ گئی ہے۔ مسلسل 2 سوالات کے جوابات کی کھوج لگائی جارہی ہے کہ اس ملاقات کا ایجنڈا کیا ہوگا اور ملاقات میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کے ساتھ کون کون شریک ہوگا۔
بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر آئندہ ہفتے نیویارک میں ہونے والی اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNGA) کے موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔ ملاقات کی تاریخ متوقع طور پر 25 ستمبر 2025 ہے۔
شہباز شریف ٹرمپ ملاقات کا ایجنڈا کیا ہوگا؟وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ڈونلڈ ٹرمپ ملاقات میں پاکستان میں تباہ کن سیلابوں کا معاملہ زیربحث آنے کا امکان ہے جبکہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد خطے میں آنے والی تبدیلی پر بھی بات ہوگی۔ علاوہ ازیں بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اور سفارتی صورتحال پر بھی گفتگو ہوگی۔
اب تک پاک فوج برائے تعلقات عامہ (Inter-Services Public Relations) یا واشنگٹن میں پاکستان کے سفارتخانے کی جانب سے اس ملاقات کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 25 ستمبر کو ملاقات کی تیاریاں
بھارتی میڈیا رپورٹس جن حالات میں یہ ملاقات ہو رہی ہے، ان کا بھی تجزیہ کیا ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ ملاقات اس پسِ منظر میں ہو رہی ہے کہ واشنگٹن اور اسلام آباد کے تعلقات اس وقت سازگار انداز میں بہتر ہوئے ہیں، خاص طور پر تجارتی معاہدے اور توانائی و معدنیات کے شعبے میں تعاون کے امکانات کی بنا پر۔
وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 25 ستمبر کو ملاقات کی تیاریاںبطور میزبان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے23 ستمبرکواقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سیشن میں شرکت کے لیے آئے ہوئے سربراہانِ مملکت سمیت اعلٰی عہدیداران کے اعزاز میں عشائیہ دیا جائے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر کے درمیان سرسری ملاقات بھی متوقع ہے لیکن اِس کے ساتھ ساتھ واشنگٹن اور اقوام متحدہ میں پاکستانی سفارتی عملہ جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان باضابطہ ملاقات کے لیے بھی کوشاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا پاکستان کے لیے بہت سے دروازے کھولنے والا ہے، محمد عاطف
سفارتی ذرائع کے مطابق امریکا میں پاکستانی سفارتخانے نے اس ضمن میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے اس مجوزہ ملاقات کے ضِمن میں درخواست بھی کی ہے لیکن ابھی اس کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔
پاکستانی دفترِخارجہ نے فی الحال اِس بات کی تصدیق نہیں کی ہے تاہم اتنا ضرور کہا ہے کہ ملاقات کے ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں جلد کنفرم کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
لیکن اس سے ہٹ کر کئی ذرائع بتا رہے ہیں 25 ستمبر 2025 کو متحدہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائنز پر نیویارک یا واشنگٹن میں صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات متوقع ہے۔
روزنامہ دی نیوز کی خبر کے مطابق اس دورے میں وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ساتھ آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی ہوں گے اور یہ ملاقات پاکستان کی قطراورسعودی عرب کے ساتھ مشاورت کے بعد عمل میں آئے گی۔
مزید پڑھیں: پاکستان امریکا تعلقات کو پاک چین دوستی کے تناظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان، سعودی عرب اور قطر کے درمیان دوحہ پر اسرائیلی حملے کے تناظر میں طویل مشاورت ہوئی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف 21 سے 27 ستمبر تک امریکا کا دورہ کریں گے، جہاں وہ 26 ستمبر کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، اس موقع پر وہ عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
اپنے اس دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتیریس سے ملاقات بھی کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
شہباز ٹرمپ ملاقات فیلڈ مارشل سید عاصم منیر