Express News:
2025-05-24@08:28:46 GMT

کور کمانڈرز کانفرنس کا اعلامیہ

اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نشان امتیاز (ملٹری) کی زیر صدارت منعقد ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس نے بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں متحرک ہندوستانی حمایت یافتہ دہشت گرد پراکسیوں کی سرکوبی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کا اعادہ کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ مسلح افواج، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان ہم آہنگی کے ساتھ دہشت گرد پراکسیوں اور ان کے سہولت کاروں کا مقابلہ کریں گی، انتشار اور خوف کی فضا پیدا کرنے کے لیے بیرونی سرپرستی میں کام کرنے والے ملک دشمن عناصرکو قومی عزم اور مکمل استعداد کے ساتھ نیست و نابود کردیا جائے گا۔

پاک افواج بلاشبہ پوری دنیا میں اپنی پیشہ ورانہ مہارت، دلیری اور شجاعت کے لیے مشہور ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جانوں کی جتنی قربانیاں پاک فوج دے رہی ہے، دنیا میں اس کی کوئی مثال نہیں ہے۔ چند روز پیشتر پاک فوج کے ہاتھوں میدان جنگ میں بدترین شکست کے بعد بھارت بزدلانہ حرکتوں پر اُتر آیا ہے۔

بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں اس کے حمایت یافتہ دہشت گرد متحرک ہوگئے ہیں۔ اسکولزکے معصوم بچوں کو نشانہ بنانا انسانیت کی توہین ہے۔

اب شکست خوردہ بھارت پاکستان کو کشمیریوں کے حقوق کی حمایت کرنے سے باز رکھنے کے لیے پاکستان کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں کو فروغ دے گا اور اِن کے لیے پاکستان کے اندر سے پاکستان دشمن عناصر کی سرپرستی کرے گا۔ ملک کے اندر دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور حمایتیوں کا قلع قمع کرنے اور دہشت گرد جہاں بھی ہوں ان کے ہینڈلرز جہاں بھی ہیں ان کی سرکوبی اور خاتمہ کرنے سے ہی اس ناسور سے ملک کو چھٹکارا مل سکتا ہے۔

بھارت سی پیک کو تخریب کاری کا نشانہ بنا کر ایک طرف پاکستان کو چین کی مدد سے ترقیاتی عمل کو تیز کرنے سے محروم رکھنا چاہتا ہے اور دوسری طرف پاکستان اور بحیرہ عرب کے خطے میں چین کی موجودگی کو ختم کرنا چاہتا ہے، مگر پاکستان اور چین دونوں بھارت کے ان عزائم سے خوب واقف ہیں۔

پاکستان اور چین کے مشترکہ تعاون اور کوششوں سے سی پیک کا منصوبہ نہ صرف قائم ہے بلکہ پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد اب دوسرے اور اہم مرحلے پر کام جاری ہے جس کے دوران میں پاکستان اور چین اسپیشل اکنامک زونزمیں مشترکہ سرمایہ کاری کریں گے اور صنعت، زراعت، ٹیکنالوجی، تعلیم، سیاحت اور ماحولیات کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دیں گے، لیکن سی پیک کے تحت ان کامیابیوں پر بھارت کو سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اسی وجہ سے پاکستان میں تخریب کاری اور دہشت گردی کی کارروائیوں سے اُسے خصوصی طور پر ٹارگٹ کیاجا رہا ہے۔

پاکستان اور چین مِل کر بھارت کی ان کوششوں کو ناکام بنا دیں گے کیونکہ سی پیک پر حملہ صرف پاکستانی مفادات پر حملہ نہیں ہے بلکہ پاکستان اور چین کے درمیان قریبی تعاون اور اتحاد پر حملہ ہے۔ پاکستان کی طرف سے اب واضح کردیاگیا ہے کہ اب کارروائیوں کو مزید جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور بھارت کو اِن کارروائیوں کے سنگین نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ اسی وجہ سے پاکستان نے بین الاقوامی برادری کو بھی آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ بھارت نے ایک بھرپور اور منظم پروپیگنڈے کے ذریعے اپنا مکروہ چہرہ دنیا سے چھپایا ہوا ہے۔

دوسری جانب دہشت گردوں نے جدید تعلیم یافتہ نوجوانوں کو اپنا ہدف بنا لیا ہے اور وہ انٹرنیٹ کے ذریعے ان تک رسائی کر کے انھیں گمراہ کرتے، اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے اور راستے سے بھٹکاتے ہیں۔ بعض اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگ گمراہی کے اس راستے پر چل پڑے ہیں اور نوجوان نسل کو بچانے کے لیے صوبائی حکومتوں کو کالجوں اور یونیورسٹیوں کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر مربوط حکمتِ عملی بنانا ہوگی۔

ایسے محسوس ہوتا ہے کہ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ دہشت گرد اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے رہتے ہیں، شروع شروع میں انھوں نے مدارس کے غریب طلباء کو اپنا ہدف بنایا، خاص طور پران مدارس میں طلباء پر توجہ دی گئی جو غریب علاقوں میں واقع ہیں اور بہت سے والدین اپنے بچوں کو اِن مدارس میں اِس لیے داخل کرا دیتے ہیں کہ انھیں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ روٹی اور کپڑے کی سہولت بھی مفت حاصل ہو جائے گی، ایسے غریب طلباء کو معمولی رقم کا لالچ دے کر گمراہ کیا جا سکتا ہے، اِس لیے ان پر توجہ مرکوز رکھی گئی جب یہ بات واضح ہو گئی کہ چند ایک مدارس کے بعض طلباء دہشت گردی میں ملوث ہیں تو سیکیورٹی حکام نے تفتیش کا سلسلہ وسیع کر دیا اور بعض ایسے مدرسے بھی چھاپوں کی زد میں آ گئے جن کا کوئی تعلق دہشت گردی سے ثابت نہ ہوا۔

دہشت گردوں نے جب یہ محسوس کیا کہ وہ اپنے حلیے کی وجہ سے جلد ہی نگاہوں میں آ جاتے ہیں تو انھوں نے اپنی حکمتِ عملی تبدیل کر لی اور کلین شیو دہشت گرد بھی سامنے آنے لگے۔اب آگے بڑھ کر یونیورسٹیوں اور کالجوں کے جدید تعلیم یافتہ لوگوں کو دہشت گردی کے نیٹ ورک میں شامل کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔

پوری وادی کشمیر کو ایک وسیع جیل میں تبدیل کرکے بھارت کشمیری عوام کو مظالم سے دوچار کر رہا ہے۔ بھارت کی ان کارروائیوں، جو کہ نہ صرف بنیادی انسانی اقدار کے خلاف ہیں بلکہ مروجہ بین الاقوامی قوانین اور ضابطوں کی کھلی خلاف ورزیاں ہیں، کو پاکستان نے بین الاقوامی برادری کے نوٹس میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان نے اُسے دنیا کے تمام اہم حلقوں جن میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل اراکین، اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل، او آئی سی اور بڑی طاقتوں کے دارالحکومت اور انسانی حقوق کی علم بردار تنظیموں کے صدر دفاتر شامل ہیں، کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ یہ کارروائیاں پاکستان کی داخلی خود مختاری، آزادی اور سلامتی کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

اس کا ایک اہم پہلو جس کی طرف پاکستان بار بار دنیا کی توجہ مبذول کروا رہا ہے کہ ان کارروائیوں سے نہ صرف پاکستان اور بھارت کے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں بلکہ جنوبی ایشیائی خطے کا امن بھی خطرے میں پڑ سکتا ہے اور چونکہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ہیں، ان کے درمیان روایتی تصادم ایک ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو کر پوری دنیا کے امن کو خاکستر کرسکتا ہے۔

بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث تنظیموں پر مشتمل ایک کنسورشیئم (Consortium)تشکیل دے چکا ہے اور جن تنظیموں کو اس مقصد کے لیے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا جارہا ہے، ڈوزیئر کے مطابق اُن میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے کے علاوہ بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) اور بلوچستان ری پبلیکن آرمی اور دو انتہا پسند مذہبی گروہ ،جماعت الاحرار اور حزب الاحرار بھی شامل ہیں۔

بھارت کی جانب سے دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی پاکستان کے لیے نہیں بلکہ جنوبی ایشیا اور دنیا کے لیے انتہائی تشویش ناک خبر ہے کیونکہ القاعدہ کے زوال کے بعد اور افغانستان کی موجودہ غیر یقینی صورت حال میں ’’داعش‘‘ القاعدہ اور طالبان کی جگہ لے لے گی اور اس کی کارروائیاں جنوبی ایشیا تک محدود نہیں رہیں گی، بلکہ وسطی ایشیا، مشرقِ وسطٰی اور افریقہ تک پھیل سکتی ہیں۔ بھارت صرف بلوچستان ہی نہیں بلکہ خیبر پختونخوا اور سابقہ قبائلی علاقوں میں بھی تخریب کار گروپوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ کچھ گرفتار دہشت گردوں نے تفتیش کے دوران اس بات کا انکشاف کیا کہ انھیں بھارت سے تربیت اور فنڈنگ ملی۔ پاکستان کا مؤقف ہے کہ بھارت افغانستان میں اپنے قونصل خانوں کے ذریعے پاکستان کے خلاف دہشت گردوں کو سہولت فراہم کرتا رہا ہے، خاص طور پر ان سالوں میں جب افغانستان میں بھارت کا اثر و رسوخ زیادہ تھا۔

بھارت نے کشمیر میں اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے اور دُنیا کو گمراہ کرنے کے لیے جعلی دہشت گردی کی کارروائیوں کا ڈرامہ پہلگام رچایا تھا لیکن پاکستان پوری طرح چوکنا تھا اور جعلی کارروائی کی آڑ میں بھارت کو پاکستان کی علاقائی سلامتی کی خلاف ورزی کرنے پر پہلے کی طرح منہ کی کھانا پڑی ہے۔ بین الاقوامی برادری اس معاملے میں محتاط رویہ اختیار کرتی رہی ہے۔ اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی تنظیمیں دونوں ممالک سے بارہا یہ کہہ چکی ہیں کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنائیں اور باہمی الزامات سے گریز کریں۔

تاہم حقیقت یہ ہے کہ جب تک دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی فضا قائم نہیں ہوتی، اس طرح کے الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ دنیا کے لیے یہ ایک خطرناک صورت حال ہے کیونکہ دونوں ممالک جوہری طاقتیں ہیں اور کسی بھی تنازع کا سنگین عالمی اثر ہو سکتا ہے۔خطے کے امن کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان اور بھارت سنجیدگی سے مذاکرات کا آغاز کریں۔ واقعی بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے تو اسے کھلے دل سے ان الزامات کی تفتیش کرنی چاہیے امن کے حصول کے لیے صرف الزامات اور بیانات کافی نہیں بلکہ ٹھوس شواہد، سنجیدہ مکالمہ اور باہمی احترام ضروری ہے۔ جب تک دونوں ممالک اپنی پالیسیوں میں بنیادی تبدیلی نہیں لائیں گے، تب تک خطے میں پائیدار امن کا قیام ایک خواب ہی رہے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان اور چین بین الاقوامی دونوں ممالک پاکستان کے کے درمیان اور بھارت ہیں بلکہ سکتا ہے دنیا کے کے ساتھ ہے اور کیا ہے رہا ہے کے لیے سی پیک

پڑھیں:

،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرر کانفرنس،بھارت کے خلاف جنگ میں سیاسی قیادت کے کردار کی بھرپور ستائش

،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرر کانفرنس،بھارت کے خلاف جنگ میں سیاسی قیادت کے کردار کی بھرپور ستائش WhatsAppFacebookTwitter 0 22 May, 2025 سب نیوز

راولپنڈی(سب نیوز )،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نشان ِ امتیاز(ملٹری) ، چیف آف آرمی سٹاف کی زیر صدارت 270ویں کور کمانڈرز کانفرنس، کانفرنس کا آغاز آپریشن بنیان مرصوص اور بلوچستان کے ضلع خضدار میں دہشت گرد انہ حملے کے شہدا کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی سے ہوا۔شرکاء نے اس امر کا اظہار کیا کہ یہ سفاکی بھارت کی پشت پناہی سے چلنے والی پراکسیز کے ذریعے کی گئی، جس کے نتیجے میں چار معصوم بچے اور دو بے گناہ افراد شہید ہو ئے، فورم نے نہتے شہریوں، بالخصوص معصوم بچوں کو دانستہ نشانہ بنانے کو انسانیت کے بنیادی اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کی صریحا اور قابلِ مذمت خلاف ورزی قرار دیا۔فورم نے معرکہ حق کے شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے بھارت کی بلا اشتعال جارحیت کے دوران اپنی جانوں کا قیمتی نذرانہ پیش کیا۔

فورم نے اعادہ کیا کہ شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا ، پاکستان کے عوام کا تحفظ مسلح افواج کی اولین ترجیح رہے گا۔شرکا کانفرنس نے فیلڈ مارشل کی سٹریٹجک وژن، غیر متزلزل قیادت اور قومی دفاع کے لیے ان کی مثر اور گراں قدر خدمات کا بھی اعتراف کیا۔فورم نے آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کا اعزاز ملنے پر مبارکباد پیش کی۔فورم نے اندرونی اور بیرونی سلامتی کے درپیش چیلنجز اور مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیافورم نے خاص طور پر ‘معرکہ حق’ کے ایک اہم اور فیصلہ کن مرحلے، آپریشن ‘بنیان مرصوص’ کی کامیاب تکمیل کو سراہا،فورم نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ مہارت، باہمی ہم آہنگی، بلند حوصلے اور قوم کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا،

فورم نے پاکستانی میڈیا اور “انفارمیشن وارئیرز” کو سراہا جو بھارتی پروپیگنڈے ، جعلی خبروں اور جنگی جنون کے خلاف ریاست کے ساتھ قدم ملا کر کھڑے رہے،پاکستانی میڈیا نے حقائق اور اعداد و شمار کو درست طریقے سے پیش کرتے ہوئے عوامی اعتماد کو فروغ دیا اور غلط معلومات کا تدارک کیا،فورم نے پاکستانی نوجوانوں کے جذبے اور متحرک شراکت کو تہہ دل سے سراہا، جن کی قومی حب الوطنی اور جوش و جذبے نے نہ صرف قومی روح کو اجاگر کیا، بلکہ قومی بیانیہ کو مثر انداز میں پیش کیا،فورم نے سیاسی قیادت کو ان کی دور اندیشی، معرکہ حق کے دوران بے مثال قیادت ، پختہ یقین اور غیر متزلزل عزم کے ساتھ قوم کی رہنمائی پر سلام پیش کیا۔فورم نے بھارتی مسلح جارحیت کے خلاف کامیابی کو ان عوامل کی مرہونِ منت قرار دیا ۔فورم نے پاکستان کے موثر اور بروقت دفاعی رسپانس کو مثالی قرار دیافورم نے پاکستان کی بھرپور جوابی دفاعی کارروائی کو بہترین اور واضح تزویراتی حکمت عملی کا عکاس قرار دیا۔

فورم نے پاکستان کی خود مختاری ، علاقائی سالمیت کی بقا کے لئے کسی بھی بیرونی جارحیت کا مکمل آپریشنل تیاری سے مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔طاقت کے استعمال اور دھمکی آمیز رویے کے ذریعے پاکستان پر دبا ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، فورم کا اعادہ۔فورم کا قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کے عزم کا اعادہ۔فورم کا بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں متحرک ہندوستانی حمایت یافتہ دہشت گرد پراکسیوں کی سرکوبی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کا اعادہپہلگام واقعے کی آڑ میں کی جانے والی جارحیت کی ناکامی پر بھارت پاکستان میں بدامنی پھیلانے کے خفیہ منصوبے پر عملد درآمد کر رہا ہے۔

بھارت ایک جانب خود کو دہشت گردی کا شکار ظاہر کرتا ہے، جبکہ درحقیقت وہ خود دہشت گردی کا مرتکب اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز ہے۔پاکستان کو کمزور کرنے کے لئے پراکسیوں کا استعمال بھارت کا وطیرہ رہا ہے۔ پاکستان کسی صورت بھی بیرونی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے ذریعے اپنے امن پر سمجھوتہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔مسلح افواج، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان ہم آہنگی کے ساتھ، دہشت گرد پراکسیوں اور ان کے سہولت کاروں کا غیر متزلزل عزم کے ساتھ مقابلہ کریں گی ۔انتشار اور خوف کی فضا پیدا کرنے کے لیے بیرونی سرپرستی میں کام کرنے والے ملک دشمن عناصر کو قومی عزم اور مکمل استعداد کے ساتھ نیست و نابود کر دیا جائے گا۔فورم نے حالیہ کشیدگی کے تناظر میں علاقائی سلامتی اور مشرقی بارڈر پر سیکیورٹی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا فورم نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور مسلسل خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

فورم نے بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کی سخت مذمت کی اور انہیں مقامی سطح پر فطری ردعمل کے جنم کا شاخسانہ قرار دیا۔فورم نے خطے میں پائیدار امن کے لئے بین الاقوامی برادری کی فوری توجہ اور مثر مداخلت کی ضرورت پر زور دیا۔ فورم نے کشمیریوں کی حقِ خود ارادیت کے لیے جاری منصفانہ جدوجہد اور ان کی مکمل سفارتی، سیاسی، اخلاقی اور انسانی حمایت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا آرمی چیف نے تمام رینکس کے بلند حوصلے، اعلی آپریشنل تیاری ، غیر معمولی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور پاکستانی قوم کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا آرمی چیف نے فورم کو درپیش سلامتی کے خطرات کے تناظر میں اعلی ترین آپریشنل تیاری کی ضرورت پر زور دیا

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی براڈ کاسٹرز کی غیر موجودگی :پی ایس ایل پلے آف میچز ڈی آر ایس سمیت اہم ٹیکنالوجیز سے محروم بھارتی براڈ کاسٹرز کی غیر موجودگی :پی ایس ایل پلے آف میچز ڈی آر ایس سمیت اہم ٹیکنالوجیز سے محروم وزیر اعظم شہباز شریف اگلے ہفتے ترکیہ، ایران اور آذربائیجان کا ہنگامی دورہ کریں گے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی رائے، پارٹی کی رائے نہیں، علیمہ خان عمران خان نے احتجاجی تحریک کے لیے مجھے دوبارہ ذمہ داری دے دی ہے، وزیراعلی کے پی ہمارا جواب منہ توڑ، مودی سرکار پاکستان پر دوبارہ حملے کے لیے سو بار سوچے گی، وزیراعظم عمران خان نے تیسری مرتبہ پولی گراف ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد و ں کی سرکوبی کریں گے( کور کمانڈرز کانفرنس)
  • دنیا پائیدار امن کیلئے مزید مداخلت کرے: کور کمانڈرز کانفرنس
  • فیلڈ مارشل بننے کے بعد سپہ سالار کی زیر صدارت پہلی کور کمانڈرز کانفرنس 
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کی زیر صدارت 270 ویں کور کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد
  • خضدار میں سفاکی بھارت کی پشت پناہی سے چلنے والی پراکسیز کے ذریعے کی گئی، کور کمانڈرز کانفرنس
  • خضدار میں سفاکانہ کارروائی بھارتی پشت پناہی میں پراکسیز نے کی:کور کمانڈرز کانفرنس
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کی زیر صدارت کمانڈرز کانفرنس، خضدار شہدا کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس، آپریشن “بنیان مرصوص” کی کامیاب تکمیل پر اظہارِ اطمینان
  • ،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرر کانفرنس،بھارت کے خلاف جنگ میں سیاسی قیادت کے کردار کی بھرپور ستائش