ملک ریاض سے ڈیل اور صدر کے استعفے کی خبریں جعلی ہیں : سید طلعت حسین
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سوشل میڈیا پر کسی بھی خبر کو تصدیق کے بغیر ہی پھیلانا عام بات ہے لیکن کئی بار ایسی خبریں وائرل کر دی جاتی ہیں جو کہ ملکی سطح پر نہایت حساس نوعیت کی حامل ہوتی ہیں اور ایسی ہی خبر صدر پاکستان کے استعفے اور ملک ریاض کے ساتھ ڈیل کی پھیلائی گئیں جن کی سینئر صحافی طلعت حسین نے مصدقہ ذرائع سے معلومات حاصل کرنے کے بعد تردید کر دی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی طلعت حسین نے ایکس پر جاری پیغام میں کہا کہ ملک ریاض سے ڈیل کی خبریں جعلی ہیں، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےملک ریاض 1000 ارب روپے سے زائد کے سنگین فراڈ کے مقدمات میں مطلوب ہیں، ان کے ساتھ کسی قسم کی ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ان کے مستقبل کا فیصلہ عدالتیں اور قانون کریں گے۔
ایلون مسک کو سیاسی پارٹی بنانے کا مہنگا فیصلہ، 76 ارب ڈالر کا نقصان
ان کا کہناتھا کہ اس کے علاوہ صدر کے استعفے اور مارشل لا کی خبریں بھی جعلی ہیں۔
Malik Riaz deal news is fake, say security sources.
مزید :
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
افغانستان کیساتھ کشید گی ، بھارتی میڈیا کی جعلی ویڈیو ز تصاویر کے ذریعے منفی مہم بے نقاب
کراچی (این این آئی) پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران بھارت کا گودی میڈیا ایک بار پھر جھوٹے پروپیگنڈے میں سرگرم ہوگیا۔ بھارتی میڈیا نے اے آئی کے ذریعے جعلی ویڈیوز اور تصاویر بنا کر پاکستان کے خلاف منفی مہم شروع کر دی۔ بھارتی چینلز نے شمالی وزیرستان کے شہری عادل داوڑ کو فوجی افسر ظاہر کرتے ہوئے جھوٹا دعویٰ کیا کہ وہ پاک افغان سرحد پر کارروائی کے دوران شہید ہوگئے، تاہم عادل داوڑ نے ویڈیو پیغام جاری کر کے بھارتی پروپیگنڈے کو مکمل طور پر بے نقاب کر دیا۔ انہوںنے کہاکہ میرا نام عادل داوڑ ہے، میں شمالی وزیرستان سے سیاسی اور سماجی کارکن ہوں۔ بھارتی میڈیا نے میری مصنوعی ذہانت سے تیار کی گئی تصویر چلا کر مجھے فوجی میجر ظاہر کیا ہے حالانکہ میں عام شہری ہوں۔ عادل داوڑ نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے جعلی تصاویر کے ذریعے میرے خلاف جھوٹا بیانیہ پھیلایا، جو صحافت کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ماہرین کے مطابق بھارت کا گودی میڈیا پہلے بھی پلوامہ اور پہلگام جیسے واقعات میں جھوٹی معلومات اور فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے پروپیگنڈا کرتا رہا ہے تاکہ پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کیا جا سکے۔