مودی کے الزامات بے بنیاد، اشتعال انگیز، بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینگے: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
اسلام آباد(این این آئی)پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کی جانب سے اشتعال انگیز بیان کے بعد دوبارہ دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نئی دہلی نے کوئی بھی اشتعال انگیزی کی تو اسلام آباد اس کا منہ توڑ جواب دے گا۔دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی قیادت کے حالیہ بیانات محض اشتعال انگیزی نہیں بلکہ علاقائی سلامتی کیلئے سنجیدہ خطرہ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کے الزامات محض پروپیگنڈے کا حصہ ہیں، جو خطے میں کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش ہے۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان امن کو ترجیح دیتا ہے، لیکن دفاع اس کا آئینی اور بین الاقوامی حق ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ اگر سرحد پار سے کسی بھی قسم کی جارحیت ہوئی، تو پاکستان پوری قوت سے ردعمل دے گا۔ترجمان نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نئی دہلی کی جنگی زبان اور خطرناک عزائم کا نوٹس لے کیونکہ ایسے بیانات اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی ضوابط کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ٹرمپ پیوٹن ملاقات کا فیصلہ کس نے کیا؟ ’تمھاری ماں نے‘ امریکی ترجمان کا صحافی کو جواب
وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ایک گرما گرم پریس کانفرنس میں امریکی ترجمان اور صحافی کے درمیان طنز بھرے جملوں کے تبادلے نے عالمی توجہ حاصل کرلی۔
امریکی وزارت خارجہ کی معمول کی پریس بریفنگ کا محور عالمی کشیدگی اور چیلنجز ہوتی ہیں۔ جنگوں پر مؤقف بیان کرتے ترجمان کبھی خود کوئی جنگ نہیں چھیڑتے۔
تاہم گزشتہ روز ہونے والی پریس بریفنگ معمول سے ہٹ کر ثابت ہوئی جب خاتون ترجمان سے صحافی نے نہایت سنجیدگی کے ساتھ ایک سوال کیا۔
صحافی نے پوچھا کہ ہنگری میں صدر ٹرمپ اور روسی ہم منصب پیوٹن کے درمیان ہونے والی ملاقات کس نے طے کروائی ہے۔
جس پر امریکی ترجمان کیرو لائن لیوٹ نے برجستہ جواب دیا کہ ’یور موم‘ یعنی تمھاری ماں نے۔
بات یہیں نہیں رکی، وائٹ ہاؤس کے کمیونیکیشن ڈائریکٹرسٹیون چونگ نے بھی وہی جواب دہرایا کہ تمھاری ماں نے۔
حیرت میں ڈوبے صحافی نے پوچھا کہ " کیا یہ مذاق ہے؟"
جس پر ترجمان کیرو لائن بھڑک اُٹھیں اور کہا کہ تم خود کو صحافی سمجھتے ہو؟ کوئی تمحیں سنجیدہ نہیں لیتا یہاں تک کہ آپ کے ساتھی بھی، مجھ سے فضول سوال کرنا بند کریں۔
جس پر ایک اور صحافی نے پوچھا کہ "کیا آپ لوگوں کا ایک صحافی کو یہ جواب مناسب تھا؟"
اس پر وائٹ ہاؤس کے ترجمان ٹیلر راجرز نے جواب دیا کہ بےحد مناسب تھا، ہمارے پاس حقیقی صحافیوں کے لیے وقت ہے لیکن کسی ایکٹیوسٹ کے لیے وقت ضائع نہیں کرسکتے۔