مودی کے الزامات بے بنیاد، اشتعال انگیز، بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینگے: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
اسلام آباد(این این آئی)پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کی جانب سے اشتعال انگیز بیان کے بعد دوبارہ دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نئی دہلی نے کوئی بھی اشتعال انگیزی کی تو اسلام آباد اس کا منہ توڑ جواب دے گا۔دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی قیادت کے حالیہ بیانات محض اشتعال انگیزی نہیں بلکہ علاقائی سلامتی کیلئے سنجیدہ خطرہ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کے الزامات محض پروپیگنڈے کا حصہ ہیں، جو خطے میں کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش ہے۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان امن کو ترجیح دیتا ہے، لیکن دفاع اس کا آئینی اور بین الاقوامی حق ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ اگر سرحد پار سے کسی بھی قسم کی جارحیت ہوئی، تو پاکستان پوری قوت سے ردعمل دے گا۔ترجمان نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نئی دہلی کی جنگی زبان اور خطرناک عزائم کا نوٹس لے کیونکہ ایسے بیانات اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی ضوابط کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے ہری پورضمنی انتخابات میں الزامات مسترد کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251201-01-12
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت ) الیکشن کمیشن نے این اے 18 ہری پور کے ضمنی انتخابات پر عائد کردہ تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ الیکشن ہارنے کے بعد بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ مخصوص عناصر حسب معمول ضمنی انتخابات کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ڈی آر او اور آر او کی تعیناتی کو سازش قرار دینا حقائق کے منافی ہے،جنرل الیکشن میں عملے کی کمی کے باعث افسران کی تعیناتی ممکن نہیں ہوتی، تاہم ضمنی انتخابات میں کمیشن کے افسران ہی ڈی آر او اور آر او مقرر کیے جاتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 18 میں تعینات افسران اسی علاقے میں پہلے سے موجود تھے، پریزائیڈنگ افسران مکمل طور پر صوبائی انتظامیہ نے فراہم کیے تھے، الیکشن کمیشن چاہتا تو وفاقی اداروں کے ملازمین بھی لگائے جا سکتے تھے، پولنگ ڈے تک کسی سیاسی جماعت نے تعیناتیوں پر اعتراض نہیں کیا، لیکن الیکشن ہارنے کے بعد بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق فارم 47 پہلے سے تیار ہونے کا الزام غلط اور گمراہ کن ہے، صوبائی انتظامیہ کے عملے نے پولنگ بیگز اور نتائج آر او آفس میں جمع کرائے، سیکورٹی انتظامات بھی مکمل طور پر صوبائی حکومت نے فراہم کیے۔الیکشن کمیشن نے باور کرایا کہ ہر انتخاب کے بعد ایک جیسے الزامات دہرانا انتخابی عمل کو مشکوک بنانے کی کوشش ہے، نتائج پر اعتراض ہے تو قانونی فورم الیکشن ٹربیونل سے رجوع کیا جائے‘ الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات میں بھی آئین و قانون کے مطابق کارروائیاں کیں اور کرتا رہے گا۔