غزہ میں انسانی بحران “سخت ترین مرحلے” میں داخل ہو چکا ہے، امدادی راستوں کو مکمل کھولا جائے، اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
غزہ میں انسانی بحران “سخت ترین مرحلے” میں داخل ہو چکا ہے، امدادی راستوں کو مکمل کھولا جائے، اقوام متحدہ WhatsAppFacebookTwitter 0 24 May, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوئتریس نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا کہ غزہ میں موجودہ انسانی بحران” سخت ترین ” مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
ہفتہ کے روز گوئتریس نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت امداد میں کئی رکاوٹیں در پیش ہیں جس میں کوٹہ، منظوری کا طریقہ کار، ایندھن ، پناہ گاہ، کھانا پکانے کیلئے گیس اور صاف پانی کی فراہمی سے متعلق اہم مواد پر مکمل پابندی شامل ہیں۔گوئتریس نے یہ بھی ذکر کیا کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیاں بڑھ رہی ہیں، جس کی وجہ سے جانی نقصان اور بنیادی ڈھانچے کی وسیع پیمانے پر تباہی ہو رہی ہے۔
اس وقت غزہ کے 80 فیصد علاقے اسرائیلی فوجی کنٹرول یا انخلاء والے علاقے کے طور پر نشان زد ہیں، جو غزہ کے لوگوں کے لیے “ممنوعہ زون”ہیں ۔گوئتریس نے اقوام متحدہ کے تین بنیادی مطالبات کو دوبارہ دہرایا جس میں مستقل فائربندی، فوری اور بغیر شرط کے تمام حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی، اور انسانی امدادی راستے کو مکمل طور پر کھولنا شامل ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکہ کی چینی ساختہ چپس پر پابندی لگانے کی کوشش ماضی میں کامیاب نہیں ہوئی، چینی میڈیا سکھ تنظیم کی ننکانہ صاحب پر بھارتی ڈرون حملے کے خلاف عالمی عدالت میں شکایت شام پر امریکی پابندیوں کا اختتام: 25 سال بعد ایک نئی شروعات کی امید بنگلہ دیش میں سیاسی بحران، محمد یونس کی عہدے سے مستعفی ہونے کی دھمکی امریکی صدر نے یورپی یونین پر 50فیصد ٹیرف کا عندیہ دیدیا پاک بھارت تنازعات کے حل کا نیا امکان پیدا ہو گیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ اس سال مزید عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات قائم کر سکتے ہیں: امریکی وزیر خارجہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ گوئتریس نے
پڑھیں:
افغانستان سے دہشتگردی عالمی خطرہ بن چکی ہے پاکستان کا اقوام متحدہ میں اظہار تشویش
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں افغانستان کی صورتحال پر مباحثے کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے عالمی برادری کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں موجود دہشتگرد تنظیمیں نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کیلئے خطرہ بن چکی ہیں انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کو افغان سرزمین سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشتگردوں کی دراندازی کا سامنا ہے جو ملکی سلامتی کو سنگین چیلنجز سے دوچار کر رہی ہے عاصم افتخار نے کہا کہ افغانستان میں چھوڑے گئے جدید ہتھیار پاکستان پر حملوں میں استعمال ہو رہے ہیں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے لیکن بدقسمتی سے یہ زمین مسلسل پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ یقینی بنایا جائے کہ افغانستان دوبارہ دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بنے کیونکہ القاعدہ الخوارج ٹی ٹی پی اور بلوچ شدت پسند آج بھی افغانستان سے سرگرم عمل ہیں اس حوالے سے ایک اہم پیش رفت گزشتہ روز ہونے والے پاک افغان ایڈیشنل سیکرٹری سطح مذاکرات میں بھی سامنے آئی جہاں دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشتگردی خطے کے امن و ترقی کے لیے خطرہ ہے ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے مذاکرات کے دوران افغانستان میں موجود دہشتگرد گروہوں کے خلاف فوری کارروائی پر زور دیا اور نشاندہی کی کہ ان دہشتگردوں کی کارروائیاں نہ صرف پاکستان کو نقصان پہنچا رہی ہیں بلکہ پورے خطے کی ترقی میں رکاوٹ بن رہی ہیں دونوں ممالک نے باہمی تجارت اور ٹرانزٹ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر بھی بات چیت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ علاقائی استحکام کے لیے مشترکہ اقدامات ناگزیر ہیں