Juraat:
2025-11-03@09:56:06 GMT

کے ڈی اے کے اربوں روپے کے 139پلاٹس پر قبضے

اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT

کے ڈی اے کے اربوں روپے کے 139پلاٹس پر قبضے

پلاٹس پر غیر قانونی تعمیرات کے باعث پارکس اور کھیلوں کے میدان بھی نہیں بن سکے
ایمنٹی پلاٹس پر دو اپارٹمنٹ، ایک دفتر، ایک دُکان اور ایک کمیونٹی سینٹر تعمیر کر دیا گیا

کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے ) کے اربوں روپے کے 139پلاٹس پر قبضے ہو گئے ، پارکس اور کھیلوں کے میدان بھی نہیں بن سکے ، پلاٹس پر غیر قانونی تعمیرات بھی ہو گئی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق کراچی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے ) کے کراچی کے مختلف علاقوں میں 193ایمننٹی پلاٹس موجود ہیں، یہ پلاٹس ماسٹر پلان میں پارکس، کھیلوں کے میدان سمیت عوام کے لئے مختص کئے گئے ہیں، کے ڈی اے کی انتظامیہ ماسٹر پلان کے تحت پلاٹس پر پارکس اور کھیلوں کے میدان بنانے میں ناکام ہو گئی ہے ، کراچی کے مختلف علاقوں میں اربوں روپے کی مالیت کے 139پلاٹس پر قبضے ہو گئے ہیں، کے ڈی اے انتظامیہ نے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے ایمنٹی پلاٹس پر دو اپارٹمنٹ، ایک دفتر، ایک دکان اور ایک کمیونٹی سینٹر تعمیر کر دیا ہے ۔ افسران کا کہنا ہے کہ کے ڈی اے کے اعلیٰ افسران کی ملی بھگت سے کراچی میں اربوں روپے کے پلاٹس پر قبضے ہو گئے ہیں اور انتظامیہ نے تجاوزات کے خاتمے کے لئے کوئی کارروائی یا اقدامات نہیں کئے ، ستمبر 2024میں کے ڈی اے انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا جس پر انتظامیہ نے کہا کہ ڈائریکٹر اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ سیل کو کئی لیٹر ارسال کئے گئے ہیں۔ جنوری 2025 میں ڈپارٹمنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں ہدایت کی گئی تجاوزات کے خاتمے اور ایمنٹی پلاٹس پر پارکس، کھیلوں کے میدان تعمیر کرنے کے لئے پلان تعمیر کیا جائے ، جس پر اعلیٰ حکام نے سفارش کی ہے کہ کراچی میں اربوں روپے کے 139 پلاٹس پر تجاوزات کے خاتمے کے لئے حکمت عملی بنائی جائے اور قبضے ختم کروائے جائیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کھیلوں کے میدان اربوں روپے کے پلاٹس پر قبضے کے ڈی اے گئے ہیں کے لئے

پڑھیں:

روسی خواتین ماں بننے سے گریزاں، اربوں روبل کے ترغیباتی پروگرام ناکام

روسی حکومت کی جانب سے اربوں روبل کے مالیاتی پروگراموں، خاندانی اقدار کے فروغ کی بھرپور مہم اور والدین بننے کے لیے مختلف ترغیبات کے باوجود، روس میں پیدا ہونے والے بچوں کی شرح مسلسل کم ہو رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ صورتحال اب ایک سنگین آبادیاتی بحران کی شکل اختیار کر چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے روسی حکومت ملک میں آبادی بڑھانے کے لیے متحرک، نئی تجاویز سامنے آگئیں

اس ماہ کے آغاز میں صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا تھا کہ ’خاندانی نظام کی معاونت‘ اور شرحِ پیدائش میں اضافہ روس کے تمام قومی منصوبوں میں سب سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’باپ بننا اور ماں بننا خوشی ہے، اور خوشی کو مؤخر نہیں کرنا چاہیے۔‘

شرحِ پیدائش تاریخی نچلی سطح پر

روس کی شرحِ پیدائش جدید تاریخ کی سب سے نچلی سطح پر پہنچ چکی ہے۔
ملکی شماریاتی ادارے روسٹاٹ کے مطابق، کل زرخیزی کی شرح  اس وقت 1.41 ہے، یعنی ایک عورت اپنی پوری زندگی میں اوسطاً صرف 1.41 بچے پیدا کر رہی ہے۔
یہ شرح اس سطح سے کہیں نیچے ہے جس پر آبادی کا توازن برقرار رہتا ہے۔

2024 میں روس میں قدرتی آبادی میں کمی یعنی پیدا ہونے والوں اور مرنے والوں کا فرق 5 لاکھ 96 ہزار سے زائد رہی۔
اس سال صرف 12 لاکھ 20 ہزار بچے پیدا ہوئے، جو گزشتہ سال سے 3.4 فیصد کم تھے۔
ماہرین کے مطابق اس سے قبل اتنی کم پیدائش صرف 1999 میں ریکارڈ کی گئی تھی۔

آبادی میں کمی کے اثرات

پیدائش کی کم شرح سے آبادی میں کمی، عمر رسیدہ آبادی، مزدوروں کی قلت اور پینشن و صحت کے اخراجات میں اضافہ جیسے مسائل جنم لیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے فوجی شوہروں کی عدم موجودگی میں بچوں کی پیدائش کا روسی منصوبہ کیا ہے؟

اگرچہ یہ اثرات ابھی مکمل طور پر ظاہر نہیں ہوئے، لیکن ماہرین کے مطابق روس ایک طویل مدتی بحران کی طرف بڑھ رہا ہے۔

بین الاقوامی سطح پر بھی زرخیزی کی شرح میں کمی دیکھی جا رہی ہے
یورپی یونین میں یہ شرح 1.38 اور امریکا میں 1.59 ہے۔

روس کے مختلف علاقوں میں صورتحال مختلف

روس کے تمام خطوں میں شرحِ پیدائش یکساں نہیں۔
بعض علاقوں میں مذہبی و ثقافتی روایات کے باعث شرح زیادہ ہے۔
مثلاً:

چیچنیا: 2.7

توا: 2.3

یامل نینیتس: 1.9

الٹائی: 1.8

انگوشیتیا: 1.8

یہ شرح ملک کے باقی حصوں کے مقابلے میں دوگنی ہے۔

اس کے برعکس لینن گراڈ ریجن (0.89)، موردوویا (0.99) اور سیواستوپول (1.0) میں زرخیزی کی شرح سب سے کم ہے۔

ماہرین کے مطابق بعض علاقوں، خاص طور پر وسطی اور شمال مغربی روس، میں عورتیں بچے پیدا کرنے کے حوالے سے زیادہ محتاط ہیں، جس کی وجوہات میں معاشی دباؤ، رہائشی مسائل، اور جنگی غیر یقینی صورتحال شامل ہیں۔

حکومت کے مالیاتی اقدامات

روس نے گزشتہ چند برسوں میں شرحِ پیدائش بڑھانے کے لیے کئی مالیاتی پروگرام متعارف کروائے ہیں۔
اہم اقدامات میں شامل ہیں:

میٹرنٹی کیپیٹل پروگرام: پہلے یا دوسرے بچے کی پیدائش پر 6.9 سے 9.1 لاکھ روبل (8,700 سے 11,500 ڈالر) تک کی رقم۔

گھروں اور گاڑیوں کے لیے رعایتی قرضے۔

زیادہ بچوں والے خاندانوں کو ٹیکس میں چھوٹ۔

حاملہ خواتین کو ماہانہ وظائف۔

روایتی اقدار کی تشہیر

مالی ترغیبات کے ساتھ ساتھ روسی حکومت نے ’روایتی خاندانی اقدار‘ کے فروغ کے لیے ایک شدید مہم بھی شروع کی ہے۔
حکومت مغرب کی ’بے راہ روی‘ کے مقابلے میں ’اخلاقی خاندانی نظام‘ کو روسی شناخت کے طور پر پیش کر رہی ہے۔

اسی مہم کے تحت چائلڈ فری نظریات کو فروغ دینے پر بھاری جرمانوں کا قانون منظور کیا گیا ہے۔
27 روسی علاقوں میں ایسے قوانین نافذ ہو چکے ہیں جن کے تحت کسی عورت کو اسقاط حمل پر آمادہ کرنا یا اس سے متعلق معلومات فراہم کرنا بھی قابلِ سزا جرم ہے۔

ماہرین کا مؤقف: ’روایتی مہم مؤثر نہیں‘

ماہر سلاوت ابیلکالیف کے مطابق، روایتی اقدار کی مہم کا کوئی نمایاں اثر نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا، ’یہ اقدامات بظاہر تو سرگرمی دکھانے کے لیے ہیں، لیکن عملی طور پر مؤثر نہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ شرحِ اسقاط حمل پہلے ہی کم ہو رہی تھی اور حکومت کے اقدامات سے اس میں کوئی خاص فرق نہیں پڑا۔

دوسرے ماہر الیگسی راکشا نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کا مقصد زیادہ تر ’پیدائش کے وقت کو تبدیل کرنا‘ ہے یعنی خاندان پہلے سے طے شدہ منصوبے سے پہلے بچے پیدا کر لیتے ہیں، لیکن بچوں کی کل تعداد میں اضافہ نہیں ہوتا۔

جنگ اور پابندیوں کے اثرات

ماہرین کے مطابق یوکرین جنگ، مغربی پابندیوں، اور معاشی غیر یقینی صورتحال نے روسی عوام میں طویل مدتی منصوبہ بندی کو متاثر کیا ہے۔

راکشا کے مطابق، جنگ نے براہِ راست شرحِ پیدائش پر زیادہ اثر نہیں ڈالا بلکہ اموات میں اضافہ کیا ہے۔
دوسری جانب فوجی خدمات کے بدلے ملنے والی بڑی رقوم نے بعض خاندانوں کو بچوں کی پیدائش کی طرف راغب بھی کیا ہے۔

لیکن ابیلکالیف کا کہنا ہے کہ جنگ، پابندیاں اور بجٹ کی کمی بالآخر صحت کے نظام کو کمزور اور سماجی دباؤ کو بڑھا دیں گی، جس سے درمیانی مدت میں اموات کی شرح میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خاندانی اقدار مہم روس شرح پیدائش میں کمی ولادی میر پیوٹن

متعلقہ مضامین

  • پی ایس بی کی ہدایت، ویٹ لفٹنگ کے کچھ حکام اور کھلاڑیوں پر عارضی پابندیاں
  • پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
  • کراچی میں سرکاری اسکول کو سیل کرکے قبضے کی کوششیں، متعلقہ اداروں کا اظہارِ لاعلمی
  • ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، اربوں کے اثاثوں والے افراد کی لسٹ جاری
  • کراچی کے فٹ پاتھوں پر قبضے،کے ایم سی افسران کا دھندا جاری
  • 20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
  • ایم ڈی کیٹ رزلٹ میں کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، 41 بچے ٹاپ 10 میں شامل
  • ایم ڈی کیٹ 2025: کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے نام
  • ایل پی جی سستی، اوگرا نے قیمت میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا
  • روسی خواتین ماں بننے سے گریزاں، اربوں روبل کے ترغیباتی پروگرام ناکام