اسرائیل نے غزہ میں اسکول میں سوئے متعدد خواتین و بچوں کو زندہ جلادیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
اسرائیل نے غزہ میں اسکول میں سوئے متعدد خواتین و بچوں کو زندہ جلادیا۔ الدراج اسکول میں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی۔ ایک بچی کی آگ کے شعلوں میں بھاگتی فوٹیج نے دل دہلا دیے۔ وارد نامی یہ بہادر بچی اپنی جان بچانےمیں کامیاب ہوگئی تاہم اسکے والدین اور 4 بہن بھائی جاں بحق ہوگئے۔ اسرائیل کے اسکول حملے میں 25 خواتین اور بچے جاں بحق ہوئے۔
حکام کے مطابق بے گھر افراد کو پناہ دینے والے ایک اسکول پر اسرائیلی حملے میں 31 افراد سمیت غزہ میں آج مجموعی طور پر 46 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے مئی کے اوائل میں غزہ میں فوجی کارروائیوں میں تیزی لاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ حماس کی فوجی اور انتظامی صلاحیتوں کو ختم کرنا چاہتا ہے اور وہاں رہ جانے والے باقی یرغمالیوں کو واپس لانا چاہتا ہے۔
پیر کو طبی عملے نے بتایا ہے کہ غزہ شہر کے الدرج کے علاقے میں واقع اسکول پر حملے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر کے مطابق بعض لاشیں بری طرح جھلس چکی ہیں تاہم روئٹرز ان تصاویر کی فوری طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
بین الاقوامی دباؤ میں اضافے کے بعد اسرائیل نے قحط کے خطرات کے پیش نظر امدادی سامان پر پابندی اٹھانے پر آمادگی ظاہر کی۔ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیل پورے غزہ پر کنٹرول حاصل کرے گا۔
غزہ کے میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل نے اب تک پٹی کے تقریباً 77 فیصد علاقے پر زمینی فوج، انخلا کے احکامات اور شدید بمباری کے ذریعے کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ جس کے باعث شہری اپنے گھروں سے دور رہنے پر مجبور ہیں۔
اسرائیلی فوجی کارروائی اس وقت شروع ہوئی جب سات اکتوبر 2023 کو حماس کے شدت پسندوں نے اسرائیلی بستیوں پر حملہ کیا جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے۔
اس کے بعد سے جاری اسرائیلی کارروائیوں نے غزہ کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے اور تقریباً 20 لاکھ کی آبادی کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا ہے۔
غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق اب تک 53 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد عام شہریوں کی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسرائیل نے افراد ہلاک کے مطابق
پڑھیں:
اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں بدستور جاری ہیں، اور تازہ کارروائیوں میں مزید تین فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے غزہ کے مختلف علاقوں میں شہریوں کو نشانہ بنایا۔ جنگ بندی کے آغاز سے اب تک قابض فوج کے حملوں میں 236 فلسطینی شہید اور 600 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے بتایا کہ مغربی علاقے میں اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے سے دو مزید فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ خان یونس اور دیگر علاقوں میں بھی لاشوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، غزہ میں مجموعی طور پر شہادتوں کی تعداد 68 ہزار 858 تک پہنچ چکی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 70 ہزار 664 سے تجاوز کر گئی ہے۔
اسی دوران مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی کارروائیاں جاری ہیں، جہاں گھر گھر تلاشی کے دوران بچوں سمیت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
علاوہ ازیں، لبنان میں بھی اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جنوبی علاقے میں ایک کار پر ڈرون حملہ کیا، جس کے نتیجے میں چار افراد شہید ہوگئے۔