اسرائیل نے غزہ میں اسکول میں سوئے متعدد خواتین و بچوں کو زندہ جلادیا۔ الدراج اسکول میں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی۔ ایک بچی کی آگ کے شعلوں میں بھاگتی فوٹیج نے دل دہلا دیے۔ وارد نامی یہ بہادر بچی اپنی جان بچانےمیں کامیاب ہوگئی تاہم اسکے والدین اور 4 بہن بھائی جاں بحق ہوگئے۔ اسرائیل کے اسکول حملے میں 25 خواتین اور بچے جاں بحق ہوئے۔
حکام کے مطابق بے گھر افراد کو پناہ دینے والے ایک اسکول پر اسرائیلی حملے میں 31 افراد سمیت غزہ میں آج مجموعی طور پر 46 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے مئی کے اوائل میں غزہ میں فوجی کارروائیوں میں تیزی لاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ حماس کی فوجی اور انتظامی صلاحیتوں کو ختم کرنا چاہتا ہے اور وہاں رہ جانے والے باقی یرغمالیوں کو واپس لانا چاہتا ہے۔
پیر کو طبی عملے نے بتایا ہے کہ غزہ شہر کے الدرج کے علاقے میں واقع اسکول پر حملے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر کے مطابق بعض لاشیں بری طرح جھلس چکی ہیں تاہم روئٹرز ان تصاویر کی فوری طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
بین الاقوامی دباؤ میں اضافے کے بعد اسرائیل نے قحط کے خطرات کے پیش نظر امدادی سامان پر پابندی اٹھانے پر آمادگی ظاہر کی۔ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیل پورے غزہ پر کنٹرول حاصل کرے گا۔
غزہ کے میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل نے اب تک پٹی کے تقریباً 77 فیصد علاقے پر زمینی فوج، انخلا کے احکامات اور شدید بمباری کے ذریعے کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ جس کے باعث شہری اپنے گھروں سے دور رہنے پر مجبور ہیں۔
اسرائیلی فوجی کارروائی اس وقت شروع ہوئی جب سات اکتوبر 2023 کو حماس کے شدت پسندوں نے اسرائیلی بستیوں پر حملہ کیا جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے۔
اس کے بعد سے جاری اسرائیلی کارروائیوں نے غزہ کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے اور تقریباً 20 لاکھ کی آبادی کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا ہے۔
غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق اب تک 53 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد عام شہریوں کی ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسرائیل نے افراد ہلاک کے مطابق

پڑھیں:

غزہ: اسرائیلی فضائی حملوں میں پیر کے روز کم از کم 52 ہلاکتیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 مئی 2025ء) غزہ پٹی میں آج پیر 26 مئی کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 52 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں سے 36 افراد ایک اسکول میں قائم پناہ گاہ پر حملے میں مارے گئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس اسکول سے سرگرم عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ میں ’مظالم‘: ملائیشیا کے وزیر خارجہ کی طرف سے ’دوہرے معیارات‘ کی مذمت

غزہ کے بچوں کے سامنے ہر طرف سے فقط موت، یونیسیف

اس اسرائیلی حملے میں درجنوں دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔

اسرائیل نے مئی کے اوائل میں محاصرے میں آئے ہوئے اس فلسطینی علاقے میں اپنی فوجی کارروائیوں میں یہ کہتے ہوئے مزید تیزی لائی تھی کہ وہ حماس کی فوجی اور حکومتی صلاحیتوں کو ختم کرنے اور سات اکتوبر 2023ء کو غزہ میں لائے گئے باقی یرغمالیوں کو واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

طبی عملے کا کہنا ہے کہ غزہ شہر کے مضافاتی علاقے دراج میں واقع اسکول پر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر کے مطابق کچھ لاشیں بری طرح جھلس گئی تھیں تاہم روئٹرز فوری طور پر ان تصاویر کی تصدیق نہیں کرسکا۔

غزہ کے شمالی علاقے جبالیہ میں ایک گھر پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں ایک ہی خاندان کے 16 افراد مارے گئے جن میں پانچ خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کے مطابق فلسطینی عسکریت پسندوں نے غزہ سے تین میزائل داغے، جن میں سے دو علاقے کے اندر گر گئے اور تیسرے کو روک لیا گیا۔

حماس کے کنٹرول سنٹر کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے اتوار کی رات غزہ میں حماس کے کنٹرول سنٹر پر حملہ کیا، جو ''اسرائیلی شہریوں اور آئی ڈی ایف فوجیوں کے خلاف دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔‘‘
غزہ میں قحط کے خطرات کے سبب بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ، کے بعد اسرائیل نے غزہ میں خوراک کی فراہمی پر لگی پابندی میں نرمی تو کر دی تھی تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیل پورے غزہ کو کنٹرول کرے گا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غزہ کے میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اپنی زمینی افواج یا انخلا کے احکامات اور بمباری کے ذریعے علاقے کے تقریباﹰ 77 فیصد حصہ اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

غزہ میں ہلاکتیں 54 ہزار کے قریب

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی ملٹری آپریشن میں 54 ہزار کے قریب فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔

غزہ جنگ کا آغاز حماس کی زیر قیادت عسکریت پسندوں کی طرف سے سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل کے اندر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہوا تھا، جس میں تقریباﹰ 1200 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 251 کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی لے جایا گیا تھا۔

ادارت: شکور رحیم، رابعہ بگٹی

متعلقہ مضامین

  • چین کی کیمیکل فیکٹری میں زور دار دھماکا،5 افراد ہلاک
  • اسرائلی حملوں میں فلسطینی بچوں کے زندہ جلنے کے مناظر، اقوام متحدہ کی نمائندہ رو پڑی
  • اسرائیلی حملوں میں فلسطینی بچوں کے زندہ جلنے کے مناظر، اقوام متحدہ کی نمائندہ رو پڑی
  • غزہ کے سکول پر اسرائیلی حملے میں خواتین اور بچو ں سمیت 36 فلسطینی شہید
  • 12 سالہ بچے کو عمر قید کی سزا کا اسرائیلی قانون، اقوام متحدہ کا اظہار تشویش
  • غزہ: اسرائیلی فضائی حملوں میں پیر کے روز کم از کم 52 ہلاکتیں
  • اسرائیلی افواج کی سکول پر بمباری سے 33افراد ہلاک ‘درجنوں زخمی ہوگئے
  • تھرپارکر: 7 دنوں کے دوران گرمی سے 100 سے زائد مور ہلاک
  • غزہ کے اسکول پر اسرائیلی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 20 فلسطینی شہید