گلگت میں بین المسالک ہم آہنگی کانفرنس کی ویڈیو رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
اسلام ٹائمز: کانفرنس میں شریک علمائے کرام میں اسماعیلی ریجنل کونسل کے الواعظ کریم خان، مولانا سرور شاہ، مولوی توفیق مدنی، مولانا خلیل قاسمی، شیخ مرزا علی و دیگر نے اپنے اپنے خطاب میں امن، اتحاد اور بین المسالک ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ نبی کریم (ص) کی تعلیمات کی روشنی میں علاقائی امن کے قیام کے لیے متحد رہیں۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: لیاقت علی انجم
گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کی جانب سے گلگت میں بین المسالک ہم آہنگی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف مکاتبِ فکر کے علمائے کرام، حکومتی عہدیداران اور سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ کانفرنس کا مقصد مختلف مذاہب اور مکاتب فکر کے درمیان رواداری، برداشت اور مکالمے کو فروغ دینا تھا، تاکہ ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کو مزید تقویت دی جا سکے۔ اس موقع پر گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے بحیثیت مہمان خصوصی اپنے خطاب میں بین المذاہب ہم آہنگی کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا اور علماء کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ مذہبی رہنماء معاشرے کو امن، برداشت اور بھائی چارے کے پیغام سے منور کرسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دین اسلام امن، محبت اور انسانیت کا درس دیتا ہے اور تمام مکاتب فکر کے درمیان اتحاد و یگانگت ہی قومی ترقی کی بنیاد ہے۔ گورنر سید مہدی شاہ نے کہا فرقہ وارانہ اختلافات سے بالاتر ہو کر ہمیں ایک پرامن اور خوشحال معاشرے کے قیام کے لیے مل جل کر کام کرنا ہوگا۔
کانفرنس میں شریک علمائے کرام میں اسماعیلی ریجنل کونسل کے الواعظ کریم خان، مولانا سرور شاہ، مولوی توفیق مدنی، مولانا خلیل قاسمی، شیخ مرزا علی و دیگر نے اپنے اپنے خطاب میں امن، اتحاد اور بین المسالک ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ نبی کریم (ص) کی تعلیمات کی روشنی میں علاقائی امن کے قیام کے لیے متحد رہیں اور آپس کے اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر یگانگت اور بھائی چارے کو فروغ دیں۔ انہوں نے مذید کہا کہ یہ کانفرنس نہ صرف گلگت بلتستان بلکہ پورے ملک میں مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کی جانب ایک مثبت قدم ثابت ہوگی۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بین المسالک ہم آہنگی
پڑھیں:
بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے دور میں کشمیری صحافیوں پر ظلم و ستم میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ آزاد صحافیوں کی آوازوں کو خاموش کرانے اور آزادی صحافت کو دبانے کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ آج جب دنیا بھر میں صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کشمیری صحافیوں کو مسلسل مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے دور میں کشمیری صحافیوں پر ظلم و ستم میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ آزاد صحافیوں کی آوازوں کو خاموش کرانے اور آزادی صحافت کو دبانے کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے بعد مقبوضہ علاقے میں بھارتی ایجنسیاں صحافیوں کو سچ بولنے پر گرفتار اور ہراساں کر رہی ہیں اور انہیں بار بار طلبی، چھاپوں اور دھمکیوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو محض اپنا کام کرنے پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت دھمکیاں دی جا رہی ہیں، ان کے خلاف مقدمات درج کئے جا رہے ہیں اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں میڈیا کو ہندوتوا کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے شدید دبائو کا سامنا ہے جبکہ بھارت کا گودی میڈیا بی جے پی کے فرقہ وارانہ اور کشمیر دشمن ایجنڈے کا پرچار جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق اور میڈیا کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ آزادی صحافت پر بھارت کی منظم پابندیوں اور کشمیری صحافیوں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کا سنجیدہ نوٹس لیں۔ بیان میں کہا گیا کہ دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر میںسچ پر حملوں اور صحافت کو جرم بنانے پر بی جے پی حکومت کا محاسبہ کرنا چاہیے۔