پولی گراف ٹیسٹ کی کوئی ایویڈینشل ویلیو نہیں، بیرسٹر سلمان صفدر
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا ہے کہ پولی گراف ٹیسٹ کی کوئی ایویڈینشل ویلیو نہیں، سرکار بدنیتی سے ٹیسٹ لینا چاہتی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ سرکار ہر بار کوئی نئی تاریخ لینےکا حربہ استعمال کرتی ہے، پولی گراف ٹیسٹ اور فارنزک ٹیم اڈیالہ جیل گئی، سپرنٹنڈنٹ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی۔
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا کے سامنے ہی بیرسٹر گوہر سے جواب مانگ لیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی انتظار کرتے رہے اس کے بعد انہوں نے تین وجوہات بتائیں، آج دو ڈھائی سال کے بعد ان ٹیسٹوں کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے مزید کہا کہ پولی گراف ٹیسٹ کی کوئی ایویڈینشل ویلیو نہیں، سرکار بدنیتی سے ٹیسٹ لینا چاہتی ہے، تمام بیانات لاہور ہائیکورٹ کا ڈویژنل بینچ مسترد کرچکا، بینچ بانی کا ریمانڈ دینے سے انکار کرچکا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر بانی پی ٹی آئی نے ٹیسٹوں کےلیے انکار بھی کیا تب بھی ہم پروسیڈ کے لیے تیار ہیں، ایویڈنس اتنا موجود ہے کہ اس پر بانی پی ٹی آئی کی 21 ضمانتیں ہو چکی ہیں۔
پی ٹی آئی وکیل نے یہ بھی کہا کہ وہ 21 ضمانتیں سپریم کورٹ میں چیلنج کی گئیں، سرکار کی ایک بھی درخواست منظور نہیں ہوئی، امید کرتے ہیں لاہور ہائیکورٹ بانی پی ٹی آئی کے آخری 8 مقدمات سن لے اور کوئی فیصلہ دے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پولی گراف ٹیسٹ بانی پی ٹی ا ئی کہا کہ
پڑھیں:
پارٹی کے لیڈر بانی پی ٹی آئی ہیں شاہ محمود قریشی نہیں: سلمان اکرم راجا
فائل فوٹوتحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ یہ مفروضہ ہے شاہ محمود قریشی پارٹی کو لیڈ کریں گے، پارٹی کے لیڈر بانی پی ٹی آئی ہیں، شاہ محمود قریشی نہیں۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے خلاف ابھی 8 سے 9 مقدمات زیرِ سماعت ہیں، وہ مزید 8 مقدمات میں گرفتار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ غلط بات ہے شاہ محمود قریشی پارٹی کو لیڈ کرنے جارہے ہیں، ان کا عہدہ قائم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم صبح دس بجے کے جیل آئے ہیں ابھی تک اندر جانے کی اجازت نہیں ملی، آج توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت ہے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات ہیں فیملی اور وکلاء سماعت میں شامل ہوسکتے ہیں، آئین کا تقاضا ہے ٹرائل اوپن ہو، اندر ٹرائل ہو رہا ہے وکلا کو باہر بٹھایا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، بند کمرا ٹرائل آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے، یہ ٹرائل کالعدم قرار دے دینا چاہیے۔