وزیراعظم پاکستان شہباز شریف آذربائیجان کے صدر الہام علییوف سے ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی طور پر فائدہ مند شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے اسٹریٹجک شراکت داری کو متنوع بنانے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے آذربائیجان کے یوم آزادی کے موقع پر صدر علییوف اور آذربائیجان کے عوام کو پرتپاک مبارکباد پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں ترکیہ اور آذربائیجان ہمیشہ پاکستان کا ساتھ کیوں دیتے ہیں؟

وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ آذربائیجان کی عوام کا پاکستانی عوام کے ساتھ لازوال رشتہ ہے۔ وزیراعظم نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازع کے دوران پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر آذربائیجان کے صدر الہام علییوف کا شکریہ ادا کیا اور برادر ملک آذربائیجان کی قیادت اور عوام کی جانب سے اظہار یکجہتی کو سراہا۔

وزیراعظم نے آذربائیجان کی پاکستان بھارت کشیدگی کے دوران بھرپور حمایت پر وزیراعظم نے آزربائیجان کی عوام کا شکریہ ادا کیا، بھارت کے خلاف معرکہ حق میں پاکستان کی کامیابیوں پر آذر بائیجان میں جشن منایا گیا تھا۔

ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے مکمل دائرہ کار کا جائزہ لیا اور پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان سیاسی، اقتصادی، دفاعی اور ثقافتی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے باہمی طور پر فائدہ مند شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے اسٹریٹجک شراکت داری کو متنوع بنانے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔

آذربائیجان کی جانب سے پاکستان میں کی سرمایہ کاری کی پیشرفت کے حوالے سے وفود کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں یہ بھی طے پایا کہ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقات بہت جلد کی جائے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ لاچین میں اس اجلاس کا انعقاد، آذربائیجان کی استقامت اور بحالی کے سفر کی عکاسی کرتا ہے، جو کہ دونوں ممالک کے لیے گہری علامتی اور جذباتی اہمیت رکھتا ہے۔

دونوں رہنماؤں نے علاقائی استحکام، باہمی خوشحالی اور کلیدی بین الاقوامی امور پر اصولی مؤقف کو فروغ دینے کے لیے مربوط کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔

ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے پاکستان آذربائیجان شراکت داری کو مزید گہرا کرنے اور دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے پر اتفاق

آذربائیجان کے شہر لاچین میں ہونے والی ملاقات میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آذربائیجان صدر اطمینان پاکستان بھارت جنگ تعاون دوطرفہ تعاون سرمایہ کاری شہباز شریف ملاقات وزیراعظم پاکستان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان بھارت جنگ تعاون دوطرفہ تعاون سرمایہ کاری شہباز شریف ملاقات وزیراعظم پاکستان وی نیوز آذربائیجان کی آذربائیجان کے ذربائیجان کے سرمایہ کاری شہباز شریف کے دوران کے لیے

پڑھیں:

بھارت سنجیدگی کے ساتھ دہشت گردی پر بات کرنا چاہتا ہے تو پاکستان اس کے لیے تیار ہے.شہبازشریف

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 28 مئی ۔2025 )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت نے پہلگام حملے کی تحقیقات کی مخلصانہ پیشکش مستردکی اور شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا، بھارت سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی بات کررہا ہے ہم مکمل بندوبست کررہے ہیں کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی نہ کرسکے اگر بھارت سنجیدگی کے ساتھ دہشت گردی پر بات کرنا چاہتا ہے تو پاکستان اس کے لیے بھی تیار ہے.

(جاری ہے)

آذربائیجان کے شہر کالاچین میں پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان سہ فریقی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے صدر الہام علی یوف اور آذری عوام کو آذربائیجان کے یوم آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان نے لڑکر آزادی حاصل کرکے دنیا کی قوموں میں اپنا مقام حاصل کیا ہے. وزیراعظم نے کردستان ورکرز پارٹی کا مسئلہ کامیابی سے حل کرنے پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ترک صدر نے جس انداز میں کردستان ورکرز پارٹی کا مسئلہ حل کیا وہ قابل ستائش ہے، کردستان ورکرز پارٹی کا تحلیل ہونا ترک صدر کی سیاسی بصیرت اور وژن کا ثبوت ہے.

وزیراعظم نے کہا کہ اس سے پہلے آستانہ میں ہمارا سہ فریقی اجلاس ہوا تھا، آج کااجلاس اس عزم کااعادہ ہے کہ تعاون اوردوستی کونئی بلندی پر لے جانا ہے، پاکستان، ترکیہ،آذربائیجان مذہب، اقدار،ثقافت،تاریخ میں بندھے ہیں، تینوں ممالک بنیادی ایشوز پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، امید ہے سہہ فریقی اتحاد مستقبل میں مزید مضبوط ہوگا، تینوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات ہیں.

وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی میں مکمل حمایت پر ترکی اور آذربائیجان کے صدور کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اور آذربائیجان حالیہ بھارتی جارحیت کےخلاف کسی ہچکچاہٹ کے بغیر پاکستان کےساتھ کھڑے ہوئے، پاکستان کی حکومت اور عوام دل کی گہرائیوں سے آپ کے مشکور ہیں. وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے عوام کے دلوں میں ترکیہ،آذربائیجان کے عوام کےلیے بہت احترام ہے، کشمیر، کاراباخ اور قبرص پر ایک دوسرے کی حمایت تعلقات کی مضبوطی کا اظہار ہے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے پہلگام حملے کے بعد نہ صرف عالمی برادری کو پاکستان کے خلاف شواہد دینے میں ناکام رہا بلکہ پاکستان کی تحقیقات کی مخلصانہ پیشکش مستردکردی.

وزیراعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے تذکرے کے بغیر میری گفتگو ادھوری رہے گی جو پاکستان کی مسلح افواج کی قیادت کرتے ہوئے بہادری سے لڑے اور بہترین پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا اور پوری پاکستان قوم مسلح افواج اور آرمی چیف کے عقب پر کھڑی ہے. وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے دوران میں نے آرمی چیف کو قریب سے دیکھا انہوں نے خدا خوفی، جرات، صبر اور بہادری سے بھارتی جارحیت کا مقابلہ کیا، اللہ کی مہربانی، پاکستانی عوام اور آپ دوستوں کی حمایت سے ہم کامیاب ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم خطے میں امن چاہتے ہیں، ہم کل بھی امن چاہتے تھے، آج بھی امن کے خواہاں ہیں اور کل بھی امن چاہتے ہیں لیکن یہ امن فوری حل طلب معاملات پر مذاکرات کے لیے میز پر بیٹھنے سے ممکن ہے اس کے لیے سب سے پہلے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنا ہوگا.

وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے بھارت سندھ طاس معاہدے کو بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے جوکہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی لائف لائن ہے یہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ بھارت پاکستان کا پانی روکنے کی بات کررہا ہے لیکن انشااللہ یہ ممکن نہیں ہوگاہم مکمل بندوبست کررہے ہیں کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی نہ کرسکے. وزیراعظم نے کہا کہ جہاں تک دہشت گردی کی بات ہے تو پوری ایمانداری کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر بھارت سنجیدگی کے ساتھ دہشت گردی پر بات کرنا چاہتا ہے تو پاکستان اس کے لیے بھی تیار ہے مگر یہ حقیقت ہے کہ پاکستان دنیا بھر میں دہشت گردی کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے ہم نے 90 ہزار انسانی جانیں گنوائی ہیں اور 150 ارب ڈالر کے معاشی نقصانات اٹھائے ہیں اور اس لعنت کے خاتمے کے لیے اس سے زیادہ سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیاجاسکتا وزیراعظم نے واضح کیا کہ اگر بھارت سنجیدگی کے ساتھ ایماندارانہ تعاون چاہتا ہے تو پاکستان تجارت کے فروغ سمیت تمام معاملات پر مذارکرات کی میز پر بیٹھنے کے لیے تیار ہے. 

متعلقہ مضامین

  • بھارت سنجیدگی کے ساتھ دہشت گردی پر بات کرنا چاہتا ہے تو پاکستان اس کے لیے تیار ہے.شہبازشریف
  • وزیراعظم اور آذربائیجان کے صدر کی ملاقات، معرکہ حق پر آذر بائیجان میں جشن منانے پر اظہار تشکر
  • ’’ بھارت سےتنازعہ کے دوران پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر شکریہ‘‘۔۔۔ وزیراعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات میں گفتگو
  • بھارت سے کشیدگی میں پاکستان کی حمایت پر وزیرِ اعظم شہباز شریف کا صدر آذربائیجان الہام علیوف سے اظہارِ تشکر
  • وزیر اعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات؛ سیاسی، اقتصادی، دفاعی اور ثقافتی تعاون پر اطمینان کا اظہار 
  • وزیراعظم کی ایرانی قیادت سے ملاقاتیں، پاک بھارت کشیدگی کے دوران حمایت پر شکریہ ادا کیا
  • پاکستان کی ’دو ٹوک حمایت‘ پر شہباز شریف کی طرف سے ترکی کا شکریہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ترک صدر سے ملاقات، حالیہ بحران کے دوران حمایت پر ترکی کا شکریہ
  • وزیراعظم کی اردگان سے ملاقات، فیلڈ مارشل موجود: بھارت کیخلاف حمایت پر شکریہ