امریکہ نے نئے طلبہ کے لیے ویزا عمل کو روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 مئی 2025ء) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی طرف سے دستخط کردہ اندرونی مواصلات کے مطابق امریکہ کے غیر ملکی مشنوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ طلبہ اور ایکسچینج وزیٹر ویزا کے درخواست دہندگان کے لیے نئے اپوائنٹمنٹ کے شیڈول کو روک دیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی غیر ملکی طلبہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کو وسیع تر کرنے کی کوشش ہے اور نئے طلبہ کے ویزا کے لیے معینہ وقت فراہم کرنے سے روکنے کا یہ حکم اسی تناظر میں دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے سب سے پہلے پولیٹیکو نامی میگزین نے اطلاع دی، جس کے مطابق وزیر خارجہ روبیو نے کہا کہ محکمہ طلبہ اور ایکسچینج وزیٹر درخواست دہندگان کے سوشل میڈیا اکاؤٹنس کی جانچ پڑتال کے سلسلے میں تازہ رہنما خطوط جاری کرنے کی کوشش میں ہے۔
(جاری ہے)
اطلاعات کے مطابق سفارتخانوں کے قونصلر سیکشنز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس قسم کے ویزا اپوائنٹمنٹس کا شیڈول بند کر دیں۔
ہارورڈ میں غیر ملکی طلبہ کے داخلوں پر پابندی، چین کا رد عمل
روئٹرز نیوز ایجنسی نے اس حوالے سے کیبل کے متن کو نقل کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ "محکمہ طلبہ اور ایکسچینج وزیٹر (ایف، ایم، جے) ویزا کے درخواست دہندگان کی اسکریننگ اور جانچ پڑتال کے لیے موجودہ آپریشنز اور طریقہ کار کا جائزہ لے رہا ہے، اور اس جائزے کی بنیاد پر ایسے تمام درخواست دہندگان کے سوشل میڈیا کی جانچ پڑتال کی توسیع کے بارے میں رہنمائی جاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
''ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایسے طلبہ، یا گرین کارڈز رکھنے والے کارکن جو فلسطین کی حمایت کرتے ہیں، وہ ملک بدر کیے جانے کے مستحق ہیں۔
ٹفٹس یونیورسٹی کی طالبہ نے غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے بارے میں اپنے شعبے کے ردعمل پر تنقید کرنے والا ایک مشترکہ مضمون لکھا تھا، اس کی وجہ سے وہ گزشتہ چھ ہفتوں سے لوزیانا کے ایک امیگریشن حراستی مرکز میں قید ہیں۔
پچھلے ہفتے ہارورڈ یونیورسٹی نے غیر ملکی طلبہ کو داخلہ دینے کی صلاحیت کو ختم کرنے کے وائٹ ہاؤس کے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا، جس پر ایک جج نے انتظامیہ کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔
ہارورڈ نے اس اقدام کو امریکی آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ٹرمپ نے ہارورڈ میں غیر ملکی طلبہ کے داخلے پر پابندی لگا دی
ہارورڈ کے طلبہ کا ٹرمپ کے منصوبے کے خلاف مارچہارورڈ یونیورسٹی کے طلبہ نے منگل کے روز اس وقت ایک ریلی نکالی جب ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے کہا کہ وہ یونیورسٹی کے ساتھ باقی تمام مالی معاہدوں کو منسوخ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے یونیورسٹی کی خودمختاری کو کم کرنے کی اپنی کوششوں کو دوگنا کرتے ہوئے، وفاقی ایجنسیوں سے کہا ہے کہ وہ ہارورڈ سے متعلق 100 ملین کے معاہدوں میں کمی کریں۔
ٹرمپ انتظامیہ: ہارورڈ یونیورسٹی کو نئی وفاقی گرانٹس بند
سیکڑوں طلبہ یونیورسٹی کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔ ادارے نے نصاب، داخلوں اور تحقیق پر کنٹرول ترک کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
احتجاجی مارچ کے دوران طلبہ نے "جو آج کلاس میں ہے، انہیں رہنے دو" کے نعرے لگائے۔
ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا
انتظامیہ کی جانب سے بقیہ معاہدوں کے خاتمے سے حکومت اور یونیورسٹی کے درمیان کاروباری تعلقات ختم ہو جائیں گے۔ امریکی حکومت پہلے ہی ہارورڈ یونیورسٹی کے لیے وفاقی تحقیقی گرانٹس میں 2.
ادارت: جاوید اختر
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہارورڈ یونیورسٹی درخواست دہندگان ٹرمپ انتظامیہ غیر ملکی طلبہ یونیورسٹی کے انتظامیہ کے جانچ پڑتال طلبہ کے کرنے کی کے خلاف گیا ہے کے لیے
پڑھیں:
امریکا کا غیر ملکی طلبہ کے ویزا انٹرویوز روکنے اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال لازمی بنانے کا فیصلہ
امریکی انتظامیہ نے ویزا کے لیے اپلائی کرنے والے غیر ملکی طلبہ کے انٹرویوز روکنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان کے سوشل میڈیا کی جانچ پڑتال کی جاسکے۔
بین الاقوامی میڈیا پر جاری خفیہ سرکاری مراسلے کے مطابق اس منصوبے کے نفاذ کے لیے امریکی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ نئے ویزا انٹرویو شیڈول کرنا روک دیں، تاکہ سوشل میڈیا کی جانچ پڑتال کے لیے تیاریاں کی جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ کا دورہ کرنے والے امریکی ویزا درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس دیکھنے کا حکم
سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو کے دستخط سے جاری اس مراسلے میں قونصل خانہ سیکشنز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کسی بھی اضافی طالبعلم یا تبادلے کے ویزا (F، M، اور J) کے اپائنٹمنٹ شیڈولنگ کو روک دیں۔
اس منصوبے سے ویزا پروسیسنگ میں زبردست تاخیر اور بہت سی یونیورسٹیاں جو غیر ملکی طلبہ پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں مالی طور پر متاثر ہو سکتی ہیں۔
مراسلہ میں واضح طور پر سوشل میڈیا کی جانچ پڑتال کے معیار کا ذکر نہیں کیا گیا، مگر یہ ایگزیکٹو آرڈرز کی طرف اشارہ کرتا ہے جو دہشتگردوں کو روکنے اور اینٹی سیمٹزم سے لڑنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی امریکا کو زیرو ٹیرف پر مبنی دو طرفہ تجارتی معاہدے کی تجویز
ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک ہارورڈ یونیورسٹی سمیت کئی جامعات کو بھی نشانہ بنایا ہے، جن پر حکومت نے الزام لگایا ہے کہ وہ زیادہ لبرل ہیں اور ان کے کیمپس پر سام دشمنی کو فروغ دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، امیگریشن کے سخت اقدامات بھی جاری ہیں، جن کے ذریعے کئی طلبہ کو گرفتار یا روک دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ویزا یونیورسٹی