خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں ہراسگی؛ 18گریڈ کا افسر ملازمت سے برطرف، مرکزی ملزم طالبعلم کا بھی اخراج
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
پشاور:
خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور میں ایک اور ہراسمنٹ کیس پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا جس میں 18 گریڈ کے افسر کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا جبکہ مرکزی ملزم طالب علم کو بھی مستقل طور پر جامعہ سے خارج کیا گیا۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے ایکس پر پیغام دیتے ہوئے جامعہ کے عملے کو شاباش دی۔
اپنے پیغام میں مینا خان آفریدی نے بتایا کہ پختونخوا کی ایک اعلیٰ تعلیمی ادارے میں ہراسانی کے خلاف ایک اور مؤثر اور فیصلہ کن اقدام کیا ہے۔
تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ 18 مئی کو وائس چانسلر KMU کو امتحانی ہال میں پیش آنے والے ہراسانی کے واقعے کی شکایت موصول ہوئی۔ 19 تا 23 مئی انکوائری کمیٹی نے مکمل شفافیت اور دیانت داری سے تحقیقات کیں۔
مینا خان آفریدی نے بتایا کہ 26 مئی کو 17 سالہ سروس کے حامل گریڈ 18 افسر کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا جبکہ مرکزی ملزم طالب علم کو مستقل طور پر جامعہ سے خارج اور آئندہ داخلے سے محروم کر دیا گیا۔ دیگر ملوث طلبہ کو معمولی سزائیں دی گئیں۔
وزیر برائے اعلیٰ تعلیم نے کہا کہ ٹیم KMU کو شاباش، جنہوں نے ہراسانی کے خلاف صفر برداشت کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے جامعہ کے وقار اور محفوظ تعلیمی ماحول کو یقینی بنایا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سوات مدرسے میں استاد کا بیہمانہ تشدد، طالبعلم جاں بحق، مدرسہ سِیل کر دیا گیا
سوات کے علاقے خوازہ خیلہ چالیار میں واقع ایک مدرسے میں استاد کے مبینہ تشدد سے ایک معصوم بچہ جاں بحق ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ایک استاد کو گرفتار کر لیا جبکہ 2 دیگر اساتذہ کی تلاش جاری ہے۔
Swat,
According to a fellow student, madrasa teachers tortured the child for five hours for refusing to attend madrasa.They used an iron chain, whip, and stick. As he begged for water but they not allow and he died. Eyewitnesses said when one teacher got tired, another took over. pic.twitter.com/1Bq7JiUhY3
— Anwar Shaheen (@Anwar_Afghan1) July 22, 2025
ڈی پی او سوات کے مطابق مدرسے میں کئی مہینوں سے بچوں پر تشدد جاری تھا، جس کے شواہد سامنے آنے پر مزید 9 افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ واقعے نے علاقے میں شدید غم و غصے کی فضا پیدا کر دی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان مدرسے سے برآمد کر لیا گیا ہے۔
The Swat madrassa where a child died at the hands of a teacher.
Look at how petrified the remainder of the children are-they witnessed the barbarism.
No accountability/monitoring in place. School and teachers are complicit. #زنجیریں_توڑ_کر_نکلیں_گے
pic.twitter.com/LjZodN7I0c
— Saffina Ellahi (@SaffinaEllahi1) July 22, 2025
واقعے کے بعد پولیس نے مدرسے میں زیر تعلیم تمام بچوں کو والدین کے حوالے کر دیا ہے اور حفاظتی اقدامات کے تحت مدرسے کو سیل کر دیا گیا ہے۔
ڈی پی او نے واضح کیا کہ تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس واقعے کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے تاکہ تمام ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
استاد گرفتار سوات سوات مدرسہ طالبعلم جاں بحق