Islam Times:
2025-11-03@10:55:30 GMT

یوم تکبیر آزاد کشمیر میں جوش و جذبے سے منایا گیا

اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT

یوم تکبیر آزاد کشمیر میں جوش و جذبے سے منایا گیا

اس موقع پر کشمیری حریت رہنمائوں اور آزاد کشمیر کے قائدین سمیت مقررین نے کہا کہ پاکستان امت مسلمہ کا دفاعی حصار ہے ستاون اسلامی ممالک میں پاکستان واحد ایٹمی طاقت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یوم تکبیر آزاد کشمیر میں بھی جوش و جذبے سے منایا گیا، مظفر آباد اور راولاکوٹ میں ریلیاں نکالی گئیں۔ ذرائع کے مطابق ریلیوں میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی اور ہاتھوں میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے پرچم اٹھا کر مارچ کیا۔ ریلیوں کے شرکاء نے "لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ، آزادی کے تین نشان اللہ، محمد اور قرآن، پاکستان سے رشتہ کیا لا الہ الااللہ اور دل دل ہے کشمیر جان جان پاکستان، چھین کے لیں گے آزادی، ہے حق ہمارا آزادی اور جس کشمیر کو خون سے سینچا وہ کشمیر ہمارا ہے” جیسے فلک شگاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے مظفر آباد میں برہان وانی شہید چوک سے شہید افضل گورو چوک تک مارچ کیا۔ اس موقع پر کشمیری حریت رہنمائوں اور آزاد کشمیر کے قائدین سمیت مقررین نے کہا کہ پاکستان امت مسلمہ کا دفاعی حصار ہے ستاون اسلامی ممالک میں پاکستان واحد ایٹمی طاقت ہے۔ فلسطین و غزہ اور جموں و کشمیر کے عوام پاکستان کو اپنا نجات دہندہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے عوام، مسلح افواج بالخصوص ذوالفقار علی بھٹو مرحوم، محمد نواز شریف، ڈاکٹر عبدالقدیر خان، ڈاکٹر ثمر مند مبارک اور دیگر سائنسدانوں اور انجینئروں کو خراج تحسین پیش کیا۔

مقررین نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 6 دھماکے کر کے خود کو ایٹمی طاقت کے طور پر منوایا۔ ریاست جموں و کشمیر کے عوام، پاکستان کے عوام اور مسلح افواج کو معرکہ حق آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا اہم فریق اور کشمیری عوام کا وکیل ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کی حمایت کی ہے۔ مقررین نے مزید کہا کہ کشمیری عوام بھارت کے فوجی تسلط کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔ انہوں عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مقررین نے کہا کہ پاکستان کشمیر کے کے عوام

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی

سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشاء کو مسلسل ایک غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور کشمیری بھی سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ہندوتوا بھارتی حکومت کیطرف سے اگست 2019ء میں 370 اور 35 اے دفعات کی منسوخی کے بعد بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں بڑے پیمانے پر تیزی آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز نے اگست 2019ء سے اب تک مقبوضہ علاقے میں کئی خواتین سمیت 1 ہزار 43 افراد کو شہید کیا۔ شہید ہونے والوں میں اکثر نوجوان تھے۔ اس عرصے کے دوران 2 ہزار 6 سو 56 سے زائد افرار کو زخمی جبکہ 29 ہزار 9 سو 97 سے زائد کو شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔ دریں اثنا بھارتی فورسز نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں گزشتہ ماہ(اکتوبر) میں 2 کشمیریوں کو ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا۔بھارتی فوجیوں، پولیس، پیرا ملٹری اہلکاروں اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)، سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) کی ٹیموں نے محاصرے اور تلاشی کی 244 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 42 شہریوں کو گرفتار کیا، جن میں زیادہ تر سیاسی کارکن، نوجوان اور طلباء شامل ہیں۔

گرفتار کیے جانے والوں میں سے بیشتر کے خلاف ”پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے“ جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔ اس عرصے کے دوران 20 کشمیریوں کے مکان، اراضی اور دیگر املاک ضبط کی گئیں جبکہ دو کشمیری مسلم ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا۔ بھارتی فورسز اہلکاروں نے اکتوبر میں دو کشمیری خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد شاہ ڈار، سید شاہد شاہ،، ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم، مشتاق الاسلام، ڈاکٹر حمید فیاض، شاہد الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، ظفر اکبر بٹ، نور محمد فیاض، عبدالاحد پرہ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، رفیق احمد گنائی، فردوس احمد شاہ، سلیم ننا جی، محمد یاسین بٹ، فیاض حسین جعفری، عمر عادل ڈار، انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز اور صحافی عرفان مجید سمیت 3 ہزار سے زائد کشمیری جھوٹے مقدمات میں جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند ہیں جہاں انہیں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔

سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے وادی کشمیر میں بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتوں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا دنیا جنوبی ایشیا میں ایک اور فلسطین جیسی صورتحال پیدا ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔ بی جے پی کی ہندو انتہا پسند بھارتی حکومت بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین پامالی کررہی ہے جس کا واحد مقصد کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبانا ہے۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشاء کو مسلسل ایک غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور کشمیری بھی سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں نہتے لوگوں پر جاری بھارتی جبر و تشدد کا نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارتی حکومت پر دباﺅ ڈالے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • گلگت بلتستان کا 78 واں یوم آزادی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا
  • گلگت بلتستان کا 78 واں یوم آزادی آج بھرپورجوش و خروش سے منایا جا رہا ہے ۔
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
  • گلگت بلتستان کا 78 واں یوم آزادی آج جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا اعلان اسلام آباد سے نہیں، کشمیر سے ہوگا، بلاول
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہوگا، بلاول بھٹو