بلوچستان: محکمہ تعلیم میں 5 سال کے دوران 6 ارب 40 کروڑ کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
بلوچستان کے محکمۂ تعلیم کے ڈائریکٹر اسکولز کے اکاؤنٹس میں 2017ء سے 2022ء کے دوران 6 ارب 40 کروڑ روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
بلوچستان اسمبلی میں پیش ہونے والی آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق سال 22-2017ء کے دوران 36 کروڑ 20 لاکھ روپے کا فنڈ استعمال ہی نہیں کیا گیا جبکہ 30 کروڑ 14 لاکھ روپے کی رقم بےقاعدہ طور پر رکھی گئی۔
رپورٹ کے مطابق 5 برسوں میں 90 لاکھ کُتب طلبہ میں تقسیم ہی نہیں کی گئیں، بغیر منظوری کے کتابوں کی چھپائی کی مد میں 2 ارب 59 کروڑ 61 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ ایک ارب 11 کروڑ 48 لاکھ روپے کا ریکارڈ آڈٹ ٹیم کو مہیا ہی نہیں کیا گیا۔
آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق 11 کروڑ 63 لاکھ روپے کی رقم کی ڈی ڈی اوز کے ذریعے بے قاعدہ طور پر ادائیگی کی گئی اور ای ایم آئی ایس منصوبے میں سست روی سے 42 کروڑ 26 لاکھ استعمال نہیں ہوا۔
رپورٹ میں قواعد وضوبط اور ٹینڈر کے عمل کے بغیر خریداری سے ایک ارب 83 کروڑ کے نقصان کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سرکاری گاڑیوں کے لیے بغیر اوپن ٹینڈر کے ایک کروڑ 14 لاکھ روپے کی پُرتعیش اشیاء کی خریدای کی گئی، گھوسٹ اسکولز کے نام پر ایک کروڑ 17لاکھ روپے کی بغیر ٹینڈر خریداری کی گئی، بغیر تخمینے اور ٹینڈر ٹرانسپورٹ حاصل کر کے 26 کروڑ خرچ کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے بلین ٹری سونامی، بلوچستان میں 16 ارب 80 کروڑ کی بے قاعدگیوں کا انکشاف بلوچستان اور سندھ حکومتوں میں کرپشن کا مقابلہ، اسلام آباد میں بھی سسٹم آگیا، حافظ نعیمآڈٹ رپورٹ میں درسی کُتب کی چھپائی میں دو ارب 59 کروڑ 61 لاکھ روپے کی منظوری کے بغیر ادائیگی کی نشاندہی سامنے آئی ہے۔
ٹرانسپورٹ کی مرمت اور فیول کی مد میں 2 کروڑ 33 لاکھ کی بے قاعدگیاں آڈٹ رپورٹ کا حصہ ہیں۔
ڈائریکٹریٹ آف ایجوکیشن میں منظور شدہ اسامیوں سے 366 اضافی عملے کی تعیناتی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
پانچ سالہ اسپیشل آڈٹ رپورٹ مزید تحقیقات کے لیے بلوچستان اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: رپورٹ کے مطابق لاکھ روپے کی کی گئی
پڑھیں:
ایف آئی اے کی بڑی کارروائی، انسانی اسمگلنگ اور ویزا فراڈ میں ملوث اشتہاریوں سمیت 9 ملزمان گرفتار
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے ملتان میں کارروائی کر کے انسانی اسمگلنگ اور ویزہ فراڈ میں ملوث گینگ کے 9 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف آئی اے ملتان زون نے بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے انسانی سمگلنگ اور ویزہ فراڈ میں ملوث 9 ملزمان گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کی ہدایات پر انسانی سمگلنگ میں ملوث ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، جس کے دوران اشتہاریوں سمیت 9 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا گیا۔ انسانی سمگلروں کو ملتان اور بہاولپور کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان میں غوث بخش ، عطا الحسن عرف چاند شاہ ، محمد شوکت، محمد وقاص، اسامہ اشرف، محمد دین محمد، منو رام اور اظہر اقبال بھی شامل ہیں۔
ملزمان شہریوں کو بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے بٹورنے میں ملوث پائے گئے جبکہ ملزم غوث بخش نے شہری کو سعودی عرب ملازمت کی غرض سے بھجوانے کے لیے 8 لاکھ روپے ہتھیائے۔
ایف آئی اے کے مطابق اشتہاری ملزم محمد شوکت نے شہری کو دبئی کا ایمپلائمنٹ ویزہ فراہم کرنے کے عوض 5 لاکھ روپے ہتھیائے جبکہ ملزم سال 2023 سے اشتہاری ہے۔
ملزم چاند شاہ نے شہری کو دبئی بھجوانے کی غرض سے 1 لاکھ 80 ہزار روپے ہتھیائے، ملزم ملازم حسین نے شہری کو ایمپلائمنٹ ویزہ فراہم کرنے کے عوض 20 لاکھ روپے سے زائد ہتھیائے۔
اسی طرح ملزم محمد وقاص نے شہری کو سعودی عرب ملازمت کی غرض سے بھجوانے کے لیے 13 لاکھ 35 ہزار روپے ہتھیائے، ملزم اسامہ اشرف نے سعودی عرب ملازمت کی غرض سے بھجوانے کے لیے 5 لاکھ 63 ہزار روپے ہتھیائے۔
اشتہاری ملزم محمد دین محمد شہری کو عمرہ کی غرض سے سعودی عرب بھجوانے کے لیے 2 لاکھ روپے ہتھیائے جبکہ ملزم منو رام نے شہری کو عرب امارات کا ویزہ فراہم کرنے کے لئے 9 لاکھ روپے بٹورے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم اظہر اقبال نے شہری کو سعودی عرب ملازمت کی غرض سے بھجوانے کے لیے 7 لاکھ روپے ہتھیائے اور پھر ملزمان شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے میں ناکام رہے جس کے بعد وہ رقوم وصول کر کے روپوش ہوگئے تھے۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے جس میں اہم پیشرفت اور انکشافات کا امکان بھی ہے۔