لاہور میں  9مئی کے پر تشدد واقعات میں سرکاری املاک کو کتنا نقصان ہوا، تفصیلات سامنے آ گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:9 مئی کو پاکستان میں جو ہوا وہ بھارت کی جانب سے پہنچنے والے نقصان سے زیادہ تھا، مریم نواز

دستاویزات کے مطابق کیمروں، سرکاری گاڑیوں ، ٹریفک سگنلز اور سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔لاہور میں  9مئی کے واقعات میں پولیس اور رینجرز کی 21 گاڑیاں تباہ ہوئیں۔

دستاویز کا عکس

دستاویزات کے مطابق لاہور کے نو تھانوں کی حدود میں  9مئی کو درجنوں سرکاری گاڑیاں توڑی گئیں۔ان واقعات میں سرکاری گاڑیوں کو 8 کڑور 22 لاکھ سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:9 مئی فسادات: کیسز کو تیزی سے نمٹانے کے لیے انسداد دہشتگردی عدالتوں کا بڑا فیصلہ

دستاویزات کے مطابق جناح ہاؤس کے قریب رینجرز کے سنگل کیبن ڈالے سمیت 12 گاڑیوں میں توڑپھوڑ کی گئی، جب کہ  ٹریفک سگنلز اور آلات کو 53 لاکھ 5ہزار کا نقصان پہنچایا گیا۔

دستاویز کا عکس

دستاویزات کے مطابق 9 مئی کے پر تشدد مظاہروں میں سیف سٹی کے کیمروں کو ایک کڑور 41لاکھ سے زائد کا نقصان ہوا۔ گرجا چوک کینٹ میں 25 لاکھ 62 ہزار مالیت کے کیمروں کو نقصان پہنچایا گیا۔

دستاویزات کے مطابق شیر پاؤ پل کے قریب 5لاکھ 18ہزار مالیت کے کیمروں کو نقصان پہنچایا گیا۔ قرطبہ چوک ،جیل روڈ ،شالیمار چوک میں بھی سرکاری املاک کو نقصان پہنچا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

9 مئی توڑ پھوڑ جناح ہاؤس سیف سٹی کیمرے شیر پاؤ پل لاہور.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: توڑ پھوڑ جناح ہاؤس سیف سٹی کیمرے شیر پاؤ پل لاہور دستاویزات کے مطابق نقصان پہنچایا گیا واقعات میں کا نقصان

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور

وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ایک بڑا ریلیف پیکج منظور کرتے ہوئے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔
نجی میڈیا کے مطابق، وفاقی کابینہ نے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے پیش کی گئی سمری کی منظوری دے دی، جس کے تحت گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین کو اس اضافے کا یکساں فائدہ حاصل ہوگا۔
یہ اضافہ سرکاری ملازمین کی بڑھتی ہوئی رہائشی مشکلات اور کرایوں میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ حکومت کے مطابق، اس فیصلے سے وفاقی اداروں میں تعینات سیکڑوں سرکاری اہلکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا، تاہم اس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے سالانہ کا اضافی بوجھ بھی پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی سالوں سے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا تھا، جبکہ حالیہ معاشی صورتحال میں رہائش کے اخراجات مسلسل بڑھ رہے تھے۔ ملازمین کی جانب سے اس اضافے کا مطالبہ عرصے سے کیا جا رہا تھا، جسے اب حکومت نے تسلیم کر لیا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ اگرچہ ملازمین کے لیے ریلیف کا باعث ہے، لیکن وفاقی بجٹ پر اس کے اثرات نمایاں ہوں گے۔ اس اضافے سے ایک طرف سرکاری عملے کی فلاح یقینی بنے گی تو دوسری طرف مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنا وزارتِ خزانہ کے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • سرکاری نرخوں پر چینی کی عدم دستیابی، کئی شہروں میں 220 روپے کلو تک جا پہنچی
  • میرپورخاص ،سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ میں بندر بانٹ
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • پشاور: سی ٹی ڈی تھانے میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
  • کراچی: ٹریفک کیمروں کی نگرانی کے دوران وائرل تصویروں پر ڈی آئی جی ٹریفک کا بیان آگیا
  • پاکستان ریلویز میں بوگس دستاویزات پر کواٹرز کی الاٹمنٹ میں 3 ریٹائرڈ افسران بھی ملوث نکلے
  • مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام  انتہائی غربت سے بے حال
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • آیوشمان کھرانہ نے اپنی سپر ہٹ فلم کیلئے کتنا معاوضہ لیا تھا؟ جان کر دنگ رہ جائیں گے
  • کراچی: پانچ روز کے دوران آتشزدگی کے متعدد واقعات، اربوں کا نقصان اور دو افراد جان سے گئے