قربانی کا جانور خریدنے میں معاون ایپلیکیشن
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
قربانی کے جانور کی عمر اور صحت معلوم کرنے کے لیے پاکستانی نوجوان نے ایپلیکیشن تیار کر لی۔
عید الاضحیٰ پر یہ پریشانی لاحق ہوتی ہے کہ کہیں مہنگے داموں ناقص جانور نہ خرید لیا جائے۔ تجربہ کار لوگ تو اچھا جانور لے لیتے ہیں لیکن نوجوانوں کو جانوروں کی بیماری سمجھنا تو دور دانتوں کا بھی علم نہیں ہوتا کہ دو دانت کے جانور کی پہچان کیا ہوگی، یا متعلقہ جانور قربانی کے لائق ہے بھی یا نہیں؟
اس ضرورت کے پیش نظر آج سے 3 برس قبل کراچی کے نوجوان نے ’اینیمل پاسپورٹ‘ کے نام سے ایک ایپلیکشن لانچ کی تھی جس میں ابتدائی طور پر جانور کا شناختی کارڈ یا پاسپورٹ بنایا گیا تھا جو ایک جانور کا دوسرے جانوروں سے مختلف تھا اور اس کا فائدہ یہ تھا کہ جانور چوری نہیں ہوگا۔
لیکن اگلے برس اسی نوجوان نے اس ایپلیکیشن کو مزید وسعت دی اور اس میں جانوروں کی عمر معلوم کرنے کا فیچر متعارف کرایا گیا۔ تیسرے سال اس ایپلیکشن میں جانور کی صحت یا بیماری کا فیچر بھی ڈال دیا گیا ہے تا کہ یہ معلوم کرنا آسان ہو کہ جانور میں کوئی بیماری تو نہیں۔ اس ایپلیکشین کے بانی ڈاکٹر سید امید کا کہنا ہے کہ اگلے سال ہماری کوشش ہے کہ جانور کے وزن اور قیمت سے متعلق بھی فیچر لیکر آئیں تا کہ شہریوں کو قربانی کا جانور یا عام دنوں کے جانور خریدنے میں آسانی ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایپلیکیشن اینیمل پاسپورٹ پاکستانی نوجوان عید الاضحی قربانی کے جانور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایپلیکیشن اینیمل پاسپورٹ پاکستانی نوجوان عید الاضحی قربانی کے جانور کے جانور
پڑھیں:
ملتان : میٹرک کے امتحان میں رکشا ڈرائیور کے بیٹے کی پہلی پوزیشن
ملتان:میٹرک کے امتحانات میں بورے والا سے تعلق رکھنے والے رکشا ڈرائیور کے بیٹے محمد احمد نے باپ کا نام روشن کردیا، آرٹس گروپ میں 1161 نمبرز حاصل کرکے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اس ہونہار نوجوان کا تعلق بورے والا کے گاؤں سے ہے جس نے مدرسہ جامعہ حنفیہ سے میٹرک کا امتحان دیا اور پہلی پوزیشن حاصل کی۔ نوجوان کے اس کارنامے پر اہل خانہ خوشی سے نہال ہیں جب کہ اہل محلہ نے بھی نوجوان پر فخر کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قابل نوجوان محمد احمد نے کہا کہ میرے والد نے نہ صرف میری پڑھائی کا مالی بوجھ اٹھایا بلکہ مجھے میری بہت زیادہ حوصلہ افزائی بھی کی، وہ کہتے تھے میں خود تو نہیں پڑھ سکا لیکن میرا بیٹا میرا نام روشن کرے گا۔
ہونہار نوجوان کے والد محمد افضل کا کہنا ہے کہ آج میں بہت خوش ہوں، میں پڑھ لکھ نہیں سکا میری خواہش تھی کہ میرا بیٹا پڑھ لکھ جائے۔