آنے والے دنوں میں کتنی افرادی قوت باہر جا سکتی ہے، پاکستان کی ترسیلات زر میں کتنا اضافہ ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
پاکستان کی معیشت میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا اہم کردار ہے۔ ان کی بھیجی گئی ترسیلات زر براہ راست معیشت کو سہارا دے رہی ہیں۔ تاہم بیرون ملک جانے والوں کے لیے بھی مشکلات کھڑی ہیں جنہیں پار کرنا ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہ۔ ان مسائل کو حل کرکے اور اسکل ڈیویلپمنٹ پر توجہ دے کر نہ صرف زیادہ تعداد میں افرادی قوت باہر بھیجی جا سکتی ہے بلکہ ترسیلات زر میں بھی کافی حد تک اضافہ ممکن ہے۔
اوورسیز امپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین محمد عدنان پراچہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران ترسیلات زر میں اضافہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہیں ان کی وجہ سے اس مالی سال میں ترسیلات زر 36 ملین ڈالر تک جانے کا امکان ہے جبکہ اگلے مالی سال میں یہ بڑھ کر 44 ملین ڈالرز تک پہنچ سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے ترسیلات زر میں مسلسل اضافے کی وجوہات کیا ہیں؟
محمد عدنان پراچہ کے مطابق اس وقت باہر جانے والے افراد کا پراسیس بہت مشکل بنا دیا گیا ہے۔ بعض ممالک میں جانے کے لیے یہاں میڈیکل کے مسائل کا سامنا ہے کیونکہ ان کی فیس بہت بڑھ چکی ہے جسے ادا کرنا بہت سارے لوگوں کے لیے مشکل ہوجاتا ہے۔
دوسرا بائیومیٹرک کا پراسیس ہے جس کے لیے باہر جانے والوں کی صبح پانچ، پانچ بجے سے لمبی قطاریں لگنا شروع ہو جاتی ہیں۔
اس کے بعد اسکل ٹیسٹ کی بات کی جائے تو اس میں شفافیت کی ضرورت ہے۔ کیوں کہ یہ اگر شفاف نہیں ہوگا تو جو ڈیمانڈ ہے اس کے مطابق لوگ باہر نہیں جائیں گے جس کے نتیجے میں ان ممالک کی شکایات آنا شروع ہو جائیں گی اور پھر ہمیں محدود کردیا جائے گا۔ اس وقت حکومت اور چیف آف آرمی اسٹاف کو یہ معاملات دیکھنا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے پاکستان کے کونسے 9 شہروں کے افراد کے بیرون ملک جانے پر کڑی نظر رکھی جائے گی؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو اسکل فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ کوئی ایسا کام نہیں ہے کہ آپ 3 ماہ میں سرٹیفیکیٹ دے کر یہاں سے نوجوانوں کو باہر بھیج دیں۔ اس کا نقصان زیادہ ہے، فائدہ نہیں ہے۔ تاہم جب آپ انہیں ہنر دیں گے، ان کی پریکٹس کرائیں گے تو اس کا فائدہ ان لوگوں کو بھی ہوگا اور ملک کو بھی ہوگا کیوں کہ باہر جانے والوں کی کٹیگری بہتر ہو جائے گی۔
محمد عدنان پراچہ کے مطابق اگر مسائل کو سنجیدگی سے دیکھا جائے تو اس وقت افرادی قوت میں 25 فیصد کا اضافہ ممکن ہے جس کا براہ راست تعلق پاکستان کی ترسیلات زر سے ہے۔ اور اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب نہ ہوئے تو ہمارا کوٹہ کسی اور ملک کو دے دیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ترسیلات زر میں بیرون ملک کے لیے
پڑھیں:
پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں تاریخی اضافہ، چین سرِفہرست
ویب ڈیسک: پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں تاریخی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس میں چین سرفہرست رہا۔ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی مؤثر پالیسیوں اور حکمت عملیوں کے نتیجے میں رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھلے ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مالی سال 2024-25 کے دوران پاکستان کو مجموعی طور پر 2.45 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری موصول ہوئی، جس میں سب سے نمایاں حصہ چین کا رہا۔ چین کی جانب سے اس عرصے میں پاکستان کو 1.22 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری موصول ہوئی، جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 90 فیصد زیادہ ہے۔
مون سون بارشیں, پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
چین اس وقت پاکستان کی کل غیر ملکی سرمایہ کاری میں 49.9 فیصد حصے کے ساتھ سب سے بڑا شراکت دار بن چکا ہے۔ توانائی کا شعبہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے اعتبار سے سب سے زیادہ پرکشش رہا، جس میں 1.17 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی، جو مجموعی سرمایہ کاری کا نمایاں حصہ ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بحال ہوا ہے، جس کے نتیجے میں اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ سرمایہ کاری کے اس رجحان کو پاکستان کی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ قرار دیا جا رہا ہے، جو مستقبل میں روزگار کے مواقع اور صنعتی ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔
معروف برطانوی گلوکار انتقال کر گئے