مولانا فضل الرحمٰن—فوٹو بشکریہ فیس بک 

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن  کا کہنا ہے کہ کے پی میں پیپلز پارٹی کا احتجاج کرپشن کےخلاف نہیں بلکہ اس لیے تھا کہ ان کا ریکارڈ کیوں توڑا، جب تک کے پی میں ہماری حکومت نہ ہو کرپشن ختم نہیں ہو سکتی۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہماری کردار کشی کی گئی مگر ہمارے خلاف ایک ایف آئی آر تک درج نہ کر سکے۔

ان کا کہنا ہے کہ آج ملک میں آئین کو پامال کیا جا رہا ہے، حکومت کے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں، مختلف شہروں میں جلسے منعقد کریں گے، 29 جون کو ہزارہ ڈویژن میں بہت بڑا اجتماع کریں گے۔

جہاں اکثریت قرآن و سنت کے مطابق قانون سازی کی پابند ہو اس جمہوریت کو کفر قرار نہیں دیا جاسکتا، فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ فرقوں کو حکومت اور ریاستی ادارے لڑاتے ہیں، الزام کسی اور پر ڈالتے ہیں، ہمارے خون پر ڈالرز کما کر شرم نہیں آتی۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ایسے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں، عملی طور پر میدان میں اتریں گے، اب ایک موضوع پر جلسے نہیں ہوں گے، تحریک آگے بڑھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے احتجاج کرپشن کے خلاف نہیں کیا، پیپلز پارٹی نے اپنا کرپشن کا ریکارڈ ٹوٹنے کے خلاف احتجاج کیا تھا، اگر کرپشن ہوئی ہے تو صرف الزام تراشی کافی نہیں، عدالتی کارروائی کی جائے، 40 ارب روپے کی کرپشن کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیے۔

مولانا  فضل الرحمٰن نے کہا کہ جے یو آئی ف کم عمر کی شادی کے بل کو مسترد کرتی ہے، آئین کی رو سے قرآن و سنت کے منافی قانون سازی نہیں کی جا سکتی، جے یو آئی چائلڈ میرج ایکٹ کی قانون سازی کو مسترد کرتی ہے، دین میں شادی کے لیے عمر کی حد نہیں بلوغت کی شرط مقرر کی گئی ہے۔

مولانا فضل الرحمان پارلیمنٹ کی لفٹ میں 2 منٹ تک پھنسے رہے

مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی کےاجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ مودی کی حماقتوں کی وجہ سے خطے کو ایک جنگ میں الجھا دیا گیا ہے، دنیا میں نائن الیون کے بعدا یک محوریت آئی، اب ہم ایک نئی جنگ میں داخل ہو چکے ہیں، جے یو آئی کی تجویز یہی ہے کہ ایشیاء کو مضبوط کریں۔

مولانا  فضل الرحمٰن نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جارحیت کے امکانات موجود ہیں، بھارتی حکمراں کی حماقتوں کی وجہ سے خطے کی مشکلات بڑھ رہی ہیں، افغانستان اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات ایک دوسرے کے لیے ناگزیر ہیں، مودی کی حماقت کی وجہ سے کشیدگی بڑھی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن نے کہا کہ کو مسترد

پڑھیں:

پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے، پروفیسر ابراہیم

صوبائی امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ صوبے کے عوام کو بانی پی ٹی آئی کی رہائی نامی ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا رکھا ہے، وفاقی حکومت بھی کرپشن میں پیچھے نہیں، پاکستان میں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے، خیبر پختونخوا کے عوام نے تین بار ایک ہی جماعت کو حکومت سونپی لیکن انہوں نے کرپشن میں اضافے کے سوا کوئی کارکردگی نہیں دکھائی۔ صوبے کے عوام کو بانی پی ٹی آئی کی رہائی نامی ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا رکھا ہے، وفاقی حکومت بھی کرپشن میں پیچھے نہیں، پاکستان میں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ صوبے میں کرپشن کے خلاف پیپلز پارٹی کے احتجاج پر حیرانی ہوئی۔ مائنز اینڈ منرلز بل 2017ء میں ترامیم کی بجائے نئے سرے سے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ نافذ کرنے کی کوشش کی گئی۔ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی کسی صورت حمایت نہیں کریں گے۔ صوبے کے وسائل پر صوبے کے عوام کا حق ہے۔ اسے امریکہ یا کسی اور ملک کے حوالے کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالعلوم الاسلامیہ بیرون ہوید گیٹ بنوں میں منعقدہ صوبائی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک، نائب امراء مولانا محمد تسلیم اقبال، عزیز اللہ خان مروت، حاجی اختر علی شاہ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل حاجی اکبر علی خان و دیگر ذمہ داران شریک تھے۔ اس موقع پر کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور جون کے لیے منصوبہ بندی کی گئی۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اس وقت پورا ملک بالخصوص خیبر پختونخوا جنوبی بدترین بدامنی کی لپیٹ میں ہے، ڈرون حملے، اغواء برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ معمول بن چکی ہے۔ کسی کی جان و مال محفوظ نہیں۔ صوبائی اور وفاقی حکومتوں میں اختیارات کی کھنیچا تانی ہے اور اس وجہ سے صوبہ بدترین حالات سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے سرحدوں کی بجائے اندرونی سیکورٹی کو سنبھال رکھا ہے جس سے مسائل بڑھ گئے ہیں۔ فوج کا کام اندرونی سیکورٹی نہیں، سرحدوں کا دفاع ہے۔ مغربی سرحدوں پر بھی فوج کا کوئی کام نہیں ہے، یہاں کی حفاظت قبائلی خود بہتر طریقے سے کر سکتے ہیں۔ فوج مشرقی سرحد کی حفاظت یقینی بنائے اور کشمیر کی آزادی کے لیے کوشش کرے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کی تمام چھاؤنیاں عوام کی آمد ورفت کے لیے بند ہیں۔ بنوں میں سرکاری دفاتر چھاؤنی کے اندر ہیں جن تک جانے کے لیے عوام کو فوجی چیک پوسٹوں پر ذلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پشاور ائیر پورٹ تک جانے کے لیے جگہ جگہ فوجی چیک پوسٹوں پر عوام کو ذلیل و خوار کیا جاتا ہے۔ یہ سلسلہ بند کیا جائے اور چھاؤنیاں اور راستے عوام کے لیے کھولے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی تمام جماعتیں کسی نہ کسی صورت کرپشن میں ملوث ہیں۔ عوام پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ان کرپٹ حکمرانوں کی بجائے ایماندار اور دیانتدار قیادت کا انتخاب کریں۔ دیانتدار قیادت ہی ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • شرمیلا فاروقی کا مولانا فضل الرحمٰن کے بیان پر ردِعمل
  • مولانا جس کرپشن کی بات کر رہے یہ اس وقت حکومت کا حصہ تھے، انکے لوگوں سے ہی 20 ارب ریکور کیے، بیرسٹر سیف
  • جب تک خیبرپختونخوا میں ہماری حکومت نہ ہو کرپشن ختم نہیں ہو سکتی، مولانا فضل الرحمان
  • ملک کی اسلامی شناخت کو ختم کیا جا رہا ہے:مولانا فضل الرحمٰن
  • پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے، پروفیسر ابراہیم
  • مولانا فضل الرحمان نے خیبرپختونخوا میں کرپشن کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا
  • کوہستان کرپشن اسکینڈل نگران دور کا ہے جس کا مولانا فضل الرحمان کی جماعت حصہ تھی، بیرسٹر سیف
  • کرپشن: جے یو آئی (ف) کا خیبر پی کے میں عید کے بعد عوامی مہم چلانے کا اعلان
  • کوئٹہ، علامہ مقصود ڈومکی کی مولانا ہدایت الرحمٰن سے ملاقات، کانفرنس میں شرکت کی دعوت