لاہور:

صدر مملکت آصف علی زرداری سے اتوارکو پنجاب اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی نے ملاقات کی۔اس حوالے سے اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی، ذرائع نے بتایا ہے کہ بعض ممبران پنجاب اسمبلی کی جانب سے پنجاب حکومت کا رویہ بہترنہ ہونے کی شکایت کی گئی ہے۔

ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ حکومت کے اتحادی ہونے کے باوجود ہمیں 8 کلب جانے کی اجازت تک نہیں، تمام محکموں میں صرف ن لیگ کے اراکین اسمبلی کو ترجیح دی جاتی ہے ، ہمارے منصوبے انتہائی سست روی کا شکار ہیں، ہمارے ساتھ حکومت کا رویہ درست نہیں،ترلوں منتوں کے بعد صرف 2فیصد کام کئے جاتے ہیں،،ہم بلدیاتی انتخابات کی کیسے تیاری کریں؟

ذرائع کے مطابق اراکین اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے حلقوں میں بے شمار ایسے افراد موجود ہیں جن کو راشن کارڈ تک نہیں ملے،ن لیگی جس کو چاہتے ہیں اس کا نام شامل کروا لیتے ہیں،ایسے افراد بھی موجود جنہوں نے گھر کرائے پر دے رکھے ہیں۔

صدر مملکت کا کہنا تھا مجھے سب پتہ ہے لیکن ان میں اتنی عقل نہیں،برا وقت ہوتو پاؤں میں پڑجاتے ہیں، جب پوزیشن میں ملے تو گلے پڑ جاتے ہیں،جو فارمولا طے ہوا تھا اس پر اس طرح سے عملدآمد نہیں ہورہا۔

ایک خاتون رکن اسمبلی نے نے کہا آپ جب لاہور آتے ہیں تو ایوانوں میں زلزلہ آجاتا ہے،اس پر آصف علی زرداری نے کہاکہ جو مجھے پتہ ہے دو تین دن لاہور میں بیٹھوں تو بہت سوں کو پریشانی شروع ہو جاتی ہے، فی الحال بہت سی مجبوریاں ہیں ،ہمیں ملک کیلیے ساتھ چلنا ہے،بلاول ایک تجربہ کار سفارتکار کے طورپر سامنے آیا ہے۔

صدر نے ہدایات دیں کہ آپ جتنا ہوسکتا ہے ترقیاتی کام کروائیں،اطلاعات ہیں کہ اکتوبر میں بلدیاتی انتخاب ہورہے ہیں، جب بھی بلدیاتی انتخاب ہوں یا عام انتخابات ہمیں تیار رہنا ہے۔ میں اور بلاول دونوں ہم پنجاب میں بیٹھیں گے، تنظیم سازی پر فوکس ہوگا،ہم نے آپ کے تحفظات سے متعلقہ ذمہ داروں کو آگاہ کیا تھا،امید ہے اب معاملات پہلے سے بہتر ہوجائینگے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

 ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

 لاہور(این این آئی)پنجاب اسمبلی میں ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کرنے کی قرارداد جمع کرا دی گئی۔قرارداد صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن رکن اسمبلی فرخ جاوید مون نے پیش کی جس میں وفاقی حکومت سے پاکستان میں ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔جمع کروائی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان میں ٹک ٹاک مافیا لائیو چیٹ کے ذریعے فحاشی اور عریانی کو فروغ دے رہا ہے جو نوجوان نسل بالخصوص بچوں کو بیحیائی کی طرف راغب کر رہا ہے۔قرارداد میں مزید کہا گیا کہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں آپس میں فحش گفتگو کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو غیر اخلاقی حرکات پر اُکساتے ہیں، جو اسلامی معاشرتی اقدار کے سراسر منافی ہے۔قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نوجوان نسل سستی شہرت اور پیسہ کمانے کے لیے ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز کی جانب تیزی سے راغب ہو رہی ہے، جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی کا یہ ایوان وفاقی حکومت سے اپیل کرتا ہے کہ ٹک ٹاک اور اس کے لائیو چیٹ فیچر پر فوری پابندی عائد کی جائے، تاکہ نوجوان نسل کو اخلاقی تباہی سے بچایا جا سکے۔واضح رہے کہ پاکستان میں ٹک ٹاک پر ماضی میں بھی عارضی پابندیاں لگائی جاچکی ہیں جس کی بنیادی وجوہات میں فحاشی، غیر اخلاقی مواد اور صارفین کی ذہنی و اخلاقی تربیت پر منفی اثرات شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا، بیرسٹر گوہر
  • برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند
  • ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس
  • کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • لاہور، سپیکر پنجاب اسمبلی سے نئے ترک قونصل جنرل کی ملاقات
  • لاہور میں اوورلوڈنگ کے خلاف کریک ڈاؤن، اسکول وینز اور رکشوں پر سخت کارروائی کا حکم
  •  ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز کو ایکسٹینشن نہ ملی، علی امین
  • پیپلزپارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی روشن الدین جونیجو انتقال کرگئے