پاکستان کے اُبھرتے ہوئے نوجوان اسکواش اسٹار اور انڈر 23 ورلڈ چیمپیئن نور زمان دنیائے اسکواش کے سب سے معتبر ٹورنامنٹ ’برٹش اوپن‘ کے مین راؤنڈ میں ایکشن میں ہونگے۔

برمنگھم میں جیو نیوز سے گفتگو میں نور نے کہا کہ ’’برٹش اوپن کے لیے کوالیفائی کرنا میرے لیے ایک بہت بڑا لمحہ ہے، یہ دنیا کا سب سے سخت اسکواش ٹورنامنٹ ہے، ورلڈ اوپن کے ساتھ۔ تمام بڑے کھلاڑی یہاں موجود ہیں، اور کوالیفائر کھیل کر مین ڈرا میں پہنچنا اسے مزید خاص بناتا ہے۔‘‘

نور اپنی کامیابی کا بڑا کریڈٹ اپنے دادا اور کوچ قمر زمان کو دیتے ہیں، ان کے پسندیدہ جدید دور کے کھلاڑی مصر کے علی فرّاع ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ علی فرّاغ کے کھیل نے ہمیشہ مجھے متاثر کیا، ان کے کھیل میں جو نفاست اور ذہانت تھی، وہ لاجواب تھی، وہ ہمیشہ میرے لیے ایک معیار رہیں گے۔

نور پاکستان ایئر فورس (PAF) کے تعاون کو بھی اپنی کامیابی میں اہم قرار دیتے ہیں، جو اس وقت پاکستان اسکواش فیڈریشن کے امور سنبھال رہی ہے۔ انہوں نے ملک میں اسکواش کی بحالی میں پی اے ایف کے کردار کو سراہا۔

واضح رہے کہ نور کا تعلق اسکواش کے ایک اور عظیم پاکستانی خاندان سے ہے۔ وہ 1975 کے برٹش اوپن چیمپیئن اور سابق عالمی نمبر 1 قمر زمان کے پوتے ہیں، ان کے چچا منصور زمان (سابق عالمی نمبر 11) اور شاہد زمان (سابق عالمی نمبر 14) بھی عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں، جبکہ ان کے والد خود ایک پروفیشنل کھلاڑی اور کوچ رہ چکے ہیں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: برٹش اوپن

پڑھیں:

زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر) وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت(ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر محمدامان پراچہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی سود کی شرح کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے کوحقا ئق کے مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک غیرمتنازع مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے،اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنا موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں ”ناقابلِ فہم” ہے۔ امان پراچہ نے کہا کہ موجودہ مہنگائی کی شرح کو مدِنظر رکھتے ہوئے پالیسی ریٹ کو کم کرکے ابتدائی مرحلے میں سنگل ڈیجٹ اور بعدازاں 6 سے 7 فیصد کے درمیان لانا چاہیے تاکہ معاشی حقائق سے ہم آہنگی پیدا ہو اور ترقی کو فروغ ملے۔ نائب صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ اگست 2025 میں مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آ چکی ہے اور زیادہ شرح سود براہِ راست پیداواری لاگت کو متاثر کرتی ہے،پاکستان میں شرح سود خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پہلے ہی کہیں زیادہ ہے جو معاشی سرگرمیوں کوبری طرح سے متاثر کرتی اور معیشت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے جبکہ سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے جبکہ زیادہ شرح سود کرنسی کے بہاؤ کو محدود کرتی ہے، جس سے معاشی سرگرمیاں اور ترقی متاثر ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سود کی شرح کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کرے گا اور معاشی بحالی کو روکے گا،اس لئے کاروبار کو فروغ دینے اور عالمی منڈی میں مسابقتی رہنے کے لیے ضروری ہے کہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد: آل پاکستان راجپوتانہ فیڈریشن ایکشن کمیٹی کے رکن رفیق لودھی ودیگر پریس کانفرنس کرتے ہوئے
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کا جیل ٹرائل نوٹیفکیشن منسوخ، عمران خان ویڈیو لنک پر پیش ہونگے
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کا جیل ٹرائل نوٹی فکیشن منسوخ، عمران خان ویڈیو لنک پر پیش ہونگے
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس، عمران خان ویڈیو لنک پر پیش ہونگے
  • بلوچستان کے اسکواش کھلاڑی شاہد مسعود خان نے یورپ و امریکا میں کامیابی کے جھنڈے گاڑدیے
  • وزیراعظم آج سے سعودیہ، امریکا اور برطانیہ کے دورے پر روانہ ہونگے
  • زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
  • فخر زمان کو سپریم کورٹ رجسٹرار کا عارضی چارج دے دیا گیا
  • ایشیا کپ؛ بھارتی ٹیم کے رویے کیخلاف اے سی سی کا سخت ایکشن لینے پر غور
  • وزیراعظم عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے آج دوحہ روانہ ہونگے