Jang News:
2025-06-05@12:24:13 GMT

بچوں کا جنسی استحصال، بین الاقوامی گروہ بے نقاب

اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT

بچوں کا جنسی استحصال، بین الاقوامی گروہ بے نقاب


پاکستان کے غریب بچوں سے جنسی استحصال کرانے والا بین الاقوامی گروہ بے نقاب ہوگیا۔

مظفر گڑھ کے گاؤں دیر پناہ سے 2 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، گروہ کا جرمن سرغنہ فرار ہے، بچوں کے استحصال کی ویڈیوز ڈارک ویب پر پھیلائی جاتی تھیں۔

50 بچے جنسی استحصال کا نشانہ بنے ہیں جبکہ 10 کو بازیاب کرالیا گیا ہے، اس بارے میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل وقار الدین سید نے بریفنگ دی ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ اطلاع ملی کہ مظفرگڑھ کے گاؤں دیرپناہ میں ایک غیر ملکی آتا جاتا ہے، وہاں آپریشن کیا اور گرفتاری کی گئیں۔

وقار الدین سید نے مزید بتایا کہ مظفرگڑھ میں بچوں کو لڑائی سکھانے کےلیے باقاعدہ ایک رنگ بنایا گیا تھا، ہمیں جائے وقوعہ سے 10 بچے ملے مگر بتایا گیا کہ 50 کے قریب بچے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جرمن باشندے کی جب تفصیلات نکالیں تو پتا چلا وہ 20 دن یہاں ٹھہرا اور سیٹ لگایا، اس مقدمے میں 3 ملزمان مفرور ہیں۔

ڈی جی این سی سی آئی اے نے کہا کہ نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی معلومات لوکل سطح سے حاصل کرتا ہے، پیکا میں ترمیم کے بعد بچوں کے جنسی استحصال کی سزا 14 سے 20 سال ہو گئی ہے، بچوں کے جنسی استحصال مقدمات میں نہ راضی نامہ ہوتا ہے نہ ضمانت۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: جنسی استحصال

پڑھیں:

بھارت میں جنسی زیادتی کی شکار 10 سالہ بچی اسپتال کی غفلت کے باعث ہلاک

بھارتی ریاست بہار میں جنسی زیادتی کی شکار 10 سالہ بچی اسپتال کی غفلت کے باعث دم توڑ گئی جس پر ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست بہار میں پیش آنے والے اس افسوسناک واقعے کے خلاف ملک بھر میں شدید عوامی ردعمل دیکھنے میں آیا ہے اور سیکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

اقلیتی دلت برادری سے تعلق رکھنے والی یہ بچی 26 مئی کو چاقو کے گہرے زخم کے باعث خالہ کے گھر کے پاس نیم بے ہوشی کی حالت میں ملی تھی۔

متاثرہ بچی کو اہل خانہ اسپتال لے کر گئے لیکن اقلیتی برادری سے تعلق ہونے کے باعث ایڈمٹ کرنے کے بجائے چار گھنٹے تک ایمبولینس میں انتظار کروایا گیا۔

جس کے باعث بچی کی حالت بگڑ گئی۔ بعد ازاں بچی کو جگہ نہ ہونے کے بہانے پہلے گائنی وارڈ، پھر شعبہ اطفال اور پھر ای این ٹی وارڈ میں داخل کیا گیا۔

متاثرہ بچی کی حالت نہ سنبھلی اور عوامی دباؤ بڑھا تو اسے سانس کی نالی کی سرجری کے لیے پٹنہ کے ایک بڑے اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم اس کی موت واقع ہو گئی۔

جس کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی اسپتال عملے سے تلخ کلامی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ان ویڈیوز کے بعد ریاست بہار اور پھر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے جس میں اسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ 

نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور نیشنل کمیشن فار ویمن نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اسپتال سے رپورٹ طلب کرلی۔

ریاستی حکومت نے لواحقین کو یقینی دہانی کرائی ہے کہ شفاف تحقیقات کے بعد اسپتال کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے گا۔

 

 

 

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں مسلمانوں کا معاشی استحصال، صرف ہندوؤں کیلئےجاب پلیٹ فارمز متعارف
  • پنجاب میں ہر قسم کے استحصال سے محفوظ رکھنے کیلئے تمام اقدامات بروئے کار لائیں گے: مریم نواز
  • مظفرگڑھ سے ڈارک ویب کا عالمی نیٹ ورک پکڑا گیا، 2 رکنی گینگ گرفتار
  • چائلڈ پورنو گرافی کا بین الاقوامی گروہ بے نقاب، 2 کارندے گرفتار ، والدین کے ملوث ہونے کا انکشاف
  • پاکستان میں چائلڈ پورنو گرافی کا بین الاقوامی گروہ بے نقاب، 2 کارندے پکڑے گا
  • بھارت میں جنسی زیادتی کی شکار 10 سالہ بچی اسپتال کی غفلت کے باعث ہلاک
  • بچوں کا جنسی استحصال کرنے والا بین الاقوامی گروہ بے نقاب، سنسنی خیز انکشافات
  • پاکستان میں بچوں کی نازیبا ویڈیوز ڈارک ویب پر فروخت کرنے والا عالمی گینگ پکڑا گیا
  • بیٹی بچاؤ نعرہ یا مجرم بچاؤ ایجنڈا؟ مودی سرکار کا دوہرا چہرہ بے نقاب