ماسک پہن کر یا چہرہ ڈھانپ کر باہر نکلنے اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع سوراب میں ماسک پہن کر یا چہرہ ڈھانپ کر باہر نکلنے اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کردی گئی، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
بلوچستان کے ضلع سوراب میں امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے اہم حفاظتی اقدامات اٹھاتے ہوئے نئی پابندیاں عائد کردیں۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ضلع بھر میں ماسک پہن کر یا چہرہ ڈھانپ کر باہر نکلنے پر مکمل پابندی ہو گی جبکہ موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔نوٹیفکیشن کے مطابق سوراب میں فتنہ الہندوستان کے خلاف بڑا ایکشن متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق حساس اداروں اور قانون نافذ کرنے والے محکموں نے ضلع میں مشتبہ سرگرمیوں کی نشاندہی کی ہے، جس کے بعد ضلعی حکام نے پیشگی حفاظتی اقدامات کے طور پر ان پابندیوں کا فیصلہ کیا۔
ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ امن و امان برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
افغان مہاجرین کے مکمل انخلا تک کارروائی ہوگی، ضلعی انتظامیہ چمن
اے سی چمن نے اس موقع پر افغان باشندوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ چمن میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے رضاکارانہ طور پر فوری طور پر وطن واپس چلے جائیں۔ بصورت دیگر انکے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف ضلعی انتظامیہ کی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔ آج اسسٹنٹ کمشنر چمن امتیاز علی بلوچ نے لیویز رسالدار حاجی جہانگیر خان کاکڑ، لیویز اور ایف سی فورسز کے ہمراہ چمن کے علاقے شین تالاب میں غیر قانونی باشندوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رکھیں۔ اس دوران متعدد غیر قانونی افغان مہاجرین کو حراست میں لینے کے بعد ضروری قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان واپس ڈی پورٹ کر دیا گیا۔ اے سی چمن نے اس موقع پر افغان باشندوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ چمن میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے رضاکارانہ طور پر فوری طور پر وطن واپس چلے جائیں۔ بصورت دیگر ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کریک ڈاؤن روزانہ کی بنیاد پر اس وقت تک جاری رہے گا جب تک غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تمام افغان مہاجرین کا مکمل انخلا مکمل نہ ہو۔