اسمبلی کی نئی عمارت مستقبل کی ضروریات کے مطابق ہے ، آئندہ بجٹ میں نوجوان ترجیح ،روز گار کے نئے مواقع پیدا کیے جائیں گے ، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جون2025ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ اسمبلی کی نئی عمارت صوبے کے ثقافتی رنگ، روایات اور آئندہ کئی دہائیوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تعمیر کی جا رہی ہے جو عوامی نمائندگی کے اس باوقار فورم کو مزید مؤثر اور فعال بنائے گی، آئندہ بجٹ میں نوجوانوں کو ترجیح دی جائے گی اور روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کیے جائیں گے ۔
انہوں نے یہ بات کوئٹہ میں صوبائی اسمبلی کے نئے بلاک اور آڈیٹوریم ہال کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر صوبائی وزرا، پارلیمانی سیکرٹریز اور اراکین اسمبلی بھی موجود تھے ۔میر سرفراز بگٹی نے نئے آڈیٹوریم ہال میں پہلا باقاعدہ خطاب بھی کیا اور مختصر مدت میں منصوبے کی تکمیل پر محکمہ مواصلات و تعمیرات کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کی پرانی عمارت اب ضروریات پوری کرنے کے قابل نہیں رہی تھی اسی لیے نئی عمارت کا منصوبہ ترتیب دیا گیا جو وفاقی حکومت کی معاونت سے مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ نئی عمارت میں اراکین اسمبلی کے لیے جدید سہولیات دستیاب ہوں گی اور ایوان کی بہتری کے لیے تمام ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ ترقیاتی فنڈز کا 90 فیصد سے زائد بروقت استعمال ہوا جو حکومتی کارکردگی کا واضح ثبوت ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں نوجوانوں کو ترجیح دی جائے گی اور روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کیے جائیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ سرپلس ہوگا جو مالی نظم و ضبط اور بہتر منصوبہ بندی کی علامت ہے ۔امن و امان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشنز کامیابی سے جاری ہیں جن کے مثبت اثرات پورے صوبے میں محسوس کیے جا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان میں امن بحال ہو رہا ہے اور ہر جگہ شاہراہیں کھلی ہیں جو ترقی اور استحکام کا منہ بولتا ثبوت ہے۔\932.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ جائیں گے انہوں نے
پڑھیں:
کراچی کا سرکاری اسکول ریسٹورنٹ مالک کو دینے کی تیاری
کراچی: شہر قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں قائم سرکاری اسکول کو ایک بار پھر نہاری ہائوس کے مالک کو دینے کی تیاری کرلی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری اسکول کی عمارت کو خستہ حال قرار دے کر اہل علاقہ کے نام سے ایس پی گلبرگ کو درخواست دے دی گئی ہے۔جس پر 25 جولائی کو محکمہ تعلیم سندھ نے ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری سے جاوید میاں کی اسکول خالی کرنے کی درخواست پر کمنٹس مانگے ہیں۔
محکمہ تعلیم کے سیکشن آفیسر نے 21 اگست کو ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری کو خط لکھ کر متعلقہ حکام سے رائے طلب کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس پی کو درخواست موصول ہونے کے بعد پولیس کی نفری اسکول پہنچ چکی ہے اور اس کی عمارت کو جاوید میاں کی ملکیت ظاہر کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق کچھ علاقہ مکینوں کے تحفظات کے بعد عدالتی تفصیلات بھی منگوائی گئی ہیں۔
دوسری جانب ڈائریکٹر اسکولز بشیر عباسی نے اسکول خالی کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عمارت خالی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، محکمہ کی جانب سے ایسے خطوط معمول کی بات ہیں۔