کرپشن کیس میں فواد چودھری کے وارنٹ گرفتاری جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپیشل جج اینٹی کرپشن راولپنڈی نے کرپشن کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وفاقی وزیر طلبی باوجود عدالت پیش نہیں ہو رہے تھے، جس پر انسداد رشوت ستانی عدالت جج خاور رشید نے فواد چودھری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
عدالت نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کو گرفتار کر کے عدالت پیش کرنے کا حکم دیتے ہوے مقدمے کی سماعت 30 جون تک ملتوی کر دی۔
دوران سماعت، چالان پیش نہ کرنے پر بھی عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور حکم دیا کہ آئندہ تاریخ پر تفتیشی افسر چالان پیش کریں۔
پاکستان نے بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب ملیا میٹ کر دیا، وزیر خارجہ
مقدمہ تھانہ اینٹی کرپشن جہلم نے درج کیا تھا، مقدمے میں اراضی حصول کے لیے بھاری رشوت کا الزام ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فواد چودھری
پڑھیں:
واشنگٹن ایرانی جوہری منصوبے کو مکمل تباہ کرنے سے قاصر ہے، سابق امریکی وزیر دفاع
صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں رابرٹ گیٹس کا کہنا تھا کہ پہلی بار ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا خیال "جارج بُش" کے دور صدارت میں پیش ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ سابق امریکی وزیر دفاع "رابرٹ گیٹس" نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ پہلی بار ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا خیال "جارج بُش" کے دور صدارت میں پیش ہوا۔ انہوں نے کہا کہ میں سال 2007-2008 میں وزیر دفاع تھا۔ میں نے اس وقت کے صدر سے کہا کہ ہم ایرانی ایٹمی پلانٹ کو شدید نقصان تو پہنچا سکتے ہیں مگر اسے مکمل طور پر ختم نہیں کر سکتے۔ واضح رہے کہ رابرٹ گیٹس کا موقف آج بھی یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی فوجی حملے ایران کے جوہری پروگرام کو پیچھے تو لے جا سکتے ہیں مگر اسے ختم نہیں کر سکتے۔ کیونکہ ایرانی جو کچھ سیکھ چکے ہیں اسے محو کرنا ممکن نہیں۔ یاد رہے کہ قبل ازیں ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا تھا کہ ہمارا جوہری پروگرام درآمد شدہ نہیں کہ جو بمباری سے ختم ہو جائے۔ یہ پروگرام ایرانی سائنسدانوں کے مقامی علم اور ٹیکنالوجی کا نتیجہ ہے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ سائنس کو بمباری سے ختم نہیں کیا جا سکتا یا پیچھے نہیں دھکیلا جا سکتا۔ عمارتیں اور سامان تباہ ہو سکتے ہیں، لیکن ان سب کو دوبارہ تعمیر کیا جا سکتا ہے۔ قابل غور بات ہے کہ امریکہ نے 21 جون 2025ء کی صبح ایران کے تین جوہری مقامات فردو، نطنز اور اصفہان پر حملہ کر کے برملا طور پر "بنیامین نیتن یاہو" کی مسلط کردہ جنگ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ اسرائیل نے پہلی بار 13 جون کی صبح، ایران کے دارالحکومت اور کئی دیگر شہروں پر دہشت گردانہ حملے شروع کئے جو 24 جون تک جاری رہے۔ ان حملوں میں کئی فوجی کمانڈرز، سائنسدان اور عام شہری شہید ہوئے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اور امریکی و صیہونی جارحیت کے جواب میں ایران کی مسلح افواج نے آپریشن "وعده صادق 3" اور "بشارت فتح" شروع کیا۔ جس میں اسرائیل کے خلاف وسیع پیمانے پر میزائل و ڈرون حملے کئے گئے۔