ڈالر کی قدر ابتدائی لمحات میں کمی کے بعد 11 پیسے کے اضافے پر بند ہوئی، جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر دو پیسے کی کمی سے 284 روپے 38 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستانی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قدر ابتدائی لمحات میں کمی کے بعد 11 پیسے کے اضافے پر بند ہوئی، جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر دو پیسے کی کمی سے 284 روپے 38 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق امریکا میں روزگار کا ڈیٹا آنے اور امریکی سینٹرل بینک کی جانب سے سود کی شرح بڑھنے کے خدشات سے عالمی سطح پر ڈالر کے ہم پلہ دیگر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں مضبوط ہونے کے اثرات پاکستانی روپے پر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ درآمدی نوعیت کی بڑھتی ہوئی طلب اور افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح سے آنے والی مانیٹری پالیسی میں شرح سود مزید کم نہ ہونے کے خدشات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو بھی روپے کی نسبت ڈالر تگڑا رہا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک سے 80 کروڑ ڈالر کا قرض منظور ہونے سمیت دیگر ذرائع سے نئے انفلوز کی امیدوں پر کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا اور ایک موقع پر ڈالر کی قدر 11 پیسے کی کمی سے 282 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔ انٹربینک میں سپلائی بہتر ہوتے ہی درآمدی نوعیت طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 11 پیسے کے اضافے سے 282 روپے 22 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ دوسری جانب اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر دو پیسے کی کمی سے 284 روپے 38 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ واضح رہے کہ مالی سال کے اختتامی مہینوں میں اضافی درآمدی سرگرمیوں اور معیشت میں زرمبادلہ کی طلب بڑھنے سے ڈالر کی قدر میں بتدریج اضافے کا رحجان ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پیسے کی سطح پر بند ہوئی پیسے کی کمی سے ڈالر کی قدر مارکیٹ میں میں ڈالر

پڑھیں:

کورنگی کی مارکیٹ میں دن دہاڑے جیولرز کی دکانوں پر ڈکیتی، مزاحمت پر نوجوان دکاندار جاں بحق

شہر قائد کے علاقے کورنگی میں ڈاکوؤں نے دن دہاڑے جیولرز کی دکانوں میں لوٹ مار کے دوران بھاری مالیت کا سونا لوٹ لیا جبکہ مزاحمت پر دکاندار اور خاتون کو زخمی کیا، دوران علاج دکاندار دم توڑ گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی نمبر دو پر قائم مارکیٹ میں دن دہاڑے چار موٹرسائیکلوں پر سوار 8 جدید اسلحے سے لیس ڈاکوؤں نے جیولرز کی دکانوں پر لوٹ مار کی۔

اس دوران ایک دکاندار نے مزاحمت کی تو ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے جواب میں دکاندار نے بھی فائرنگ کی جس میں ایک ڈاکو زخمی ہوا جبکہ ملزمان کی فائرنگ سے راہگیر خاتون زخمی ہوئیں۔

زخمی دکاندار کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ دیا۔

واقعے کے بعد دکانداروں میں شدید اشتعال پھیل گیا اور انھوں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹائروں کو نذر آتش کر کے ٹریفک معطل کر دیا اور ڈاکوؤں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔

اس موقع پر عوام اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں پر پھٹ پڑے اور پولیس کی کارکردگی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ دکانداروں کا کہنا تھا کہ لوٹے گئے مال کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، رواں سال شہر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 51 ہوگئی جبکہ پولیس افسران وارداتوں میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں 50 فیصد کمی کے دعوے کر رہے ہیں۔

 مسلح ڈاکو جیولری کی دکانوں سے لوٹ مار کر کے بھاری مالیت کا سونا لوٹ کر فرار ہوگئے، مزاحمت پر جاں بحق ہونے والے دکاندار کی شناخت 32 سالہ عبدالمتین کے نام سے ہوئی۔ زخمی خاتون کی شناخت صابری 62 سالہ سے ہوئی۔

واردات کی اطلاع ملنے پر پولیس اور رینجرز افسران بھی موقع پر پہنچ گئے ، ابتدائی طور پر دکانداروں کا کہنا تھا کہ مسلح ڈاکوؤں کا گروہ 4 موٹر سائیکلوں پرسوار اور تعداد 8 کے قریب بتائی گئی جبکہ ڈاکوؤں نے اپنی شناخت چھپانے کے لیے  نقاب لگائے ہوئے تھے اور پی کیپ بھی پہنی ہوئی تھی۔

 ڈاکوؤں نے لوٹ مار کے دوران 3 جیولری شاپ فریال زرگر ، العزیز جیولر اور کرن جیولر میں لوٹ مار کی۔

 دکانداروں کا کہنا ہے کہ مسلح ڈاکو کتنا سونا لوٹ کر فرار ہوئے اس کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے ، دکانداروں کا کہنا تھا مارکیٹ میں سی سی ٹی وی کمیرے لگے ہوئے ہیں لیکن جس وقت واردات ہوئی مارکیٹ لوڈشیئڈنگ کے باعث بجلی کی سپلائی معطل تھی اور تمام سی سی ٹی وی کیمرے آف تھے۔

دکانداروں نے بتایا کہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ان کا ایک ساتھی بھی زخمی ہوا ہے جسے اس کے دیگر ساتھی اپنے ساتھ لیکر فرار ہوئے ہیں۔ دکانداروں نے مطالبہ کیا ہے کہ جیولری مارکیٹ کی سیکیورٹی میں اضافہ کیا جائے اورواردات میں ملوث ملزمان کو سراغ لگا کر انہیں گرفتار کیا جائے اوران سے لوٹا ہوا مال برآمد کیا جائے۔

ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے عبدالمتین کو جناح اسپتال سے نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول دکاندار کو 3 گولیاں لگی تھیں اور وہ خون زیادہ بہہ جانے کے باعث جانبر نہ رہے سکا جبکہ مقتول دکاندار عبدالمتین جیولرز مارکیٹ کے جنرل سیکریٹری عبدالمقیم کے بیٹا تھا،

 ڈکیتی کی واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں 3 موٹر سائیکلوں پر 5 ڈاکوؤں کو مارکیٹ کی پتلی گلیوں سے فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں ان کے ہاتھ میں اسلحہ بھی دکھائی دیا۔

 دکاندار عبدالمتین کے دوران علاج جاں بحق ہونے کی اطلاع پر دکانداروں میں اشتعال پھیل گیا اور انھوں نے احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر ٹائر نذر آتش کر کے ٹریفک معطل کر دیا جس کے باعث عام شہریوں کو شدید مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑ گیا جبکہ مشتعل افراد نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ واردات میں ملوث ڈاکوؤں کو گرفتار اور لوٹا گیا سونا برآمد کرایا جائے۔

اس موقع پر مظاہرین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دن سوار بارہ بجے کے قریب واردات ہوئی جبکہ کورنگی 2 نمبر مارکیٹ کھل رہی تھی، ڈاکوؤں نے مزاحمت پر دکاندار پر گولیاں برسائیں، اس وقت احتجاج کے باعث دکانداروں کاروبار بند کیا ہوا جو آج بدھ بعد نماز ظہر تک بند رہیگا جبکہ مقتول عبدالمتین کی نماز جنازہ مین روڈ پر ادا کی جائیگی۔

انھوں نے حکومت سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اپنا کردار کب ادا کریگی ، ہماری اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں سے کب جان چھوٹے گی؟ ہم پہلے ہی بہت کچھ دیکھ چکے ہیں ،حکومت سندھ سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں کہ شہر کو جرائم سے پاک کیا جائے۔

پورے ملک کا سب سے زیادہ ریونیو دینے والے شہر میں انسانی جانوں کا یہ حال ہے جبکہ ہم دکاندار ٹیکسز بھی ادا کر رہے ہیں لیکن ہمیں سکون اور تعاون نہیں مل رہا ، مقتول نوجوان عبدالمتین کی 2 ماہ بعد شادی تھی مال تو چلا گیا دوبارہ کما لینگے لیکن جو جوان بچے کی جان گئی ہے وہ کون واپس لائے گا۔

 ایک دکاندار نوجوان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کی آواز سن کر انھوں نے دکان کے شٹر گرا دیئے اور جب باہر نکلے تو ایک خاتون کی ٹانگ پر گولی لگی ہوئی تھی اور اس کی ٹانگ سے خون بہہ رہا تھا جسے پٹی باندھ کر اسپتال روانہ کیا۔

نوجوان نے سوال کیا کہ آخر حکومت سندھ اور پولیس کیا کر رہی ہے جو ڈاکو آزادانہ گھوم رہے ہیں ، اس حوالے ایس ایچ او کورنگی عدیل افضال نے بتایا کہ مسلح ڈاکوؤں نے 2 جیولرز کی دکانوں میں واردات کی ہے اور مزاحمت پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دکاندار اور ایک راہگیر خاتون زخمی ہوگئی۔

انھوں نے بتایا کہ دوران واردات کتنا سونا لوٹا گیا اس کی معلومات حاصل کی جا رہی ہے جبکہ پولیس سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ڈاکوؤں کی شناخت کی کوششیں کر رہی ہے اور جلد انھیں گرفتار کرلیا جائیگا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان
  •   اسٹیٹ بینک کی طرف سے 9 ارب ڈالر خریدے جانے کاانکشاف
  • سونے کی قیمت میں 3700روپے کا بڑا اضافہ
  • پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 12.297 ارب ڈالر تک پہنچ گیا
  • امریکہ جانے کے خواہشمند افراد کیلئے بری خبر آگئی
  • جاپانی مارکیٹ سے پاکستانی طلبا کیسے مستفید ہو سکتے ہیں؟
  • کشمیر پر ثالثی سے متعلق پاکستانی رہنما سے جمعہ کو ملاقات ہوگی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
  • کورنگی کی مارکیٹ میں دن دہاڑے جیولرز کی دکانوں پر ڈکیتی، مزاحمت پر نوجوان دکاندار جاں بحق
  • عالمی و مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں استحکام، چاندی مہنگی ہوگئی
  • کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں!