وفاقی بجٹ، چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 18 فیصد مقرر کیے جانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اسلام آباد: نئے وفاقی بجٹ میں چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 12.5 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق نئے وفاقی بجٹ کا مجموعی حجم 17 ہزار 500 ارب روپے مقرر کیے جانے کا تخمینہ ہے۔ اور مالی سال 26-2025 کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس ہدف 14 ہزار 100 ارب روپے ہو گا۔ اس سے قبل آئی ایم ایف کی شرط پر ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14 ہزار 300 ارب روپے تھا۔
دفاعی، ترقیاتی بجٹ اخراجات اور سود ادائیگیوں کے تخمینے بھی فائنل کر لیے گئے۔ جبکہ آئندہ مالی سال سود کی مد میں ادائیگیوں کے لیے لگ بھگ 9 ہزار ارب روپے کا تخمینہ ہے۔ مقامی قرض اور سود کی ادائیگی پر 7 ہزار 700 ارب ادائیگی کا تخمینہ ہے۔
بیرونی قرض اور سود پر ادائیگی کے لیے آئندہ مالی سال ایک ہزار 300 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔ جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے سبسڈی کی مد میں ایک ہزار 400 ارب مختص کیے جانے کا تخمینہ ہے۔
وفاق کی جانب سے گرانٹس کی مد میں اخراجات کے لیے ایک ہزار 620 ارب کا تخمینہ ہے۔ اور آئندہ مالی سال کے لیے صوبائی حکومتوں سے ایک ہزار 200 ارب سرپلس ملنے کا تخمینہ ہے۔ بے نظیر انکم اسپورٹ پروگرام کے لیے آئندہ مالی سال 700 ارب روپے مختص کیے جانے کا تخمینہ ہے۔
شیئرز کے منافع اور چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح کو بھی بڑھایا جائے گا۔ جبکہ چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 12.
آئی ایم ایف کی آئندہ مالی سال کفایت شعاری اقدام پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے۔ اور تمام وفاق وزارتوں اور محکموں میں نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی ہو گی۔ وفاقی وزارتوں، محکموں کے بجلی اور گیس کے بلز کو بھی محدود رکھا جائے گا۔
غیر ضروری ضمنی گرانٹس کے اجراء پر بھی پابندی ہو گی۔ اور صرف قدرتی آفات کے دوران ہی ہنگامی ضروری سپلیمنٹری فنڈز جاری ہو سکیں گے۔ غیراعلانیہ منصوبوں یا دیگر مد میں فنڈز خرچ نہیں کیے جائیں گے۔ Post Views: 5
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مقرر کیے جانے کا چھوٹی گاڑیوں پر ا ئندہ مالی سال کا تخمینہ ہے ایک ہزار ارب روپے کے لیے
پڑھیں:
کراچی: PIMEC-2025 کا آج سے آغاز، ٹریفک پلان جاری
پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (PIMEC) 2025 کا آج سے کراچی میں انعقاد کیا جارہا ہے، پولیس نے ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کیلئے پلان جاری کردیا۔
PIMEC-2025 کا انعقاد آج سے 6 نومبر تک کراچی ایکسپو سینٹر میں کیا جارہا ہے، ایونٹ کے دوران ٹریفک کی آمدورفت کو یقینی بنانے اور عوام کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹریفک پولیس کی جانب سے پلان ترتیب دیا گیا ہے۔
کراچی ٹریفک پولیس نے ایکسپو سینٹر اور نیشنل اسٹیڈیم کی طرف جانے والے اہم شاہراہوں پر بھاری اور کمرشل گاڑیوں کی نقل و حرکت پر عارضی پابندی عائد کی ہے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق شاہراہ فیصل (نرسری سائیڈ) سے آنے والی بھاری اور کمرشل ٹریفک کو اسٹیڈیم کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی اور اسی طرح ٹریفک کو حبیب ابراہیم رحمت اللّٰہ روڈ سے سر شاہ سلیمان روڈ کی طرف جانے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
کارساز اور ڈرگ روڈ سے سفر کرنے والے موٹر سائیکل سوار راشد منہاس روڈ کو ملینیم مال یا نیپا کے ذریعے استعمال کر سکتے ہیں، ایئرپورٹ سے آنے والی گاڑیوں کو ڈرگ روڈ سے دائیں جانب موڑ کر راشد منہاس روڈ اور ملینیم مال کی طرف رواں کیا جائے گا۔
راشد منہاس روڈ اور ملینیم مال سے بھاری اور کمرشل ٹریفک کو اسٹیڈیم یا ڈالمیا کے قریب جانے کی اجازت نہیں ہوگی، ایسی گاڑیوں کو ان کے روٹ کے لحاظ سے شاہراہ فیصل، نیپا، گلشن چورنگی، سہراب گوٹھ یا صفورا گوٹھ کی طرف ری ڈائریکٹ کیا جائے گا۔
کراچی ٹریفک پولیس کے مطابق کسی بھی بھاری یا کمرشل گاڑیوں کو نیپا سے حسن اسکوائر کی طرف جانے یا اندرونی علاقوں سے اسٹیڈیم یا یونیورسٹی روڈ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، ان گاڑیوں کو بلوچ پل کے راستے شہید ملت روڈ کی طرف موڑ دیا جائے گا۔
سر شاہ سلیمان روڈ لیاقت آباد نمبر 10 اور حسن اسکوائر کے درمیان بھاری اور تجارتی ٹریفک کے لیے بند رہے گی، جبکہ ہلکی گاڑیاں شاہراہ پاکستان کے ذریعے کریم آباد سے سہراب گوٹھ کی طرف متبادل راستے استعمال کر سکتی ہیں۔
ٹریفک پولیس نے مزید واضح کیا کہ حسن اسکوائر فلائی اوور نیشنل اسٹیڈیم آنے اور جانے والی چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلا رہے گا۔
حکام نے شہریوں کو تاکید کی ہے کہ وہ ٹریفک انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے متبادل راستوں کا استعمال کریں اور ٹریفک اہلکاروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ پورے ایونٹ میں ہموار نقل و حرکت کو یقینی بنایا اور عوام الناس کی ممکنہ مشکلات کو کم سے کم کیا جاسکے۔