کراچی: منگھو پیر میں خاتون کی ہلاکت، شوہر کا ڈاکٹر پر غلط انجکشن دینے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی کے علاقے منگھو پیر میں گھر سے خاتون کی لاش ملی ہے جو عباسی شہید اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔
کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے بلاک 13 ڈی میں مبینہ طور...
خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ میری بیوی کو بخار تھا، قریبی نجی اسپتال سے چیک اپ کرایا تھا۔
متوفیہ کے شوہر نے الزام عائد کیا ہے کہ میری اہلیہ کو ڈاکٹروں نے غلط انجکشن لگایا جو موت کی وجہ بنا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خاتون کی موت کی حتمی وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد معلوم ہو سکے گی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ، فیڈرل بی ایریا میں پرانی عمارتوں پر غیرقانونی بالائی منزلیں
ڈائریکٹر سید ضیاء کی ملی بھگت کا شبہ، بلاک 18پلاٹ آر 1151پر تعمیراتی ہنگامہ
تعمیراتی مافیا اور اہلکاروں کے گٹھ جوڑ سے علاقہ غیرمحفوظ،مقامی رہائشیوں کا احتجاج
فیڈرل بی ایریا کے بلاک 18 میں واقع پلاٹ نمبر آر 1151 کی پرانی عمارت پر غیرقانونی طور پر بالائی منزلوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری ہے ، جس پر علاقے کے رہائشیوں نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر سید ضیاء کی ملی بھگت کا شدید شبہ ظاہر کیا ہے ۔مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ تعمیرات نہ صرف بلڈنگ قوانین اور شہری قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں،بلکہ اس سے علاقے کے بنیادی ڈھانچے پر بھی منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ پانی، گیس اور بجلی کی لائنیں غیرمنظم تعمیرات کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہیں، جبکہ آمدورفت کے مسائل میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس مسئلے کو متعلقہ حکام کے نوٹس میں لانے کے لیے کئی بار تحریری شکایات درج کروائیں، مگر انتظامی اہلکاروں کی طرف سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ تعمیراتی مافیا اور انتظامیہ کے کچھ اہلکاروں کے درمیان گٹھ جوڑ کی وجہ سے غیرقانونی کام بلا روک ٹوک جاری ہے ۔ایک رہائشی ارسلان کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے کئی بار سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر میں شکایت جمع کروائیں ،ڈی سی آفس کو آگاہ کیا، مگر ہر جگہ سے ہمیں خاموشی کا سامنا کرنا پڑا‘‘۔بلاک 18 کے ایک رہائشی عمران احمد کا کہنا تھا’’جس دن ہم نے احتجاج کرنے کی کوشش کی، ہمیں دھمکیاں ملنی شروع ہو گئیں‘‘۔دیگر رہائشیوں کا کہنا ہے کہ غیرقانونی تعمیرات کی نگرانی کرنے والے محکمے مسلسل چشم پوشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔مقامیوں کا کہنا ہے کہ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو یہ مسئلہ علاقے کی دیگر عمارتوں کے لیے خطرناک مثال قائم کرے گا۔جرأت سروے ٹیم کی جانب سے رابطہ کرنے پر بھی کوئی واضح جواب موصول نہیں ہوا۔علاقے کے شہری حقوق کے کارکنوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے میں فوری طور پر شفاف تحقیقات کی جائیں اور غیرقانونی تعمیرات کو روکنے کے ساتھ ساتھ ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے ۔شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ نے بروقت اقدامات نہ اٹھائے تو فیڈرل بی ایریا جیسے منصوبہ بند علاقوں کا وجود بھی خطرے میں پڑ سکتا ہے ۔