لاول بھٹو نے دہشتگردی کیخلاف آئی ایس آئی اور را کے ملکر کام کرنے کی تجویز دیدی
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستانی سفارتی کمیٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر آئی ایس آئی اور را مل کر ان ( دہشت گردی کی ) قوتوں سے لڑنے کے لیے کام کریں تو بھارت اور پاکستان دونوں میں دہشت گردی میں نمایاں کمی نظر آئے گی۔
گذشتہ روز نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں نیوز کانفرنس کے دوران پاکستانی پارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں آج بھی چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن ہم تمام محاذوں پر دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ بھارتی فریق نے دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے کوئی آمادگی نہیں دکھائی، اگر آپ بھارت اور پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی تعداد کا موازنہ کریں تو بدقسمتی سے پاکستان میں بھارت کے مقابلے میں زیادہ دہشت گرد حملے ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ پاکستان اور بھارت دونوں میں دہشت گردی کے متاثرین کی تعداد کا موازنہ کریں تو بھارت میں ہلاک ہونے والے بھارتیوں کے مقابلے میں زیادہ پاکستانی دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے جاتے ہیں۔
لیکن بالآخر، حقیقت یہ ہے کہ اس الزام تراشی اور جوابی الزام تراشی اور ایک دوسرے پر انگلی اٹھانے سے کہیں زیادہ مؤثر یہ ہو گا اگر پاکستان اور بھارت دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے مل کر کام کریں۔
انہوں نے تجویز دی کہ مجھے مکمل یقین ہے کہ اگر آئی ایس آئی اور را اکٹھے بیٹھ کر ان قوتوں سے لڑنے کے لیے کام کریں تو ہمیں بھارت اور پاکستان دونوں میں دہشت گردی میں نمایاں کمی نظر آئے گی، اس وقت پاکستان تمام کارڈز میز پر رکھنے کو تیار ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم کہہ رہے ہیں کہ آئیے دہشت گردی، کشمیر اور پانی پر بات کرتے ہیں، آئیے امن قائم کرتے ہیں، ہم کسی بھی تحقیقات سے نہیں کتراتے۔
انہوں نے کہا کہ درحقیقت، بین الاقوامی قانون کے تحت کوئی قانونی ذمہ داری نہ ہونے کے باوجود، ہم نے بین الاقوامی احتساب کے لیے خود کو پیش کیا کیونکہ ہمیں یہ اعتماد تھا کہ ہمارے ہاتھ صاف ہیں۔
پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ نے کہا کہ صرف ایک ملک ہے جو مذاکرات سے بھاگ رہا ہے، تحقیقات سے بھاگ رہا ہے، بین الاقوامی قانون کو قبول کرنے سے انکار کر رہا ہے، اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو قبول کرنے سے انکار کر رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اور پاکستان انہوں نے کریں تو رہا ہے کے لیے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
جن پر دہشت گردی کے مقدمات ہوں، وہ کیا اے پی سی بلائیں گے ؟ گورنر خیبرپی کے
پشاور(نوائے وقت رپورٹ) گورنر خیبرپی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جن پر خود دہشت گردی کے مقدمات ہوں، وہ کیا آل پارٹیز کانفرنس طلب کریں گے ؟ ان کا کہنا تھا کہ صوبہ دہشت گردوں کے حوالے کرنے والی حکومت کی اے پی سی میں کیوں شرکت کریں، عوامی نیشنل پارٹی نے پہلے اے پی سی طلب کی ہے ، حکومت کو چاہئے تھا اس میں شرکت کرتی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس میں جانے کی بجائے خود ایک اور اے پی سی بلائی، مگر غیر سنجیدہ حکومت کی اے پی سی کو اپوزیشن نے سنجیدہ نہیں لیا، بیشتر اپوزیشن جماعتوں نے آج حکومت کے اے پی سی سے بائیکاٹ کیا ہے ۔ انہوں نے خیبرپختونخوا میں تحریک عدم اعتماد لانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ جس دن نمبرز پورے ہو گئے ، تحریک عدم اعتماد لائیں گے ، صوبے میں کرپشن ہو رہی ہے ، جلد امن و امان پر اسمبلی اجلاس کے لیے ریکوزیشن جمع کروا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے متفقہ طور پر اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے اے پی سی کو نمائشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں اور ایسی کانفرنس محض سیاسی دکھاوا ہے ، حقیقی مسائل کا حل نمائشی اجلاسوں میں نہیں بلکہ پارلیمانی فلور پر ممکن ہے ۔