طارق فاطمی کا دورہ روس کامیاب رہا، روسی وزیر خارجہ، اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ معاون خصوصی نے روسی وزیر کو جنوبی ایشیا میں حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا، معاون خصوصی نے کشیدگی کم کرنے میں روس کے کردار کو سراہا، روسی وزیر نے نویں پاکستان - روس بین الحکومتی کمیشن کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم کے معاونِ خصوصی و وزیر مملکت سید طارق فاطمی نے 2 سے 4 جون تک روسی فیڈریشن کا دورہ کیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ طارق فاطمی نے روسی وزیر خارجہ کے علاوہ وزیر توانائی اور پاک-روس بین الحکومتی کمیشن کے شریک چیئرمین سے ملاقاتیں کیں۔ فریقین نے دوطرفہ تعلقات کا جامع جائزہ لیا اور مستقبل میں تعاون کے لئے تجارت، توانائی، نئی سٹیل ملز، سائبر سکیورٹی جیسے اہم شعبوں کی نشاندہی معاونِ خصوصی نے پاکستان اور روس کے مابین توانائی کے شعبے میں مزید ترقی کی امکانات پر زور دیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ معاون خصوصی نے روسی وزیر کو جنوبی ایشیا میں حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا، معاون خصوصی نے کشیدگی کم کرنے میں روس کے کردار کو سراہا، روسی وزیر نے نویں پاکستان-روس بین الحکومتی کمیشن کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ روسی وزیر نے اس سال پاکستان میں آئندہ آئی جی سی کے کامیاب انعقاد کی امید ظاہر کی اور کہا کہ پاکستان ایک " ٹرانزٹ حب " بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ طارق فاطمی نے روسی صدر کے خارجہ پالیسی کے سینئر مشیر یوری اوشاکوف سے بھی ملاقات کی جبکہ روس کے دو بڑے ٹی وی نیٹ ورکس کو انٹرویوز بھی دیے، ان کا دورہ انتہائی کامیاب رہا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: معاون خصوصی نے طارق فاطمی روس کے
پڑھیں:
افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان
پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا۔پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر اقدام اٹھائے گا، جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید رکھتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کی شام استنبول میں ثالثوں کی موجودگی میں اختتام کو پہنچا۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے استنبول مذاکرات میں خوش دلی اور مثبت نیت کے ساتھ شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات ابتدائی طور پر دو دن کے لیے طے کیے گئے تھے، تاہم طالبان حکومت کے ساتھ باہمی اتفاقِ رائے سے معاہدے تک پہنچنے کی سنجیدہ کوشش میں پاکستان نے بات چیت کو 4 دن تک جاری رکھا۔