تصویر بشکریہ سوشل میڈیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور پاکستانی پارلیمانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں وفد نے امریکی کانگریس کے اراکین سے اہم ملاقاتیں کی ہیں۔

بلاول بھٹو نے پاک بھارت جنگ بندی میں غیرمعمولی کردار اور مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے پر امریکی حکام اور ٹرمپ انتظامیہ سے اظہار تشکر کیا۔

پاکستانی وفد نے سینیٹرز جم بینکس، کرس وان ہولن اور سینیٹر کوری بوکر سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کیں۔ پاکستانی وفد کانگریس کی خارجہ امور ذیلی کمیٹی برائے جنوبی اور وسطی ایشیا سڈنی کملاگرڈو اور رکن کمیٹی برائے خارجہ امور رکن کانگریس ٹام کین جونئیر سے بھی ملاقاتیں کیں۔

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا۔

جن دیگر اراکین کانگریس سے ملاقات کی گئی ان میں امریکی سینیٹر ایلیسا سلوٹکن اور کانگریس مین جان مولینار بھی شامل تھے۔ وفد نے علاقائی امن اور بھارتی جارحیت کے حوالے سے پاکستان کا موقف پیش کیا۔

اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کیے جانے کے بھارتی اقدامات کا نوٹس لیا جائے۔ سابق وزیر خارجہ نے پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی قیادت کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ جارحیت کی بجائے ڈائیلاگ، ڈپلومیسی اور مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل نکالا جانا چاہیے۔

پاکستانی وفد نے جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ حل اور مذاکرات پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے آج بھارت میں ایک ہی نام بلاول بھٹو گونج رہا ہے، شرجیل میمن امن کی جدوجہد میں پاکستانی کمیونٹی کیساتھ کے ضرورت ہے: بلاول بھٹو زرداری پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے: بلاول بھٹو

پاکستان اور امریکا کے تجارتی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاک امریکا تجارت دونوں ملکوں کے درمیان تعمیری روابط اورعوام کی بہتری کیلئے پل ہے۔

‎ امریکی کانگریس کے اراکین نے پاکستان کے اقتصادی استحکام اور امن کے اہداف کے لیے حمایت کا اعادہ کیا اور پاکستانی عوام سے اظہار یکجہتی اور معاشی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

بھارت ‘نیو نارمل’ قائم کرنا چاہتا ہے مگر یہ کسی کے مفاد میں نہیں، بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت خطے میں ‘نیو نارمل’ قائم کرنا چاہتا ہے جو کسی کے مفاد میں نہیں۔

عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان اور بھارت کے 1 ارب 70 کروڑ لوگوں کا مستقبل نان اسٹیٹ ایکٹرز کے ہاتھوں میں نہیں دے سکتے۔

یہ بھی پڑھیے: پانی کو ہتھیار بنانے کی روایت بننے نہیں دیں گے، پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہوگا، بلاول بھٹو کا اسکائی نیوز کو انٹرویو

انہوں نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دہشت گرد حملے کے بعد نہ شواہد اپنے لوگوں کو بتائے اور نہ ہی پاکستان اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ شیئر کیے۔ بھارت کے بیانیے کو عالمی طور پر پذیرائی نہیں ملی اور نہ ہی امریکا نے اس بات کی توثیق کی کہ بھارت پر حملہ باہر سے ہوا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بھارت سے زیادہ دہشت گردی کے واقعات پاکستان میں ہوئے ہیں اور پاکستان خود دہشتگردی کا شکار رہا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ بھارت خطے میں ‘بیو نارمل’ قائم کرنا چاہتا ہے جو بھارت کے مفاد میں ہے اور نہ پاکستان کے مفاد میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • 5 جولائی 77 کو آمریت نے قوم میں نفرت ، تقسیم کے بیج بوئے: بلاول
  • 5 جولائی سیاہ دن، عوامی حکومت پر شب خون مار کر ملک کو اندھیروں میں دھکیلا گیا: بلاول
  • بلاول بھٹو نے 5 جولائی 1977 کے مارشل لا کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب قرار دیدیا
  • 5 جولائی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ دونوں ممالک کے عوام کیلئے خطرناک: بلاول
  • بھارت دہشت گردی کے خاتمے  کیلیے پاکستان سے مذاکرات کرے، بلاول
  • بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ دونوں ممالک کے عوام کیلیے خطرناک ہے، بلاول بھٹو
  • بھارت ‘نیو نارمل’ قائم کرنا چاہتا ہے مگر یہ کسی کے مفاد میں نہیں، بلاول بھٹو
  • بھارت جنوبی ایشیاء میں نیا نارمل قائم کرنا چاہتا ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • سندھ طاس معاہدہ پر عالمی ثالثی عدالت کا ضمنی فیصلہ پاکستانی موقف کی توثیق ہے، شفقت علی خان