مریم نواز نے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھنے دیں نہ مارکیٹ میں کمی ہوئی: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عیدالاضحیٰ سے قبل سبز مصالحہ جات سستے داموں عوام کو میسر ہیں، جو وزیراعلیٰ مریم نواز کی عوام دوست پالیسیوں اور گڈ گورننس کا عملی ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے عید سے قبل اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کسی قسم کا اضافہ نہ ہونے دیا اور نہ ہی کسی شے کی مارکیٹ میں کمی واقع ہونے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ "یہ پہلا موقع ہے کہ کسی وزیراعلیٰ نے خود قیمتوں پر کنٹرول کے لیے دن رات نگرانی کی اور مارکیٹ میکنزم کو فعال رکھا۔" عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ "پاکستان کی تاریخ میں کبھی کسی صوبے میں نہ تو اس اہم مسئلے پر کوئی سنجیدہ اجلاس ہوا اور نہ ہی کسی حکومت نے اتنی واضح حکمت عملی کے تحت عوام کو ریلیف فراہم کیا۔ کیا کسی نے سنا کہ کسی اور صوبے میں سبز مصالحہ جات یا سبزیوں کی قیمتوں پر اجلاس ہوا ہو؟۔ مریم نواز صرف اقتدار میں آنے نہیں، بلکہ عوام کو حقیقی ریلیف دینے آئی ہیں۔ "یہی ہے اصل گڈ گورننس اور عوامی حکومت، جس کی بنیاد عوام کی فلاح، ریلیف اور فوری عملی اقدامات پر ہے۔"عوامی شفافیت کے لیے عظمیٰ بخاری نے مارکیٹ میں آویزاں سبز مصالحہ جات کی سرکاری نرخ ناموں کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر جاری کی ہیں، تاکہ عوام خود دیکھ سکیں کہ حکومت نے قیمتوں کو کس طرح کنٹرول میں رکھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہائر ایجوکیشن سے متعلق ایک اہم اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں جی سی یونیورسٹی، گورنمنٹ کالج برائے خواتین یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو ماڈل تعلیمی ادارے بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ برطانیہ، کوریا اور قازقستان سمیت متعدد غیر ملکی یونیورسٹیوں نے پنجاب میں کیمپس بنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان یونیورسٹیوں میں یونیورسٹی آف لندن، یونیورسٹی آف برنل، یونیورسٹی آف گلاسیسٹرشائر اور یونیورسٹی آف لِیسٹر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس پیشکش کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سے پنجاب کی تعلیمی سطح کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔پنجاب کے سرکاری کالجز میں کالج مینجمنٹ کونسل قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، جس کا مقصد تعلیمی اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔ اجلاس میں "کے پی آئی" سسٹم کو پنجاب کی یونیورسٹیوں میں نافذ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ تدریسی معیار اور وائس چانسلرز کی کارکردگی کو بہتر طریقے سے جانچا جا سکے۔وزیراعلیٰ نے انڈر پرفارمنگ کالجز سے متعلق بھی رپورٹ طلب کی اور کہا کہ تعلیمی معیار کو یقینی بنانے کے لیے ان اداروں پر نظر رکھی جائے۔ مزید برآں، ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ قائم کرنے کی منظوری دی گئی جو تعلیمی اداروں میں اچانک حاضری، صفائی، معیار تعلیم اور دیگر امور کی جانچ کرے گا۔اجلاس میں سی ایم پنجاب ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم کی بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ پنجاب کے علاوہ، دوسرے صوبوں کے 19,000 سے زائد طلبہ نے اس اسکیم میں درخواست دی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس اسکیم کو مزید فعال بنانے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ہائر ایجوکیشن کا سٹریٹجک پلان 2025-2029 کے حوالے سے بھی اجلاس میں تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں تدریسی معیار، اختراعی تحقیق، تخلیقی علم، اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کو ترجیحات میں شامل کیا جائے گا۔پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں گورننس ریفارمز اور ادارہ جاتی خودمختاری لانے کی تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ یونیورسٹیوں کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے۔وزیراعلیٰ نے پنجاب میں پہلی مرتبہ ہائر ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کی اصولی منظوری دی جس کا مقصد تعلیمی اداروں میں درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔وزیراعلیٰ نے کامرس کالجز کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی تاکہ غیر فعال اداروں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔