حیدرآباد :عیدالاضحی عقیدت و احترام سے منائی گئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ملک بھر کی طرح حیدآباد میں بھی عید الاضحی مذہبی جوش وجذبہ اور عقیدت واحترام کے ساتھ منائی گئی ،اس حوالے سے حیدرآباد شہر سمیت ضلع بھر میں بڑی عید گاہوںاور مساجد و چھوٹے بڑے مقامات پر نماز عیدکے سیکڑوںاجتماعات منعقد ہوئے جبکہ نماز عیدالاضحی کے سب سے بڑے اجتماعات حیدرآباد کی مرکزی عید گاہ رانی باغ، قلعہ گرائونڈ ،باغ مصطفی گرائونڈ، افضا ل گر ائو نڈ اوراکبر ی گرائو نڈ لطیف آباد میں منعقد ہوئے۔نماز عید کے اجتماعات میں لاکھوں فرزندان توحید نے عید گاہوں، مساجد ، امام بارگاہوں اورکھلے مقامات پر نماز عید ادا کی اور نماز عید کے خطبہ کے بعد ملک کی سلامتی و استحکام ، ترقی ، خوشحالی ، امن وامان اورشہداء پاکستان سمیت فلسطین کے مسلمانوں کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں ، نماز کی ادائیگی کے بعد لاکھوں شہریوں نے سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے گائے ، بکرا ،دنبہ اور اونٹ کی قربانیاںکیں اور یہ سلسلہ عید کے تینوں دن جاری رہا جبکہ قربانی کے جانوروں کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد نے اجتماعی قربانیوں میں حصہ لیا۔ عید الاضحی کے موقع پر حیدرآباد انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے جس کے تحت حیدرآباد ضلع کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر پولیس کی نفری میں اضافہ کرکے آنے جانے والوں کی سختی سے چیکنگ کرنے سمیت نماز عیدکے اجتماعات کے دوران پولیس اہلکاروں اور افسران سمیت پولیس کمانڈوز نے اپنے فرائض انجام دیئے اسی طرح عید کے تینوں روز ریلوے اسٹیشن، بس اڈوں اور شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر بھاری نفری تعینات کر کے چیکنگ سخت کی گئی اور شہر بھر میں رینجرز و پولیس موبائلوں کا گشت بھی جاری رہا ضلعی اعلی سطحی پولیس افسران نے عیدالاضحی کی نماز پولیس ہیڈکوارٹر میں ادا کی حیدرآباد پولیس کا مرکزی عید اجتماع پولیس ہیڈکوارٹر حیدرآباد میں ہوا جس میں ڈپٹی انسپیکٹر جنرل آف پولیس طارق رزاق دھاریجو، ایس ایس پی حیدرآباد عدیل حسین چانڈیو اور ایس ایس پی انویسٹیگیشن حیدرآباد عبداللہ میمن سمیت دیگر افسران نے عیدالاضحی کی نماز ادا کی پولیس کے چاق و چوبند دستے نے ڈپٹی انسپیکٹر جنرل آف پولیس اور ایس ایس پی حیدرآباد کو سلامی پیش کی اعلیٰ افسران کیساتھ پولیس افسران و جوانوں اور شہریوں نے نماز عید ادا کی، نماز کے آخر میں شہر حیدرآباد میں امن و امان اور پولیس کے حق میں دعا خیر کی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عارف علوی، علی امین گنڈاپور سمیت 10 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر 2024 کے احتجاج سے متعلق تین مقدمات میں سابق صدر عارف علوی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت 10 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ عدالت نے عدم گرفتاری اور پیشی سے گریز پر یہ اقدام اٹھایا ہے، جبکہ پولیس کی چھاپہ مار ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں جو فوری کارروائی کا آغاز کریں گی۔
پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کی، جس میں ملزمان کے خلاف درج مقدمات کی جلد سماعت کی استدعا کی گئی۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 25 جولائی کو مقرر کی ہے اور ملزمان و ان کے وکلا کو نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔
وارنٹ گرفتاری حاصل کرنے والے افراد میں سابق صدر عارف علوی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، سابق وزیر خزانہ عمر ایوب، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، شاہد خٹک، فیصل امین،سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید اور دیگر اہم رہنما شامل ہیں
عدالت نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔
یاد رہے کہ یہ مقدمات تھانہ صادق آباد، تھانہ واہ کینٹ، اور تھانہ نصیرآباد میں درج ہیں، جن میں توڑ پھوڑ، ہنگامہ آرائی، کارِ سرکار میں مداخلت اور پولیس پر حملوں کے الزامات شامل ہیں۔
واقعے کے مطابق 26 نومبر 2024 کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے ایک بڑا احتجاجی مارچ اسلام آباد پہنچا، جس دوران بیلاروس کے صدر بھی دارالحکومت میں موجود تھے۔ احتجاج کے دوران جھڑپوں میں 2 رینجرز اہلکار شہید اور درجنوں پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ پی ٹی آئی نے بھی اپنے کارکنوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا، تاہم اس حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آئیں۔
پرتشدد مظاہروں کے بعد، عمران خان، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور دیگر رہنماؤں سمیت سیکڑوں کارکنان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔ مظاہرین پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے اور شاہراہیں بلاک کرنے جیسے الزامات بھی عائد کیے گئے۔
عدالت نے واضح کر دیا ہے کہ قانون سے ماورا کوئی نہیں اور تمام نامزد افراد کو قانونی تقاضوں کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
Post Views: 4