بجٹ میں کھانے پینے کی کون سی اشیا سستی کی گئی ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں ریگولیٹری ڈیوٹی میں 2 سے 5 فیصد کمی کا اعلان کیا جس سے کھانے پینے، خواتین کا میک اپ، کپڑے، جوتے سمیت دیگر امپورٹڈ اشیا سستی ہونے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ 26-2025: سوزوکی آلٹو کی قیمت میں اضافہ ہوگا یا کمی؟
قومی اسمبلی اور سینیٹ سے فنانس بل کی منظوری کے بعد بجٹ تجاویز کا اطلاق مختلف اشیا پر ہو جائے گا۔ ریگولیٹری ڈیوٹی میں 2 سے 5 فیصد تک کمی سے کھانے پینے کی مختلف اشیا سستی ہونے کا امکان ہے۔
بجٹ منظوری کے بعد امپورٹڈ چاکلیٹ، ٹافیاں، امپورٹڈ بسکٹ، جیلی، مارملیڈ، امپورٹڈ پنیر، مکھن، شہد، مشروبات، ملک کریم، فلیورڈ ملک، کنڈنسڈ ملک، امپورٹڈ کیچ اپ، مایونیز، آئس کریم، امپورٹڈ پاپڑ، نمکو، چپس، مارش میلوز، امپورٹڈ وٹامن واٹر، منرل واٹر، امپورٹڈ برانڈڈ آٹا، میدہ اور سوجی کی قیمتوں میں بھی کمی کا امکان ہے۔
مزید پڑھیے: بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کتنا ریلیف دیے جانے کی تجویز؟
معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ اشیا پر عائد ڈیوٹی کم ہونے سے قیمتوں میں یقینی طور پر کمی آئے گی البتہ یہ کمی 2 سے 3 فیصد تک کی ہی ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اشیائے خورونوش بجٹ چاکلیٹس شہد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اشیائے خورونوش چاکلیٹس
پڑھیں:
بجٹ میں کون سی اشیا مہنگی اور کیا کچھ سستا ہونے جا رہا ہے؟
نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، جس میں کئی اشیا مہنگی اور کئی سستی ہو جائیں گی، جس کی بنیاد ٹیکسز کے عائد ہونے ،اضافے یا سبسڈیز کے ختم ہونے سے ہے۔
آئندہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے نئی تجاویز شامل کی ہیں، جس کے نتیجے میں کئی اشیا مہنگی اور بعض سستی ہونے کی توقع ہے۔
ذرائع کے مطابق 850 سی سی تک کی مقامی گاڑیوں پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی شرح 12.5 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز ہے، جس کے نتیجے میں چھوٹی گاڑیاں مہنگی ہو سکتی ہیں۔
اسی طرح بیکری مصنوعات، کھاد اور کیڑے مار ادویات پر بھی ٹیکس عائد کیے جانے کی تجاویز زیر غور ہیں، جس کے نتیجے میں یہ اشیا بھی مہنگی ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب بجٹ میں سگریٹ اور مشروبات پر ٹیکسوں میں کمی کی تجویز دی گئی ہے، جس کے باعث یہ مصنوعات سستی ہو سکتی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر سال سگریٹ پر ٹیکس بڑھانے کی پرانی روایت ختم کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
بجٹ میں پراپرٹی سیکٹر سے متعلق بھی اہم فیصلے متوقع ہیں۔ ذرائع کے مطابق پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز زیر غور ہے، تاہم کیپٹل گین ٹیکس کی شرح بڑھانے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے آمدن حاصل کرنے والوں کو بھی ٹیکس کے دائرے میں لانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ خاص طور پر بیرونِ ملک سے فری لانسنگ یا سوشل میڈیا کے ذریعے کمانے والوں پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں سابقہ فاٹا ریجن کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز بھی بجٹ کا حصہ بن سکتی ہے، جس سے وہاں کے کاروباری حلقوں پر اثر پڑنے کا امکان ہے