جنوبی ایشیا میں مذاکرات کے خواہاں ہیں، تصادم کے نہیں، شیری رحمان
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے پی پی کی سینیٹر کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارا بار بار بدلتا ہوا تعلق ایک مسلسل چیلنج بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی مین سٹریم میڈیا نے جنگی جنون کو ہوا دی، بھارتی ایجنڈا قوم پرستی اور تعصب پر مبنی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی راہنما، سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان بدلتا ہوا ملک، سنجیدگی سے اصلاحات کر رہے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارا بار بار بدلتا ہوا تعلق ایک مسلسل چیلنج بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی مین سٹریم میڈیا نے جنگی جنون کو ہوا دی، بھارتی ایجنڈا قوم پرستی اور تعصب پر مبنی ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ یہ مؤقف ناقابل قبول ہے کہ بھارت میں جو کچھ بھی ہو اس کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا جائے، جنوبی ایشیا میں مذاکرات کے خواہاں ہیں، تصادم کے نہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی سفارتی وفد دنیا بھر کا دورہ کر رہا ہے۔ وفد کا مقصد پاکستان کے مؤقف کو عالمی سطح پر مؤثر انداز میں اجاگر کرنا اور بین الاقوامی برادری کو درپیش علاقائی چیلنجز سے آگاہ کرنا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
بھارت سے کشمیر، پانی سمیت تمام تنازعات پر مذاکرات کے خواہاں ہیں: بلاول بھٹو
لندن(ویب ڈیسک) پاکستانی وفد کے سربراہ، چیئرمین پی پی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر،دہشتگردی اور پانی جیسے تمام تنازعات کے حل کیلئے بامعنی اور جامع مکالمے کا خواہاں ہے۔
چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے بی بی سی ریڈیو کو انٹرویو میں کہا کہ عالمی برادری بالخصوص امریکا اور برطانیہ بھارت کو بات چیت پر آمادہ کریں، دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان تنازع کا فوجی حل ممکن نہیں، خطے میں حالات اب بھی نازک ہیں، جنگ بندی تو ہوئی لیکن مکمل امن قائم نہیں ہو سکا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام لگا دیتا ہے، یہ انتہائی خطرناک رویہ ہے، الزام تراشی سے نکل کر ایک دوسرے کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے مذاکرات کرنا ہوں گے، پاکستان نے ہمیشہ بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف کام کیا۔
پاکستانی وفد کے سربراہ کا مزید کہنا تھا پاکستانی سکول بس پر حملے میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، بلوچستان میں بھارتی نیوی کے افسر کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اور بلوچ علیحدگی پسند گروپوں کی بھارتی معاونت کے ثبوت بھی دنیا کے سامنے رکھ چکے ہیں۔
Post Views: 2