Daily Ausaf:
2025-09-18@23:24:31 GMT

ایتھیل کیٹرہام کی طویل ترین عمر کا راز

اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
ایتھیل 18 سال کی عمر میں نانی (Nanny) کے طور پر کام کرنے کی غرض سے انڈیا منتقل ہو گئیں۔ یہ محض ایک پیشہ نہیں تھا بلکہ ایتھیل کے تجسس اور بہادری کی علامت تھی۔ وہ 3 سال تک انڈیا رہیں اور پھر شادی کے بعد اپنے خاوند نورمین (Norman) جو کہ برٹش آرمی میں میجر تھے، کے ساتھ ہانگ کانگ اور جبرالٹر چلی گئیں۔ سفر عموماً انسان کو تھکا دیتا ہے مگر انہوں نے سفر کو وسیلہ ظفر سمجھا اور اس سے انہیں زندگی کی نئی چیزیں سیکھنے کا موقعہ ملا جس سے ان کے اندر متانت اور سنجیدگی پیدا ہوئی۔ سفر کے دوران انسان کا واسطہ نئی ثقافت اور کلچر سے پڑتا ہے اور کئی نئے چیلنجز درپیش ہوتے ہیں مگر وہ اس دوران بھی اپنی پرسکون فطرت پر قائم رہیں۔ ایتھیل نے 2 بیٹیوں کو جنم دیا۔ 1976 ء میں ان کے خاوند نورمین کا انتقال ہو گیا مگر اس خاتون کے پائے استقلال میں کوئی لغزش نہیں آئی اور انہوں نے اپنی پروقار زندگی کا سفر ہمیشہ کی طرح اسی انداز میں مضبوطی سے جاری رکھا کہ،’’کبھی کسی سے بحث نہیں کرنی ہے۔‘‘
یہ پرانے زمانے کا لمبی زندگی پانے کا ایک بہت ہی سادہ سا اصول ہے۔ جب ایتھیل سے گزشتہ دنوں انگلینڈ سرے (Surrey) میں واقع ان کے کیئر ہوم (Care Home) میں ایک صحافی نے ان کی ناقابل یقین لمبی عمر کا راز پوچھا تو ان کا جواب بہت سادہ مگر بہت زیادہ طاقتور تھا، انہوں نے بڑے اعتماد سے اپنا قدیم اصول دہرایا کہ، “اپنے کام سے کام رکھنا ہے اور کسی سے بحث نہیں کرنی ہے۔ اب جدید نفسیات دانوں نے بھی تحقیق کے بعد یہ راز دریافت کیا ہے کہ پریشانی، غصہ، جذباتی کچھائو’ اور خاص طور پر مایوسی دل کے امراض کا خطرہ پیدا کرتی ہیں، نظام انہضام کو خراب کر دیتی ہیں اور بڑھاپے میں تیزی پیدا کرتی ہیں۔ ایتھیل کا غیرضروری بحث اور ڈرامہ بازی سے پرہیز کرنے کا اصول زندگی کے لئے فرحت بخش پیغام ہے جس کو اپنا کر انہوں نے زندگی کا دورانیہ بڑھایا ہے جس پر وہ 115 سال کی عمر میں آج بھی قائم ہیں اور صحت مند ذہنی اور جسمانی زندگی گزار رہی ہیں۔
انسان کی پرسکون، صحت مند اور لمبی زندگی کے پیچھے جو سائنس کام کرتی ہے اس کا تعلق انسان کی زہنی حالت سے ہے کہ آپ نے خود کو کس طرح چھوٹی موٹی مشکلات اور رکاوٹوں کو نظر انداز کر کے، حتی کہ بڑے بڑے چیلنجز کو بھی خاطر میں نہ لا کر خود کو پرسکون رکھنا ہے۔ میڈیکل اور ذہنی علوم کی سائنسی تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ جو لوگ جگہ جگہ جذباتی ہو کر ردعمل ظاہر کرتے ہیں اس کے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور وہ جلد موذی قسم کی جسمانی و ذہنی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں، جس سے وہ لمبی عمر پانے سے بھی محروم ہو جاتے ہیں۔
یہ صرف ایتھیل کی لمبی عمر ہی کا قصہ نہیں بلکہ اس کا تعلق ہم سب کی زندگیوں سے بھی ہے کہ دماغ پر پریشانی اور ناامیدی کا بوجھ کبھی نہیں لادنا چایئے۔ زندگی میں جو ہونا ہوتا ہے وہ ہو کر رہتا ہے۔ ہمارے ٹینشن لینے سے مشکلات کا طوفان کبھی نہیں تھمتا اور نہ ہی ٹلتا ہے، ہاں اگر ہم پرسکون رہیں تو وہ گزر ضرور جاتا ہے۔ گزشتہ روز ایتھیل نے اپنی 115ویں سالگرہ کا کیک کاٹا تو وہ اپنے سٹاف، رشتہ داروں اور دوستوں میں انتہائی صحت مند اور خوش و خرم نظر آ رہی تھیں۔ لیکن ان کی لمبی عمر کا یہ ریکارڈ اتنا اہم نہیں جتنی اہم بات یہ ہے کہ صحت مند اور کامیاب سماجی زندگی گزارنے کے لئے دوسروں کے کاموں میں خوامخوا ٹانگ کبھی نہ اڑانی چایئے۔ صحت مند اور لمبی زندگی میں جتنی اہمیت خوراک اور ورزش کی ہے اتنی ہی افادیت آپ کے کارآمد انداز زندگی کی ہے۔ لمبی عمر کا راز کام کی نوعیت یا مہنگی چیزیں استعمال کرنے سے بھی نہیں ہے۔ بعض دفعہ اس کا تعلق کم بولنے اور زیادہ سننے سے ہوتا ہے، کبھی کبھار وہ چیزیں کرنی چاہیے جن کو کرنے کے لئے آپ کا من کر رہا ہو مگر اس سے کسی کو تکلیف یا نقصان نہ پہنچتا ہو۔ ان میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ غیرضروری چیزوں کے پیچھے بھاگ کر خود کو ہلکان نہیں کرنا چاہیے، جس سے آپ کے اندر کشمکش پیدا ہوتی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: صحت مند اور انہوں نے ہیں اور عمر کا

پڑھیں:

کینیڈین شخص کی 20 سال بعد بینائی بحال، نایاب ’ٹوٹھ اِن آئی‘ سرجری کیا ہے؟

کینیڈا میں ایک انوکھے آپریشن کے ذریعے 20 سال سے نابینا شخص کی بینائی بحال کر دی گئی۔ 34 سالہ برینٹ چیپ مین نے بچپن میں ایک دوا کے مضر اثرات کے باعث بینائی کھو دی تھی اور گزشتہ 2 دہائیوں کے دوران قریب 50 آپریشن کرائے لیکن ناکام رہے۔

رواں برس ماہرِ امراض چشم ڈاکٹر گریگ مولونی نے ان پر نایاب “ٹوٹھ اِن آئی” سرجری کی، جس میں مریض کا دانت نکال کر اس میں مصنوعی لینس لگایا گیا اور بعد ازاں آنکھ میں نصب کیا گیا۔ اس کامیاب عمل کے بعد چیپ مین کو ایک آنکھ سے 20/30 کی سطح کی نظر واپس مل گئی۔

مزید پڑھیں: بینائی سے محروم مگر حوصلے سے نہیں، سبی کے اللہ بخش سولنگی

چیپ مین کا کہنا ہے کہ برسوں بعد دوبارہ آنکھوں سے دنیا دیکھنا ایک نیا جنم ہے۔ انہوں نے پہلی بار اپنے ڈاکٹر سے آنکھ ملا کر بات کی اور اپنے بھانجے بھانجی کو دیکھنے کو زندگی کی سب سے بڑی خوشی قرار دیا۔

ڈاکٹرز کے مطابق یہ سرجری دنیا میں شاذونادر ہی کی جاتی ہے اور صرف اُن مریضوں پر ممکن ہوتی ہے جن کے لیے عام طریقۂ علاج ناکام ہو جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

’ٹوٹھ اِن آئی‘ 20 سال بعد بینائی بحال کینیڈین شخص

متعلقہ مضامین

  • شنگھائی: دنیا کی سب سے طویل 29 گھنٹے کی پرواز کا آغاز
  • چین کا ’’پانچ سالہ منصوبہ‘‘: ایک عظیم جہاز کے پرسکون سفر کا نقشہ
  • دریائے سندھ پر طویل ترین پل منصوبے کی پیش رفت پر اہم اجلاس
  • دریائے سندھ پر طویل ترین گھوٹکی-کندھ کوٹ پل منصوبے میں اہم پیش رفت
  • ماں کا سایہ زندگی کی بڑی نعمت‘ اس کا نعم البدل کوئی نہیں: عظمیٰ بخاری
  • جیکب آباد ،8 گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ ،شہر تاریکی میں ڈوبا رہا
  • آن لائن گیم کی لت 14 سالہ بچے کی زندگی نگل گئی
  • بھارت اور پاکستان طویل انتظار کے بعد نیزہ بازی مقابلے کے لیے تیار
  • صبا قمر کی شادی ہونے والی ہے؟
  • کینیڈین شخص کی 20 سال بعد بینائی بحال، نایاب ’ٹوٹھ اِن آئی‘ سرجری کیا ہے؟