Daily Ausaf:
2025-07-29@01:30:33 GMT

ایتھیل کیٹرہام کی طویل ترین عمر کا راز

اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
ایتھیل 18 سال کی عمر میں نانی (Nanny) کے طور پر کام کرنے کی غرض سے انڈیا منتقل ہو گئیں۔ یہ محض ایک پیشہ نہیں تھا بلکہ ایتھیل کے تجسس اور بہادری کی علامت تھی۔ وہ 3 سال تک انڈیا رہیں اور پھر شادی کے بعد اپنے خاوند نورمین (Norman) جو کہ برٹش آرمی میں میجر تھے، کے ساتھ ہانگ کانگ اور جبرالٹر چلی گئیں۔ سفر عموماً انسان کو تھکا دیتا ہے مگر انہوں نے سفر کو وسیلہ ظفر سمجھا اور اس سے انہیں زندگی کی نئی چیزیں سیکھنے کا موقعہ ملا جس سے ان کے اندر متانت اور سنجیدگی پیدا ہوئی۔ سفر کے دوران انسان کا واسطہ نئی ثقافت اور کلچر سے پڑتا ہے اور کئی نئے چیلنجز درپیش ہوتے ہیں مگر وہ اس دوران بھی اپنی پرسکون فطرت پر قائم رہیں۔ ایتھیل نے 2 بیٹیوں کو جنم دیا۔ 1976 ء میں ان کے خاوند نورمین کا انتقال ہو گیا مگر اس خاتون کے پائے استقلال میں کوئی لغزش نہیں آئی اور انہوں نے اپنی پروقار زندگی کا سفر ہمیشہ کی طرح اسی انداز میں مضبوطی سے جاری رکھا کہ،’’کبھی کسی سے بحث نہیں کرنی ہے۔‘‘
یہ پرانے زمانے کا لمبی زندگی پانے کا ایک بہت ہی سادہ سا اصول ہے۔ جب ایتھیل سے گزشتہ دنوں انگلینڈ سرے (Surrey) میں واقع ان کے کیئر ہوم (Care Home) میں ایک صحافی نے ان کی ناقابل یقین لمبی عمر کا راز پوچھا تو ان کا جواب بہت سادہ مگر بہت زیادہ طاقتور تھا، انہوں نے بڑے اعتماد سے اپنا قدیم اصول دہرایا کہ، “اپنے کام سے کام رکھنا ہے اور کسی سے بحث نہیں کرنی ہے۔ اب جدید نفسیات دانوں نے بھی تحقیق کے بعد یہ راز دریافت کیا ہے کہ پریشانی، غصہ، جذباتی کچھائو’ اور خاص طور پر مایوسی دل کے امراض کا خطرہ پیدا کرتی ہیں، نظام انہضام کو خراب کر دیتی ہیں اور بڑھاپے میں تیزی پیدا کرتی ہیں۔ ایتھیل کا غیرضروری بحث اور ڈرامہ بازی سے پرہیز کرنے کا اصول زندگی کے لئے فرحت بخش پیغام ہے جس کو اپنا کر انہوں نے زندگی کا دورانیہ بڑھایا ہے جس پر وہ 115 سال کی عمر میں آج بھی قائم ہیں اور صحت مند ذہنی اور جسمانی زندگی گزار رہی ہیں۔
انسان کی پرسکون، صحت مند اور لمبی زندگی کے پیچھے جو سائنس کام کرتی ہے اس کا تعلق انسان کی زہنی حالت سے ہے کہ آپ نے خود کو کس طرح چھوٹی موٹی مشکلات اور رکاوٹوں کو نظر انداز کر کے، حتی کہ بڑے بڑے چیلنجز کو بھی خاطر میں نہ لا کر خود کو پرسکون رکھنا ہے۔ میڈیکل اور ذہنی علوم کی سائنسی تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ جو لوگ جگہ جگہ جذباتی ہو کر ردعمل ظاہر کرتے ہیں اس کے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور وہ جلد موذی قسم کی جسمانی و ذہنی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں، جس سے وہ لمبی عمر پانے سے بھی محروم ہو جاتے ہیں۔
یہ صرف ایتھیل کی لمبی عمر ہی کا قصہ نہیں بلکہ اس کا تعلق ہم سب کی زندگیوں سے بھی ہے کہ دماغ پر پریشانی اور ناامیدی کا بوجھ کبھی نہیں لادنا چایئے۔ زندگی میں جو ہونا ہوتا ہے وہ ہو کر رہتا ہے۔ ہمارے ٹینشن لینے سے مشکلات کا طوفان کبھی نہیں تھمتا اور نہ ہی ٹلتا ہے، ہاں اگر ہم پرسکون رہیں تو وہ گزر ضرور جاتا ہے۔ گزشتہ روز ایتھیل نے اپنی 115ویں سالگرہ کا کیک کاٹا تو وہ اپنے سٹاف، رشتہ داروں اور دوستوں میں انتہائی صحت مند اور خوش و خرم نظر آ رہی تھیں۔ لیکن ان کی لمبی عمر کا یہ ریکارڈ اتنا اہم نہیں جتنی اہم بات یہ ہے کہ صحت مند اور کامیاب سماجی زندگی گزارنے کے لئے دوسروں کے کاموں میں خوامخوا ٹانگ کبھی نہ اڑانی چایئے۔ صحت مند اور لمبی زندگی میں جتنی اہمیت خوراک اور ورزش کی ہے اتنی ہی افادیت آپ کے کارآمد انداز زندگی کی ہے۔ لمبی عمر کا راز کام کی نوعیت یا مہنگی چیزیں استعمال کرنے سے بھی نہیں ہے۔ بعض دفعہ اس کا تعلق کم بولنے اور زیادہ سننے سے ہوتا ہے، کبھی کبھار وہ چیزیں کرنی چاہیے جن کو کرنے کے لئے آپ کا من کر رہا ہو مگر اس سے کسی کو تکلیف یا نقصان نہ پہنچتا ہو۔ ان میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ غیرضروری چیزوں کے پیچھے بھاگ کر خود کو ہلکان نہیں کرنا چاہیے، جس سے آپ کے اندر کشمکش پیدا ہوتی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: صحت مند اور انہوں نے ہیں اور عمر کا

پڑھیں:

بھارت میں زیادتی کے پے در پے واقعات؛ مودی راج میں خواتین کی زندگی اجیرن

بھارتی میں زیادتی کے پے در پے واقعات  اور ان پر مودی حکومت کی ناکامی نے خواتین کی زندگی کو جہنم بنا دیا ہے۔

مودی راج اور ریاستی سرپرستی میں بھارتی خواتین خود کو غیرمحفوظ تصور کرنے لگی ہیں۔  بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے دور اقتدار میں ریاستی ناکامیوں کا شکار خواتین ایک بار پھر ظلم کے نشانے پر ہیں، جہاں عصمت دری کا ایک اور واقعہ مودی کی مسلسل ریاستی ناکامی  کو ثابت کرتا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق بہار میں 26 سالہ خاتون کو ایمبولینس میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ۔ متاثرہ خاتون گارڈ بھرتی کے دوران جسمانی ٹیسٹ دیتے ہوئے بے ہوش ہو گئی تھی۔

متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ نیم بے ہوشی کے دوران ایمبولینس میں  3 سے 4 افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا جب کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے ایمبولینس کے روٹ اور وقت کی تصدیق کر لی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق رکنِ پارلیمنٹ چراغ پاسوان نے بہار میں جرائم کی بڑھتی وارداتوں پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے۔ ریاستی انتظامیہ مجرموں کے سامنے جھک چکی ہے۔ قتل، عصمت دری ، چوری، ڈکیتی جیسے جرائم مسلسل ہو رہے ہیں۔ یہ صرف زیادتی نہیں بلکہ مودی کی سرپرستی میں ایک مکمل ادارہ جاتی ناکامی ہے۔

یہ واقعہ کسی سنسان گلی میں نہیں، بلکہ سرکاری بھرتی کے دوران پیش آیا ہے۔ ناقِص انتظامات کے باعث پیش آنے والے واقعے نے مودی سرکار کی نااہلی کو بے نقاب کر دیا ہے۔ مودی سرکار کے ’’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘‘ جیسے نعرے محض سیاسی دکھاوا ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں طلبہ کی خودکشیوں میں اضافہ: اصل وجہ کیا ہے؟
  • سینئر اداکار محسن گیلانی نے عائشہ خان کی زندگی کی حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا
  • بھارت میں زیادتی کے پے در پے واقعات؛ مودی راج میں خواتین کی زندگی اجیرن
  • کشمیریوں کو بے گھر کر کے شناخت اور زندگی چھینی جا رہی ہے: مشعال ملک
  • سعودیہ میں 8گھنٹے طویل آپریشن کے بعد دھڑ جڑی دو شامی بچیوں کو الگ کردیا گیا
  • کشمیریوں کو بے گھر کر کے شناخت اور زندگی چھینی جا رہی ہے، مشعال ملک
  • تیمارداروں کے لیے پالیئیٹو اور ہاسپِس کیئر میں فرق جاننا کیوں ضروری ہے؟
  • ٹل، پاراچنار مین شاہراہ کو طویل عرصہ بعد مسافروں کیلئے کھول دیا گیا
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  •  ٹک ٹاک کے جنون نے ایک اور زندگی نگل لی