ماہرہ خان کے کلاسیکل ڈانس کے سوشل میڈیا پر چرچے، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
معروف پاکستانی اداکارہ اور ماڈل ماہرہ خان ایک بار پھر اپنے فن اور ڈانس کے باعث سوشل میڈیا کی زینت بنی ہوئی ہیں۔
حال ہی میں ریلیز ہونے والی ان کی فلم ’لو گرو‘ کے مقبول گانے ’ٹوٹ گیا‘ پر ان کی ایک کلاسیکل ڈانس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس پرفارمنس میں ماہرہ خان کے ہمراہ معروف کلاسیکل ڈانسر فاطمہ امجد بھی شامل تھیں۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دونوں فنکاراؤں نے سرخ اور سیاہ رنگ کے لباس زیب تن کیے ہوئے ہیں اور انہوں نے بےحد مہارت اور جذبات کے ساتھ کلاسیکل ڈانس پیش کیا۔
ویڈیو میں کلاسیکل ڈانس کی خوبصورتی کے ساتھ جدید انداز کی جھلک بھی دکھائی دے رہی ہے، جسے ناظرین کی جانب سے بے حد سراہا گیا۔ ماہرہ اور فاطمہ کی جوڑی کو سوشل میڈیا صارفین نے فن اور خوبصورتی کا امتزاج قرار دیا۔
View this post on InstagramA post shared by Fatima Amjed (@fatimamjedd)
اس ویڈیو کو ہزاروں لائکس اور کمنٹس ملے ہیں، ساتھی فنکاروں کی جانب سے بھی ماہرہ کی اس ڈانس پرفارمنس کو خوب سراہا جارہا ہے۔
اداکارہ دُرفشاں سلیم اور امر خان نے بھی اس پرفارمنس کو سراہتے ہوئے ماہرہ اور فاطمہ کی تعریف کی۔ سوشل میڈیا پر اس ویڈیو نے مقبولیت حاصل کر لی ہے اور تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
فیکٹ چیک: سائیکل والے کے چالان کی وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟
کراچی (نیوز ڈیسک)سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کراچی ٹریفک پولیس نے ایک غریب سائیکل سوار پر 500 روپے کا چالان کر دیا۔
حقیقت:
یہ ویڈیو اور واقعہ نیا نہیں بلکہ 5 سال پرانا ہے۔ واقعہ کراچی کے علاقے کلفٹن کا ہے جہاں ایک ٹریفک آفیسر غلام علی جمالی نے ون وے کی خلاف ورزی پر ایک سائیکل سوار کا چالان کیا۔ چونکہ سائیکل کے لیے الگ کوڈ موجود نہیں، اس لیے موٹر سائیکل والے کوڈ (70) کے تحت ای- چالان جاری کیا گیا۔
ویڈیو میں سائیکل سوار کی مالی حالت دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین نے پولیس پر تنقید کی، لیکن بعد ازاں پولیس حکام نے وضاحت کی کہ چالان کی رقم آفیسر نے خود ادا کی تھی اور سائیکل سوار کو صرف وارننگ دے کر جانے دیا گیا تھا۔
یہ ویڈیو پانچ سال پرانی ہے، حالیہ واقعہ نہیں۔ چالان اصل میں ہوا تھا مگر پولیس اہلکار نے خود جرمانہ ادا کر کے سائیکل والے کو چھوڑ دیا۔ وائرل ویڈیو کو موجودہ تناظر میں پیش کرنا گمراہ کن ہے۔