Jang News:
2025-06-13@14:12:52 GMT

فپواسا کی ڈاکٹر عبدالمجید پیرزادہ کی برطرفی کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT

فپواسا کی ڈاکٹر عبدالمجید پیرزادہ کی برطرفی کی مذمت

—فائل فوٹو

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز (فپواسا) نے کہا ہے کہ وہ سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی (ایس ایم آئی یو) کراچی کے فیکلٹی رکن ڈاکٹر عبدالمجید پیرزادہ کی غیر منصفانہ برطرفی کی شدید مذمت کرتی ہے۔

جاری کیے گئے بیان میں فپواساکا کہنا ہے کہ یہ اچانک اور بلا جواز اقدام ضابطہ جاتی عمل کی سنگین خلاف ورزی اور مقررہ تادیبی قوانین کو نظر انداز کرنے کا عکاس ہے، جو ادارے کی ساکھ اور تقدس کےلیے خطرہ بن چکا ہے، یہ امر نہایت تشویشناک ہے کہ ڈاکٹر پیرزادہ کی برطرفی بظاہر ایک انتقامی کارروائی معلوم ہوتی ہے، جو اُن کی جانب سے جامعہ میں کرپشن اور انتظامی بے ضابطگیوں کو بے نقاب کرنے کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز نے کہا ہے کہ بجائے اس کے کہ یونیورسٹی انتظامیہ ان سنگین معاملات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتی، اس نے اختلافِ رائے کو دبانے اور حق گوئی کرنے والے استاد کو نشانہ بنانے کا راستہ اختیار کیا، اس اقدام نے اساتذہ کے درمیان خوف، غیر یقینی اور دھونس کا ماحول پیدا کر دیا ہے، جو علمی آزادی کو بری طرح متاثر کر رہا ہے اور یونیورسٹی کی گورننس پر اعتماد کو مجروح کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے فپواسا کی اپیل پر سندھ کی سرکاری جامعات میں تدریسی عمل کا بائیکاٹ

فپواسا کا کہنا ہے کہ ان سنگین حالات کے پیشِ نظر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، جو سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں، ان سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لیں اور ڈاکٹر پیرزادہ کی برطرفی کے پسِ منظر میں مکمل طور پر غیر جانبدار، شفاف اور منصفانہ انکوائری کا حکم جاری کریں۔

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ مداخلت فرمائیں اور جامعہ کے اساتذہ کے بنیادی حقوق کے تحفظ اور ادارے کی ساکھ کی بحالی کو یقینی بنائیں۔

فپواسا نے پُر زور مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر پیرزادہ کو فوری بحال کیا جائے تاکہ آزادانہ انکوائری مکمل ہونے تک انہیں ان کے عہدے پر بحال رکھا جا سکے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فپواسا یونیورسٹی انتظامیہ اور تمام متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ اساتذہ کو ہراسانی، انتقامی کارروائی یا کسی بھی قسم کے دباؤ سے مکمل تحفظ دیا جائے تاکہ وہ اپنے آئینی حقِ آزادیٔ اظہار، علمی خود مختاری اور پیشہ ورانہ دیانتداری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے سکیں۔

فپواسا نے ڈاکٹر پیرزادہ اور وسیع علمی برادری کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر انصاف، شفافیت اور علمی آزادی کے تحفظ کے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہیں، فپواسا ہر قسم کی ناانصافی کے خلاف بھرپور آواز اٹھاتی رہے گی اور ملک بھر میں اساتذہ کے حقوق اور وقار کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر پیرزادہ پیرزادہ کی

پڑھیں:

حکومت نے بجٹ میں اساتذہ اور محققین کو بڑا ریلیف دے دیا

وفاقی حکومت نے بجٹ 2025 میں ایک نہایت اہم اور خوش آئند قدم اٹھاتے ہوئے ملک بھر کے مستقل اساتذہ اور محققین کیلئے 25 فیصد ٹیکس ریبیٹ بحال کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ملک بھر کے مستقل اساتذہ اور محققین کو ریلیف دیا، جو نہ صرف موجودہ مالی سال بلکہ سابقہ ٹیکس سال 2023 اور 2024 پر بھی لاگو ہوگا۔ اس سے تعلیمی شعبے سے وابستہ افراد کو زبردست مالی ریلیف حاصل ہوگا۔

ماہرین تعلیم نے اس فیصلے کو تعلیم دوست اقدام قرار دیتے ہوئے وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) کے دفتر، خصوصاً رجسٹرارخالد جاوید کی انتھک کاوشوں کو سراہا۔

ایف بی آر کے سینئر افسرنے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تاریخی پیشرفت ہے، خاص طور پر ان اساتذہ اور محققین کے لیے جو تنخواہ دار طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور جن کی آواز عام طور پر پالیسی سازوں تک نہیں پہنچتی اس کامیابی کا کریڈٹ بلاشبہ وفاقی ٹیکس محتسب کے دفتر اور خالد جاوید کی مسلسل محنت کو جاتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برسوں میں اس ریبیٹ کے خاتمے کے باعث تعلیمی حلقوں میں شدید تشویش پائی جاتی تھی اور متعدد اساتذہ کو اضافی ٹیکس بوجھ کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم وفاقی ٹیکس محتسب کے دفتر کی طرف سے اس مسئلے پر مسلسل توجہ،سفارشات اور پیروی کے نتیجے میں اب حکومت نے اس رعایت کو نہ صرف بحال کیا بلکہ پچھلے دو سالوں کے لیے بھی قابل اطلاق قرار دے کر تعلیمی طبقے کے دیرینہ مطالبے کو پورا کر دیا ہے۔

ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ نہ صرف مالی ریلیف فراہم کرے گا بلکہ حکومت کے تعلیمی اور تحقیقی شعبے کی اہمیت کو تسلیم کرنے کا مظہر بھی ہے تعلیمی اداروں،اساتذہ اور محققین کی جانب سے اس فیصلے کا بھرپور خیرمقدم کیے جانے کا امکان ہے۔

اس سے قومی سطح پر علمی ترقی اور تحقیق کی حوصلہ افزائی ہوگی وفاقی بجٹ 2025 کی سرکاری دستاویز میں واضح طور پر لکھا گیا ہے، مستقل بنیادوں پر کام کرنے والے اساتذہ اور محققین کو ٹیکس واجب الادا پر 25 فیصد ریبیٹ ٹیکس سال 2023 سے 2025 تک مؤثر طور پر بحال کر دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قائم مقام گورنر سندھ سید اویس قادر شاہ کی اسرائیل کے ایران پر حملے کی شدید مذمت
  • پاکستان کی ایران پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت، ایرانی عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار
  • حیدر آباد ، لیاقت یونیورسٹی اسپتال وجامشورو کی انتظامیہ کا اہم اجلاس
  • حکومت سندھ نے سرکاری جامعات کی گرانٹ 40 ارب روپے کردی 
  • کسی کو حق نہیں وہ آپکی عمر یا جسامت پر تبصرہ کرے، ثمینہ پیرزادہ
  • اسسٹنٹ پروفیسر اصغر علی پر سندھ ہائیکورٹ کے جرمانے کا فیصلہ کالعدم قرار
  • حکومت نے بجٹ میں اساتذہ اور محققین کو بڑا ریلیف دے دیا
  • ڈاکٹر عاصمہ ربانی نے فلپائن میں مکمل الاختیار پاکستانی سفیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھال لیں
  • سندھ زرعی یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی پروگرام پر سیمینار کا انعقاد