اسلام آباد:

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بتایا ہے کہ نان فائلر بینک سے کیش نکالے گا تو 0.8 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کٹے گا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین نوید قمر کی زیر صدارت ہوا جہاں ایف بی آرحکام  نے بریفنگ میں بتایا کہ پہلے جب نان فائلر کی جانب سے بینک سے کیش نکلوانے پر 0.

6 فیصد ٹیکس کٹتا تھا۔

کمیٹی کو ایف بی آر نے بتایا کہ 50 ہزار تک کیشں نکالنے پر 400 روپے ٹیکس کٹے گا۔

چیئرمین کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ اس حد کو 50 ہزار سے بڑھایا جائے، جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ حد 50 ہزار روپے سے بڑھا کر 75 ہزار کر دیتے ہیں۔

اراکین کمیٹی نے سفارش کی کہ کیش کی حد ایک لاکھ تک کی جائے، جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ مجھے ایک لاکھ روپے والا ویسے ہی امیر لگتا ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے نان فائلر کی کیش نکلوانے کی حد 75 ہزار روپے کرنے کی سفارش کردی۔

بعد ازاں بینکوں سے یومیہ 75 ہزار روپے نقد رقم نکلوانے پر 0.8 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی تجویز منظور کی گئی، کمیٹی نے آن لائن خریداری پر دو فیصد اضافی سیلز ٹیکس کی تجویز مسترد کردی۔ 

کمیٹی نے بینکوں میں قرض کے منافع پر ٹیکس 15 سے بڑھا کر20 فیصد کرنے کی تجویز بھی مسترد کردی، گوگل اور یوٹیوب کی سروسز ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویز منظور کردی۔

اجلاس میں کمرشل جائیدادوں کے کرایے کی انکم پر 4 فیصد ٹیکس کی تجویزمؤخر، دو لاکھ روپے کی فروخت اور بینکاری لین دین کے ذریعے کرنے کی تجویز بھی مسترد کردی گئی جبکہ رینٹل آمدن کو کاروباری نقصانات میں شامل نہ کرنے کی تجویز منظور کردی گئی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی قائمہ کمیٹی ایف بی آر

پڑھیں:

ہمیں بجلی کے بحران کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا ہوگا،شرجیل انعام میمن

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ہر دورِ اسمبلی میں کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے خلاف قراردادیں پیش کی جاتی رہی ہیں، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ متعلقہ اداروں کے حکام کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پچاس ڈگری سینٹی گریڈ کی شدید گرمی میں رہنے والے شہریوں کے لیے سندھ حکومت نے سولر سسٹم کی فراہمی کا کام شروع کیا ہے، تاہم یہ مستقل حل نہیں، ہمیں بجلی کے بحران کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا ہوگا، کیونکہ یہ ملک ہم سب کا ہے۔

شرجیل انعام میمن نے تجویز دی کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں پری پیڈ میٹرز کا نظام متعارف کروائیں تاکہ نہ صرف شکایات کا ازالہ ہو سکے بلکہ بجلی چوری جیسے مسائل سے بھی نجات ملے۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ یا تو کمپنیاں پری پیڈ میٹرز نصب کریں، یا پھر عوام کو اجتماعی سزا دینے کا سلسلہ بند کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو جیسے اداروں کو اس طرز کا موثر میکنزم اپنانا پڑے گا تاکہ صارفین کو انفرادی بنیاد پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ جب ہر شخص کے پاس پری پیڈ کنیکشن ہوگا تو کوئی شکایت باقی نہیں رہے گی۔ انہوں نے وفاقی حکومت، وزیر اعظم اور دیگر متعلقہ حکام سے پرزور اپیل کی کہ بجلی کے نادہندہ علاقوں کے نام پر پورے شہر یا علاقے کو اجتماعی سزا دینا بند کی جائے، کیونکہ جو صارف بل باقاعدگی سے ادا کرتا ہے، اسے بجلی چوری کرنے والوں کی سزا نہیں دی جا سکتی۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بجلی بحران کے خاتمے اور شفاف تقسیم کے لیے پری پیڈ میٹرز کا نظام ہی واحد حل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایک سال میں 67 شوگر ملز مالکان نے 112 ارب روپے کی چینی باہر بھیجی، پی اے سی کو بریفنگ
  • وزیراعظم نے پاک بزنس ایکسپریس کا افتتاح کردیا، ٹرین کا کرایہ کتنا ہوگا؟
  • ہمیں بجلی کے بحران کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا ہوگا،شرجیل انعام میمن
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ، چینی کےبحران پر بریفنگ ، سخت سوالات کی بوچھاڑ ، کہاں ہیں شوگر ملز مالکان کی تفصیلات ۔۔۔؟
  • چین کی قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کا دورہ ہنگری
  • پاکستان انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کو ختم کرنے کی تجویز پیش
  • وزارت خزانہ کی جانب سے ماہانہ اقتصادی آوٹ لک رپورٹ جاری کردی گئی
  • پاکستان بزنس فورم کا وزیراعظم سے ڈالر کو فوری کنٹرول کرنے کا مطالبہ
  • اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 30 جولائی کو ہوگا
  • نہیں معلوم غزہ میں آئندہ کیا ہونے والا ہے، اب فیصلہ اسرائیل کو کرنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ