اسرائیل نے کورونا وبا کے بعد پہلی بار مسجد اقصیٰ کو غیر معینہ مدت تک کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا جس کے باعث آج وہاں نماز جمعہ بھی نہ ہوسکی۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی "وفا" کے مطابق اسرائیلی فورسز نے فجر کی نماز کے بعد مسجد پر دھاوا بولا اور وہاں موجود نمازیوں کو زبردستی نکال دیا۔

نمازیوں کو بیدخل کرنے کے بعد اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے تمام دروازے بند کر دیے گئے اور کسی کو اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی بندش ایران پر حملے کے چند گھنٹوں بعد کی گئی جب کہ مغربی کنارے میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔

اسلامی وقف کے بین الاقوامی امور، سیاحت، اور سفارتکاری کے ڈائریکٹر عون بزباز نے مڈل ایسٹ آئی کو بتایا کہ اسرائیل نے ایران کے ساتھ کشیدگی کو مسجد اقصیٰ کا مزید کنٹرول حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ بندش عوام کی حفاظت کے لیے ہے لیکن صرف وقف کے ملازمین کو مسجد میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔

واضح رہے کہ مسجد اقصیٰ کی بندش اور نمازیوں پر پابندی مذہبی آزادی کے بنیادی حق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسرائیل نے کے لیے

پڑھیں:

غزہ پٹی کی صورت حال: جرمن چانسلر کی اردن کے شاہ سے ملاقات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 جولائی 2025ء) اردن کے حکام کے مطابق جرمن چانسلر میرس اور اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کی منگل کو برلن میں ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور خطے کی موجودہ سنگین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

چانسلر میرس نے پیر کے روز کہا تھا کہ ان کی حکومت اردن کے ساتھ مل کر غزہ پٹی کے انتہائی ضرورت مند عوام کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانے کی خاطر کام کرے گی۔

میرس نے کہا تھا، ''ہم جانتے ہیں کہ یہ غزہ کے عوام کے لیے بہت چھوٹی سی مدد ہو سکتی ہے، لیکن یہ ایک حصہ ہے جو ہم خوشی سے ڈالنا چاہتے ہیں۔‘‘

خیال رہے کہ اسرائیل پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ امداد کی فراہمی پر عائد پابندیوں میں نرمی کرے کیونکہ غزہ پٹی کے محصور علاقے میں قحط کے پھیلنے کا خطرہ شدید ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

اردن نے حالیہ دنوں میں غزہ پٹی میں خوراک کی فراہمی کے لیے امدادی سامان فضا سے گرانے کا عمل شروع کیا ہے، جو اسرائیل کی جانب سے فلسطینی مزاحمتی گروہ حماس کے خلاف جنگ میں ''تزویراتی توقف‘‘ کے اعلان کے بعد ممکن ہوا ہے۔

اقوام متحدہ، عالمی ادارہ صحت، اور دیگر امدادی تنظیموں کے مطابق غزہ پٹی میں انسانی بحران شدید تر ہو رہا ہے اور ہزارہا انسان فاقہ کشی کا شکار ہیں۔

اس صورت حال کے پیش نظر عالمی برادری کی طرف سے اسرائیل پر دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے کہ وہ امداد کی ترسیل کے لیے راستے کھولے۔

اگرچہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمین نیتن یاہو نے اتوار کے روز دعویٰ کیا تھا کہ ''غزہ میں قحط نہیں ہے،‘‘ تاہم ایک دن بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ''محصور علاقے میں واقعی قحط ہے اور ہمیں بچوں کو خوراک فراہم کرنا چاہیے۔

‘‘ ہر چار میں سے تین جرمن اسرائیل پر مزید دباؤ کے حامی

تقریباً 75 فیصد جرمن شہری چاہتے ہیں کہ میرس حکومت غزہ پٹی میں بگڑتی ہوئی انسانی صورت حال کے پیش نظر اسرائیل پر مزید دباؤ ڈالے۔

فورسا انسٹیٹیوٹ کے ذریعے جرمن جریدے اشٹیرن کے لیے کرائے گئے ایک سروے کے نتائج، جو اس جریدے میں آج منگل کو شائع ہوئے، کے مطابق 74 فیصد جرمن باشندے چاہتے ہیں کہ وفاقی جرمن حکومت اسرائیل کے حماس کے ساتھ جاری تنازعے میں اسرائیل کے خلاف سخت موقف اختیار کرے۔

یہ سروے سیاسی وابستگی کی بنیاد پر رائے عامہ میں واضح فرق کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ جرمنی میں بائیں بازو کی جماعت لیفٹ پارٹی کے 94 فیصد ووٹر اور ماحول پسندوں کی گرین پارٹی کے 88 فیصد ووٹر اسرائیل پر مزید دباؤ ڈالنے کے حق میں تھے۔

جرمن حکومتی اتحاد میں شامل سینٹر رائٹ یونین جماعتوں سی ڈی یو اور سی ایس یو، اور سینٹر لیفٹ پارٹی ایس پی ڈی کے حامیوں میں سے بھی 77 فیصد افراد چاہتے ہیں کہ جرمن حکومت اسرائیل کو غزہ پٹی میں جاری انسانی بحران ختم کرنے اور جنگ روکنے پر مجبور کرے۔

البتہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) کے حامیوں میں سے 37 فیصد اسرائیل پر مزید دباؤ ڈالے جانے کے مخالف تھے۔ پھر بھی ان میں سے بھی 61 فیصد افراد اسرائیل کے خلاف جرمنی کے سخت موقف کے حق میں تھے۔

جرمنی اسرائیل کا ایک اہم اتحادی ملک ہے، اور اسرائیل کی سلامتی اور بقا کا دفاع جرمن ریاست کی بنیادی پالیسی کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین، مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • جرمنی نے پاکستانیوں کے لئے غیر معینہ مدت تک ویزے کا اجرا بند کردیا
  • غزہ پٹی کی صورت حال: جرمن چانسلر کی اردن کے شاہ سے ملاقات
  • راولپنڈی: مرکزی جامع مسجد مکی کے خطیب وامام پیر سید ثنا اللّٰہ کو اغوا کرلیاگیا
  • اتنا ظالم ہے کہ مظلوم نظر آتا ہے
  • غزہ کی جنگ میں وقفہ : پہلے دن 120 ٹرکوں پر لدی امداد تقسیم
  • امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی نابودیِ اسرائیل مہم
  • زائرین امام حسینؑ کیلئے زمینی راستوں کی بندش منظور نہیں، حیدر عباس
  • زائرین کیلئے زمینی راستوں کی بندش استعماری ایجنڈا، حکومت فوری راستے کھولے، ناصر شیرازی
  • فلسطین کو دنیا سے نقشے سے مٹانے کے آرزو مند اسرائیل کے دیگر عزائم کیا ہیں؟
  • غزہ کو بھوکا مارنے کا منصوبہ : مجرم کون ہے؟