اسرائیل کو لگام نہ دی گئی تو امن عالم خطرے میں پڑ جائے گا، مولانا فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل کو لگام نہ دی گئی تو امن عالم خطرے میں پڑ جائے گا، اسرائیل کی کھلی جارحیت عالمی اداروں کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملہ دراصل اس کے ناپاک ارادوں اور صہیونی عزائم کی عکاسی کرتا ہے، اسرائیل اب کھلم کھلا دہشت گردی پر اُتر آیا ہے اور اقوام متحدہ یا جنرل اسمبلی اس کے لیے بے معنی ہوچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا وجود انسانی خون سے رنگین ہو چکا ہے، اور صہیونیت کا دامن معصوم انسانوں کی لاشوں سے بھرا ہوا ہے، مولانا نے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ وہ اس سنگین صورتحال میں صرف بیانات تک محدود نہ رہے بلکہ متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کا عملی اور مؤثر جواب دے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ “مسلم حکمرانوں کو مصلحتیں اور وقتی مفادات بالائے طاق رکھ کر ایک مؤقف اپنانا ہوگا، اگر آج خاموشی اختیار کی گئی تو کل کسی اور مسلم ملک کو اسی طرح نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے ایران کے عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری امت مسلمہ کو برادر ملک ایران کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسلامی دنیا کو مشترکہ حکمت عملی اپناتے ہوئے صہیونیت کا راستہ روکنا ہوگا، ورنہ یہ آگ پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف فوری کارروائی کرے اور اس کی جارحیت کو روکے کیونکہ اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو عالمی امن کا خواب مٹی میں مل جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمن انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
ایران کا دفاع امت مسلمہ کا دفاع ہے، امت مسلمہ کو ایران کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیئے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
ایک بیان میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عالم اسلام متحد ہو کر ظالم صہیونی ریاست اور اس کے حواریوں کو واضح پیغام دے کہ مسلم ممالک کی خودمختاری، آزادی اور سلامتی پر حملہ پوری امت پر حملہ تصور کیا جائے گا، اور اس کا ہر محاذ پر بھرپور جواب دیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ کھلی جارحیت، عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے، میں اس بزدلانہ اور مجرمانہ کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، اسرائیل کی یہ حرکت نہ صرف ایران کے خلاف ہے بلکہ پوری امت مسلمہ کی غیرت، خودمختاری اور سلامتی کے خلاف اعلانِ جنگ کے مترادف ہے۔ ایک بیان میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ اسرائیل جو مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی میں ملوث ہے، آج ایک اور آزاد اسلامی ملک پر حملہ آور ہو کر اپنے مکروہ عزائم کو بے نقاب کر چکا ہے، یہ حقیقت دنیا پر واضح ہو چکی ہے کہ اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکہ کا زوال قریب آ چکا ہے اور انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب ظالم اور جابر قوتیں صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گی۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ایران کو اس جارحیت پر پورا حق حاصل ہے کہ وہ اس کا منہ توڑ، فیصلہ کن اور مؤثر جواب دے، ایران کا دفاع درحقیقت امت مسلمہ کا دفاع ہے، پوری امت مسلمہ کو اس نازک گھڑی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیئے اور صہیونی جارحیت کے خلاف یک زبان، یک جان اور یکجہتی کے ساتھ میدان میں آنا ہوگا، دشمن کا دیرینہ منصوبہ یہی ہے کہ ہر مسلم ملک کو تنہا کرکے اسے آسان ہدف بنایا جائے اور اسے داخلی و خارجی سازشوں کا شکار کرکے کمزور کیا جائے، ایسے حالات میں مسلم حکمرانوں، دینی و فکری رہنماؤں اور رائے عامہ پر اثر رکھنے والے تمام افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ دانشمندی، بصیرت اور جرأت کے ساتھ ان سازشوں کا مقابلہ کریں اور امت کے اتحاد و دفاع کے لیے عملی کردار ادا کریں۔