امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کیخلاف اسرائیلی حملوں کے آغاز سے قبل ملکی کانگریس کے اعلی رہنماؤں کیساتھ خفیہ ملاقاتوں میں انہیں مکمل طور پر آگاہ کر دیا تھا اسلام ٹائمز۔ معروف امریکی تجزیاتی محلے ایکسیس (Axios) نے انکشاف کیا ہے کہ یہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کانگریس کو بریفنگ پر مبنی یہ کارروائی قانونی پروٹوکول کی تعمیل اور خاص طور پر امریکی افواج کو ایران کی جانب سے نشانہ بنائے جانے و تنازعے میں پھیلاؤ کی صورت میں کانگریس کی ممکنہ تنقید سے بچنے کے لئے انجام دی گئی ہے۔ اس حوالے سے ایک اعلی سطحی امریکی اہلکار نے ایکسیس کو بتایا کہ وائٹ ہاؤس نے کانگریس کے سینئر اراکین سے کہا تھا کہ امریکی حکومت ان حملوں میں ملوث نہیں نیز اس کا خیال ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ کرنے کی کارروائی اس وقت مناسب نہیں۔ امریکی مجلے کے مطابق یہ امر اس بات کا واضح مزید ثبوت ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اسرائیلی رژیم کی جانب سے ایران کے خلاف حملے کے فیصلے سے از قبل آگاہ تھی۔ رپورٹ سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن، سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان ٹون اور سینیٹ کے اقلیتی رہنما چک شومر کو بھی اس حملے کے آغاز سے قبل مطلع کر دیا گیا تھا۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے

پڑھیں:

نیتن یاہو نے ٹرمپ کو قطر حملے سے پہلے آگاہ کیا یا نہیں؟ بڑا تضاد سامنے آگیا

تل ابیب/واشنگٹن: اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات میں تضاد سامنے آیا ہے کہ آیا قطر پر حالیہ اسرائیلی حملے کے بارے میں امریکا کو پہلے سے اطلاع دی گئی تھی یا نہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے ایکسيوس کے مطابق اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ نیتن یاہو نے ٹرمپ کو حملے سے ڈھائی گھنٹے قبل آگاہ کیا تھا اور اگر واشنگٹن مخالفت کرتا تو کارروائی روک دی جاتی۔ تاہم ٹرمپ اور امریکی حکام اس دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں حملے کا علم عوامی ذرائع سے ہوا اور اسرائیل نے براہ راست اعتماد میں نہیں لیا۔ امریکی حکام کے مطابق اطلاع اُس وقت ملی جب اسرائیلی طیارے پہلے ہی روانہ ہوچکے تھے اور میزائل فضا میں تھے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس رہنماؤں کو نشانہ بنایا، جس میں 5 حماس ارکان اور ایک قطری سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اُن کے مرکزی رہنما کارروائی سے کچھ دیر پہلے ہی عمارت چھوڑ چکے تھے، اس لیے وہ محفوظ رہے۔

یہ حملہ نہ صرف امریکا اور اسرائیل کے تعلقات میں کشیدگی کا باعث بنا ہے بلکہ قطر اور واشنگٹن کے تعلقات پر بھی سوالات کھڑے کر رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ اسرائیل کی خطے میں تنہائی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا دیو قامت سنہری مجسمہ نصب
  • اسرائیلی طیاروں نے دوحہ پر بیلسٹک میزائل بحیرہ احمر سے فائر کیے، امریکی اہلکار
  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو قطر حملے سے پہلے آگاہ کیا یا نہیں؟ بڑا تضاد سامنے آگیا
  • ٹک ٹاک پر معاہدہ طے پا گیا، امریکی صدر کی برطانیہ روانگی سے قبل میڈیا گفتگو
  • امریکی کانگریس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا بل
  • نیتن یاہو نے دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے ٹرمپ کو آگاہ کردیا تھا، امریکی میڈیا کا انکشاف
  • قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
  • اسرئیلی وزیراعظم سے ملاقات : اسرائیل بہترین اتحاد ی، امریکی وزیرخارجہ: یاہوکی ہٹ دھرمی برقرار‘ حماس پر پھر حملوں کی دھمکی
  • دوحا میں اسرائیلی حملے سے 50 منٹ قبل ٹرمپ باخبر تھے، امریکی میڈیا کا انکشاف
  • دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف