ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد ہزاروں پاکستانی زائرین کی سلامتی پر خدشات، وزارت خارجہ متحرک
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد وہاں موجود ہزاروں پاکستانی زائرین کے اہل خانہ شدید فکرمندی کا شکار ہیں۔ وزارت خارجہ کے سینئر حکام کے مطابق اس وقت ایران میں تقریباً پانچ ہزار پاکستانی زائرین موجود ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارتی مشنز ان زائرین کو تمام ضروری مدد فراہم کریں گے اور ان کی محفوظ وطن واپسی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
وزارت خارجہ کے مطابق ایران جانے والے زائرین کی تعداد وقتاً فوقتاً بدلتی رہتی ہے اور اکثر زائرین سفارتی مشنز سے رجوع نہیں کرتے، جس کے باعث ان کی مکمل نگرانی ایک چیلنج بن چکی ہے۔ تاہم حکومت پاکستان ایران میں کشیدہ حالات کے باوجود اپنے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے متحرک ہے۔
ادھر ایران میں جاری کشیدگی کے تناظر میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے سعودی وزارت حج کو خصوصی ہدایات جاری کی ہیں کہ ایرانی حاجیوں کو مکمل سہولیات فراہم کی جائیں اور وطن واپسی کے حالات سازگار ہونے تک ان کا مکمل خیال رکھا جائے۔
شاہ سلمان کے اس اعلان کو خطے میں انسان دوستی کے جذبے کے تحت ایک مثبت پیغام قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ پاکستان میں بھی شہریوں کی حفاظت کے حوالے سے سفارتی سطح پر پیش رفت جاری ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ایران میں حالات مزید خراب ہوئے تو پاکستانی زائرین کی واپسی ایک بڑا انسانی و سفارتی چیلنج بن سکتی ہے۔ وزارت خارجہ نے زائرین سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران میں قیام کے دوران قریبی پاکستانی سفارت خانے یا قونصلیٹ سے مسلسل رابطے میں رہیں تاکہ ہنگامی صورتِ حال میں فوری مدد فراہم کی جا سکے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستانی زائرین ایران میں
پڑھیں:
سعودی عرب کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت، اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ
سعودی عرب نے ایران پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہیں برادر اسلامی ملک ایران کی خودمختاری اور سلامتی پر کھلی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت سعودی عرب، برادر اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے، جو ایک آزاد ریاست کی خودمختاری کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی حملے غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک ہیں، جوہری مذاکرات کے ثالث عمان کا ردعمل
سعودی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
سعودی عرب کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور کئی ممالک فضائی حدود بند کر چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اقوام متحدہ ایران سعودی عرب سعودی وزارت خارجہ سلامتی کونسل