data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (نمائندہ جسارت) وفاقی وزری ریلوے حنیف عباسی کے احکامات پر گزشتہ روز گریڈ 18، 19، 20 اور 21 سمیت ہیڈکوارٹر کے تمام افسران کے اے سی بند کردیے گئے۔ گرمی کا زور اور اے سی بند ہونے سے ریلوے افسران کا برا حال ہوگیا اور دفاتر کے اے سی اچانک بند ہونے پر ریلوے افسر پریشان ہوگئے۔ وزیر ریلوے حنیف عباسی کو افسران کی طرف سے ٹرینوں میں اے سی چلنے کی یقین دہانی کے بعد افسران کے اے سی بھی چل گئے۔ ریلوے ہیڈکوارٹر میں بدھ کے روز ہونے والی میٹنگ میں ناقص کارکردگی پر وفاقی وزیر ریلوے نے افسروں پر واضح کیا تھاکہ اگر ٹرینوں کے اے سی نہ چلے توآپ لوگوں کے اے سی بھی نہیں چلنے دوں گا، وفاقی وزیر نے ریلوے کے بعض افسروں پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ اے سی بند کروانے پر ریلوے افسران نے کہا کہ ہمارے کئی افسران امراض قلب، بلڈ پریشر اور دیگر امراض میں مبتلا ہیں سخت گرمی میں اے سی بند کروانا زیادتی ہے، اے سی بند رہے تو ایسی صورتحال میں کام کرنا مشکل ہوجائے گا۔ یاد رہے کہ ریلوے ہیڈکوارٹر میں صرف شعبہ آئی ٹی کے اے سی بند نہیں کیے گئے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اے سی بند کے اے سی

پڑھیں:

اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟

— فائل فوٹو  

وفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ہائی سپیڈ ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد سفر کے وقت کو کم کر کے اسے جدید بنانا ہے۔

یہ فیصلہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔

اس اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چوہدری، وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، کمشنر راولپنڈی، اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل اور فرنٹیئر کور کے نمائندوں نے شرکت کی۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس منصوبے کو وزیر اعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف اور ٹرانسپورٹ کے جدید حل فراہم کرنے کا عزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد ہزاروں شہری اعلیٰ معیار کی سفری سہولتوں سے مستفید ہوں گے۔

اس حوالے سے وزیر ریلوے حنیف عباسی کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا جس سے لوگ دونوں شہروں کے درمیان تیزی اور آسانی سے سفر کر سکیں گے۔

وزیر مملکت طلال چوہدری نے منصوبے کو کم لاگت اور تیز رفتار آپشن قرار دیا جو اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔

یہ اقدام اسلام آباد اور راولپنڈی کو تیز رفتار سفری راستے سے جوڑ دے گا، جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا وقت 20 منٹ تک کم ہو جائے گا اور ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔

مزید برآں، یہ منصوبہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کر کے رہائشیوں کو تیز رفتار اور سستا سفر فراہم کرے گا۔

ہائی اسپیڈ ٹرین اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک چلائی جائے گی۔

تاہم ابھی اس منصوبے کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دینا باقی ہے جس پر اگلے ہفتے دستخط ہو جائیں گے۔

منصوبے کے تحت پاکستان ریلوے ٹرین کے ٹریک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ذمہ دار ہوگی جب کہ سروس کا انتظام سی ڈی اے کرے گی۔

حکومت نے جدید، آرام دہ اور مؤثر آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین ٹرینیں درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین