وزیر ریلوے نے ہیڈ کوارٹر کے تمام افسران کے اے سی بند کرا دیے
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) وفاقی وزری ریلوے حنیف عباسی کے احکامات پر گزشتہ روز گریڈ 18، 19، 20 اور 21 سمیت ہیڈکوارٹر کے تمام افسران کے اے سی بند کردیے گئے۔ گرمی کا زور اور اے سی بند ہونے سے ریلوے افسران کا برا حال ہوگیا اور دفاتر کے اے سی اچانک بند ہونے پر ریلوے افسر پریشان ہوگئے۔ وزیر ریلوے حنیف عباسی کو افسران کی طرف سے ٹرینوں میں اے سی چلنے کی یقین دہانی کے بعد افسران کے اے سی بھی چل گئے۔ ریلوے ہیڈکوارٹر میں بدھ کے روز ہونے والی میٹنگ میں ناقص کارکردگی پر وفاقی وزیر ریلوے نے افسروں پر واضح کیا تھاکہ اگر ٹرینوں کے اے سی نہ چلے توآپ لوگوں کے اے سی بھی نہیں چلنے دوں گا، وفاقی وزیر نے ریلوے کے بعض افسروں پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ اے سی بند کروانے پر ریلوے افسران نے کہا کہ ہمارے کئی افسران امراض قلب، بلڈ پریشر اور دیگر امراض میں مبتلا ہیں سخت گرمی میں اے سی بند کروانا زیادتی ہے، اے سی بند رہے تو ایسی صورتحال میں کام کرنا مشکل ہوجائے گا۔ یاد رہے کہ ریلوے ہیڈکوارٹر میں صرف شعبہ آئی ٹی کے اے سی بند نہیں کیے گئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ
پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں صوبے کی امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سینیٹر ایمل ولی خان کو اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے منعقد کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت دی، سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد اے پی سی میں شرکت سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔