چیئرمین پاکستان علما کونسل نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالم کفر کا یہ خیال تھا کہ وہ مسلم امہ کو تقسیم کر دے گا، عالم اسلام اسرائیلی جارحیت کیخلاف متحد کھڑا ہے اور اس کی مذمت کر رہا ہے، آج ہمارا دشمن سمجھتا تھا کہ ایران پر حملہ کر کے شیعہ سنی کو تقسیم کر دیا جائیگا، مگر پوری دنیا میں شیعہ سنی متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے سب سے پہلے ایران پر حملے کی مذمت کی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی نے لاہور پریس کلب میں سیمینار سے خطاب میں کہا کہ  پاکستانی قوم اسرائیلی جارحیت کیخلاف ایران کیساتھ کھڑی ہے، پاک فوج اور قوم کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کرنیوالے غدار وطن ہیں۔ حافظ طاہر اشرفی نے مولانا محمد خان لغاری کی یاد میں منعقدہ تعزیتی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالم کفر کا یہ خیال تھا کہ وہ مسلم امہ کو تقسیم کر دے گا، عالم اسلام اسرائیلی جارحیت کیخلاف متحد کھڑا ہے اور اس کی مذمت کر رہا ہے، آج ہمارا دشمن سمجھتا تھا کہ ایران پر حملہ کر کے شیعہ سنی کو تقسیم کر دیا جائیگا، مگر پوری دنیا میں شیعہ سنی متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے سب سے پہلے ایران پر حملے کی مذمت کی، پاکستان ایٹمی قوت ہے، معرکہ حق میں ہمیں اللہ تعالی نے بھارت کے مقابلے میں کامیابی دی۔

حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ فوج اور حکومت کو تقسیم کرکے عراق، شام، اردن اور یمن کو کمزور کیا گیا، دشمن چاہتا ہے کہ پاکستان میں فوج اور حکومت کو تقسیم کیا جائے، لیکن ناکامی ہوئی۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ مولانا محمد خان لغاری نے ہمیشہ مساوات اور وحدت امت کیلئے آواز بلند کی۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے بیاسی اسرائیلی ڈرونز کو پاکستان میں گرایا گیا، ایران پر حملہ گریٹر اسرائیل کا پہلا قدم ہے، آج نہ روکا گیا تو کل کسی اور کی باری ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے شکرگزار ہیں کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہے۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ عالم اسلام آج ہمارے سپہ سالار اور فوج کو ہیرو قرار دے رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیلی جارحیت کیخلاف حافظ طاہر اشرفی نے انہوں نے کہا کو تقسیم کر نے کہا کہ ایران پر کی مذمت تھا کہ

پڑھیں:

افغان سرزمین سے دراندازی بند کی جائے، کشیدگی نہیں چاہتے: ترجمان دفترِ خارجہ

ترجمان دفترِ خارجہ طاہر اندرابی نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی دعوت پر 29 اکتوبر کو ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کی اور اس موقع پر ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی جس کے اختتام پر پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری کے مشترکہ فریم ورک کا اعلان کیا گیا۔ اجلاس کے نتائج پر دونوں طرف سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

وزیراعظم کے دورے کے دوران نائب وزیراعظم و وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون پر تبادلۂ خیال ہوا۔ دفترِ خارجہ کے بقول دورے کے اختتام پر پاکستان اور سعودی عرب کی جانب سے جامع مشترکہ اعلان جاری کیا گیا جس میں سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: افغان سرزمین سے دہشتگرد حملوں کی اجازت نہیں دیں گے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دورے کا مرحلہ استنبول میں طے پایا اور یہ دورہ گزشتہ شام اختتام پذیر ہوا۔ طاہر اندرابی نے کہا کہ پاکستان نے مذاکرات میں تعمیری اور مثبت رویّے کے ساتھ حصہ لیا اور اس بات پر زور دیا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی یا کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیا جائے۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان 4 سال سے طالبان رجیم سے مطالبہ کرتا آیا ہے کہ وہ فتنہِ الہندوستان اور فتنہِ الخوارج کے خلاف کارروائیاں کرے؛ تاہم گزشتہ چار سال کے دوران ملک میں دہشت گردی میں اضافے کا سوال قابلِ تشویش رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے دفاع کے لیے ہر وقت تیار ہے اور مستقبل میں کسی قسم کی اشعال انگیزی کا سخت جواب دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: افغان سرزمین سے دہشتگردی کی روک تھام ناگزیر ہے: اسحاق ڈار نے جنگ بندی معاہدہ خوش آئند قرار دیدیا

طاہر اندرابی نے مذاکرات کے سوالات پر واضح کیا کہ یہ باتیں بہت نزاکت طلب تھیں — مثلاً کیا طالبان نے ٹی ٹی پی کو کالعدم قرار دیا یا دہشت گردی کے خلاف فتویٰ جاری کیا — ان معاملات کی تفصیلات فی الحال پہلی لائن پر نہیں بتائی جا سکتیں۔ دفترِ خارجہ کے نمائندگان مذاکرات میں موجود رہے اور اگر اگلے مرحلے میں کوئی بڑی پیش رفت ہو گی تو میڈیا کو بروقت آگاہ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترکی کی جاری کردہ اعلامیہ ایک کورنگ نوٹ (covering note) کے طور پر سامنے آیا، نہ کہ دونوں فریقوں کا حتمی ورژن، اور تحریری ضمانتوں کے بارے میں حتمی بات فی الحال نہیں کی جا سکتی — اگلے مرحلے تک انتظار ضروری ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان قطر اور ترکی کا شکر گزار ہے جن کی ثالثی سے مذاکرات میں مفاہمانہ حل کی جانب پیش رفت ممکن ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور مسلح افواج ملک کی سلامتی اور دفاع کے لیے ہر وقت تیار اور چوکس ہیں۔

مزید پڑھیں: افغان خارجی کا پاکستان میں دہشتگردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کا اعتراف

علاوہ ازیں طاہر اندرابی نے بین الاقوامی امور پر پاکستان کا مؤقف دہرایا: پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کی اور کہا کہ یہ خلاف ورزیاں عالمی امن کی کوششوں کے لیے دھچکا ہیں۔ پاکستان موقف پر قائم ہے کہ فلسطین میں ایک آزاد ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔

دفترِ خارجہ کے مطابق اس سال بھی پاکستان نے 27 اکتوبر کو یومِ سیاہ منایا — یہ کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کے ساتھ یکجہتی کے طور پر منایا گیا۔ طاہر اندرابی نے آخر میں کہا کہ پاکستان نے پاک-بھارت جنگ بندی کے لیے امریکی کردار کو سراہا اور ایک تناظر میں کہا کہ بعض واقعات، جیسے طیاروں کی تباہی، بھارت کے لیے ایک کڑوا سچ ثابت ہوئے ہیں جسے وہ نگل نہیں پارہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ترجمان دفتر خارجہ سعودی عرب سعودی فرمانروا شاہ سلمان طالبان رجیم طاہر اندرابی وزیر خزانہ اسحاق ڈار

متعلقہ مضامین

  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی
  • امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
  • امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ بدلے گا نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
  • یہ تاثر درست نہیں کہ وظیفہ دے کر حکومت مسلط ہوجائے گی، طاہر اشرفی
  • غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے، میرواعظ کشمیر
  • افغان سرزمین سے دراندازی بند کی جائے، کشیدگی نہیں چاہتے: ترجمان دفترِ خارجہ
  • حافظ طاہر مجید کی میئر حیدرآباد سے ملاقات، ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ
  • غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا اہلکار ہلاک
  • صیہونی جارحیت کیخلاف لبنانی صدر کا فوج کو ڈٹ جانے کا حکم
  • بھارت کے ساتھ جنگ میں ترک قیادت چٹان کی طرح پاکستان کے ساتھ کھڑی رہی، وزیراعظم