WE News:
2025-07-31@15:58:01 GMT

بلوچی چپل خوبصورت اور پائیدار، مانگ بیرون ملک تک جا پہنچی

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

بلوچستان کی گلیوں میں ثقافت زندہ ہے، جو بلوچی چپل کے روپ میں بھی ہے۔

خالص چمڑے اور روایتی کاریگری سے تیار کی جانے والی یہ چپلیں نہ صرف خوبصورت بلکہ آرام دہ اور پائیدار بھی ہیں۔ مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کے لیے بھی رنگ برنگے اور نفیس ڈیزائن تیار کیے جا رہے ہیں۔

یہ ہنر مقامی کاریگروں کے لیے روزگار کا ذریعہ ہے، اور بلوچستان کی پہچان بنتا جا رہا ہے۔ اب بلوچی چپل کی مانگ پاکستان سے نکل کر بیرونِ ملک تک جا پہنچی ہے۔

تاہم مارکیٹنگ، آن لائن رسائی اور حکومتی سرپرستی کی کمی ایک بڑا چیلنج ہے۔

اگر توجہ دی جائے تو یہ چپلیں صرف فیشن نہیں، بلکہ پاکستان کی ثقافتی شناخت کا عالمی نشان بن سکتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچی چپل پائیدار ثقافت حکومتی توجہ فیشن نفیس ڈیزائن وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پائیدار ثقافت حکومتی توجہ فیشن نفیس ڈیزائن وی نیوز

پڑھیں:

’آپریشن مہادیو‘؛ بی جے پی کی پہلگام حملے کے اصل حقائق سے توجہ ہٹانے کی نئی چال

بھارتی حکومت کی جانب سے پہلگام حملے کے بعد اچانک ’’آپریشن مہادیو‘‘ کا آغاز کیا گیا ہے جو اصل حقائق سے توجہ ہٹانے کی ایک چال قرار دیا جارہا ہے۔

پہلگام حملے پر 100 دن کی طویل خاموشی کے بعد بھارتی حکومت نے اس مبینہ آپریشن کا آغاز کیا، جس کا مقصد عوامی غصے اور سیاسی دباؤ سے بچنا بتایا جا رہا ہے۔

لوک سبھا میں بحث کے دوران بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ پہلگام حملے میں ملوث تین مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ تاہم ایوان میں اپوزیشن جماعتوں کے مختلف رہنماؤں نے اس اعلان پر سخت تنقید کی اور اسے ایک ’’فیک انکاؤنٹر‘‘ قرار دیا جو مودی حکومت کی سیاسی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔

تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے اس آپریشن کو ’’مہادیو‘‘ جیسے مذہبی عنوان سے منسوب کرکے ہندوتوا جذبات کو ابھارنے کی کوشش کی، جو درحقیقت عوامی ہمدردی حاصل کرنے کی ناکام کوشش ہے۔ تین مبینہ دہشت گردوں کی ہلاکت کو مودی سرکار کے لیے سیاسی ریلیف کے طور پر پیش کیا جارہا ہے، جبکہ خود وزیرِاعظم نریندر مودی پہلگام حملے کے متاثرہ خاندانوں سے ملنے کی زحمت تک گوارا نہیں کر سکے۔

اس حملے پر بھارتی انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی بھی واضح ہو گئی ہے۔ اگر حکومت کے پاس حملے کی پیشگی اطلاع تھی، تو دہشت گرد اتنے حساس علاقے پہلگام تک کیسے پہنچے؟ سیٹلائٹ نگرانی کے دعووں کے باوجود چند دہشت گردوں کی نقل و حرکت کا نہ پکڑا جانا، سیکیورٹی نظام پر سوالات اٹھاتا ہے۔

پہلگام جیسے حساس سیاحتی مقام پر دہشت گردوں کا باآسانی داخل ہونا اور حملہ کرنے میں کامیاب ہونا بھارتی انٹیلی جنس کی ناکامی کا کھلا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، حملے کے فوراً بعد بھی کوئی موثر رسپانس نہ دینا، سیکیورٹی اداروں کی تیاری پر سوالیہ نشان ہے۔

مودی سرکار ایک بار پھر من گھڑت بیانیہ سازی اور جذباتی نعروں کے ذریعے قوم کو گمراہ کرنے میں مصروف ہے، جبکہ پہلگام حملے کے متاثرین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔ آپریشن ’’مہادیو‘‘ ہو یا اس سے قبل کا ’’آپریشن سندور‘‘، مودی حکومت ہندوتوا نظریے کے تحت انتہا پسندی کو فروغ دینے اور سیاسی فوائد حاصل کرنے کی مذموم کوششیں کر رہی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ کی تجارت اور خزانہ کمیٹیوں کا کوئٹہ میں مشترکہ اجلاس،پاک ایران تجارت میں درپیش رکاوٹوں پر تبادلہ خیال
  • ’آپریشن مہادیو‘؛ بی جے پی کی پہلگام حملے کے اصل حقائق سے توجہ ہٹانے کی نئی چال
  • ویسٹ انڈیز سے ٹکراؤ، گرین شرٹس کی ہارڈ ہٹنگ پر توجہ مرکوز
  • کراچی: خاتون نے جوان بیٹے کے گردے عطیہ کردیے، میت خود لیکر اسپتال پہنچی
  • پاکستانی فتح کی گونج بھارتی پارلیمنٹ تک جا پہنچی بھارتی وزیرداخلہ کی عجیب منطق
  • اسلام آبادمیں ڈپلومیٹک انکلیو سپورٹس کمپلیکس اور شاپنگ مال بنانے کا اصولی فیصلہ
  • چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، ڈپلومیٹک انکلیو کی شاہراہوں پر خوبصورت لینڈ سکیپنگ اور ماحول دوست شجرکاری کی ہدایت
  • ہمیں بجلی کے بحران کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا ہوگا،شرجیل انعام میمن
  • پولیس کی بھاری نفری اداکار عامر خان کے گھر کیوں پہنچی؟ وجہ سامنے آگئی
  • کیا یہ واقعی خاتون ہیں؟ ووگ میں اے آئی ماڈل کی موجودگی نے معیار حسن پر سوالات اٹھا دیے