پاسداران انقلاب کےانٹیلی جنس سربراہ محمد کاظمی اور ان کے نائب شہید، ایرانی خبرایجنسی کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
ایرانی خبرایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کے تہران پر حملے میں پاسداران انقلاب کےانٹیلی جنس سربراہ محمد کاظمی اور ان کے نائب شہید ہوگئے ۔
اس سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے کہا تھا کہ پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف اور ان کے ڈپٹی کو قتل کردیا ہے۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ہمیں جو کرنے کی ضرورت ہوتی ہے وہ کرتے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔ بات چیت کی بہت سی غلط رپورٹس ہیں جو کبھی ہوئی ہی نہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ امریکا جانتا ہے کہ اس کے لیے بہتر کیا ہے۔ تہران سے اسرائیل کے وجود کولاحق دو خطرات کے خاتمے تک جوضروری ہوگا کریں گے، ایران سےلاحق پہلا خطرہ جوہری اور دوسرا بیلسٹک میزائل کا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔
اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔
صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔