ایسا دھماکا پہلے کبھی نہیں سنا، تل ابیب سے اسرائیلی صحافی کا حیران کن بیان
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
ایران کی جانب سے اسرائیل پر حالیہ میزائل حملوں کے دوران تل ابیب میں شدید دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جنہیں مقامی افراد نے پہلے کے مقابلے میں "انتہائی طاقتور اور خوفناک" قرار دیا۔
اسرائیلی صحافی گدیون لیوی نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے خود ان دھماکوں کو سنا اور یہ آوازیں ان کے گھر کے قریب ترین محسوس ہوئیں۔ لیوی نے کہا، "میں خوش قسمت ہوں کہ میں نے کچھ دیکھا نہیں، لیکن سنا ضرور ہے۔ میں قریبی عوامی پناہ گاہ میں موجود تھا اور اس بار دھماکوں کی شدت پہلے کی نسبت کہیں زیادہ تھی۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ جب وہ پناہ گاہ سے باہر نکلے تو پڑوسیوں سے معلوم ہوا کہ کچھ گھروں کی کھڑکیاں ٹوٹ چکی تھیں۔ لیوی کے مطابق، "یہ سب کچھ میرے گھر سے زیادہ دور نہیں تھا، اگرچہ مجھے درست مقام معلوم نہیں لیکن صورتحال واقعی سنجیدہ تھی۔ اس کے فوراً بعد ایمبولینسوں اور امدادی کارکنوں کی گاڑیوں کے سائرن سنائی دینے لگے۔"
انہوں نے گفتگو کے اختتام پر کہا کہ میں اس کے بارے میں مزید کچھ نہیں جانتا مگر یہ حملہ واقعی بہت شدید اور خوفناک تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے، میرواعظ کشمیر
امریکہ کیجانب سے کئی دہائیوں بعد دوبارہ ایٹمی تجربات شروع کرنے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر عمر فاروق نے کہا کہ ایسے اقدامات جب دنیا پہلے ہی جنگوں اور بحرانوں کی لپیٹ میں ہے، انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور عالمی امن کیلئے خطرناک ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظِ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے جنگ بندی کے باوجود غزہ میں فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معصوم شہریوں خصوصاً بچوں کا مسلسل قتلِ عام اور گھروں و ہسپتالوں پر بمباری انسانیت اور اخلاقیات کے مکمل زوال کی عکاسی کرتا ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ فلسطین کی عوام ناقابلِ بیان مصائب اور ظلم کے باوجود ثابت قدم اور باہمت ہیں اور کہا کہ ان کا درد ہمارا درد ہے اور ان کی جدوجہد دراصل پوری انسانیت کی جدوجہد ہے۔ امریکہ کی جانب سے کئی دہائیوں بعد دوبارہ ایٹمی تجربات شروع کرنے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ ایسے اقدامات جب دنیا پہلے ہی جنگوں اور بحرانوں کی لپیٹ میں ہے، انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور عالمی امن کے لئے خطرناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کو مزید ہتھیاروں اور جنگوں کی نہیں بلکہ دانائی، انصاف اور رحم دلی کی ضرورت ہے۔میرواعظ نے عالمی طاقتوں سے اپیل کی کہ وہ دنیا کو غیر جوہری بنائیں، عسکریت سے دور ہوں اور انسانیت کو بحال کریں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔