تہران(نیوز ڈیسک)ایران کے پاسداران انقلاب نے پیر کو اسرائیل کے خلاف آٹھویں مرحلے کی کارروائی کے دوران اسرائیل کے کثیر الجہت دفاعی نظام کو درہم برہم کرنے کے لیے نئے طریقے استعمال کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس کے نتیجے میں اسرائیلی دفاعی نظام ایک دوسرے کو ہی نشانہ بنانے لگے۔

ترک نشریاتی ادارے ’انادولو‘ کی رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ اس تازہ اور پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور اور تباہ کن حملے میں جدید انٹیلی جنس اور ساز و سامان استعمال کیا گیا، جس کے باعث اسرائیلی دفاعی نظام میں شدید خلل پیدا ہوا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دشمن کے کثیر الجہتی دفاعی نظام کو اس طرح ناکارہ بنایا گیا کہ صہیونی حکومت کے دفاعی نظام خود ایک دوسرے کو نشانہ بنانے لگے۔

پاسداران نے کہا کہ اُن کی تکنیکی جدت کے باعث امریکی اور مغربی حمایت یافتہ اسرائیلی دفاعی ٹیکنالوجی کے باوجود زیادہ تر میزائل اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے میں کامیاب رہے۔

ایران نے اس کارروائی کو اپنے شہید کمانڈرز سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل قرار دیا اور کہا کہ یہ ثابت ہو گیا کہ اسلامی ایران کے خلاف صہیونی دشمن اور امریکیوں کے تمام عسکری و تزویراتی حساب کتاب مکمل طور پر غلط ثابت ہوئے ہیں۔

پاسداران انقلاب نے خبردار کیا کہ جعلی صہیونی ریاست کے اہم اہداف پر موثر، ہدف شدہ اور زیادہ تباہ کن حملے جاری رہیں گے، یہاں تک کہ اُس کا کُلی طور پر خاتمہ ہو جائے۔

ایرانی حملوں کے نتیجے میں پیر کے روز درجنوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔ یاد رہے کہ دونوں میں ملکوں میں کشیدگی اُس وقت شدت اختیار کر گئی تھی جب جمعے کو علی الصبح اسرائیلی فورسز نے ایران کے جوہری اور میزائل مراکز پر حملے کر کے اعلیٰ فوجی کمانڈروں اور سائنسدانوں کو نشانہ بنایا تھا۔
مزیدپڑھیں:جمعہ کوعام تعطیل کااعلان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اسرائیلی دفاعی دفاعی نظام

پڑھیں:

ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت

انتہاء پسند امریکی صدر کیساتھ لفظی جھگڑے کے بعد سابق روسی صدر نے اسرائیل و امریکہ کیساتھ ایرانی جنگ کی یاددہانی کرواتے ہوئے واشنگٹن و تل ابیب کے اقدامات کی شدید مذمت کی ہے اسلام ٹائمز۔ روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ و سابق روسی صدر دیمتری میدویدیف نے ایران و اسرائیل کے درمیان کشیدگی اور اس دوران امریکی مداخلت کی یاد دہانی کرواتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ تنازعات جوہری مسائل سے متعلق ہیں اور خطے کے تمام ممالک کے لئے انتہائی خطرناک ہیں۔ روسی خبررساں ایجنسی ٹاس (TASS) کے مطابق، سابق روسی صدر نے ایران کے خلاف امریکی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاکید کی کہ بہت سے واقعات رونما ہو چکے ہیں.. ہم مشرق وسطی کی صورتحال، خاص طور پر اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کے ساتھ ساتھ امریکہ کے اقدامات سے بھی آگاہ ہیں.. یہاں، اقوام متحدہ کے چارٹر اور اس طرح کے رویّے کے جواز کا مسئلہ واضح طور پر سامنے آتا ہے! دیمتری میدویدیف نے مزید کہا کہ علاوہ ازیں پوری صورتحال انتہائی پیچیدہ تھی کیونکہ اس تنازعے کا موضوع جوہری مسائل تھے جبکہ قدرتی طور پر یہ اَمر تمام ہمسایہ ممالک کے لئے بھی ایک خطرناک مسئلہ تھا۔ 

متعلقہ مضامین

  • کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی، دنیا دہشتگردی کیخلاف ہماری کامیابیوں کی معترف: وزیراعظم
  • طاقت پر مبنی سیاسی اور انتظامی حکمت عملی
  • پاکستان کی انسداد دہشتگردی حکمت عملی عالمی سطح پر موثر قرار دی گئی ہے، وزیر اعظم
  • ریاست پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ  میں کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی ہے؛ وزیراعظم
  • ریاست نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی ہے، وزیراعظم
  • ریاست نے دہشت گردی کے خلاف جنگ  میں کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی ہے، وزیراعظم
  • فتنۂ ہندوستان اورفتنۂ خوارج کےخاتمے کیلئے جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے،وزیراعظم
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت
  • غزہ، فلسطینی مجاہدین کا قابض اسرائیلی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ
  • ایاز صادق کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق