ایران کی نئی حکمت عملی، اسرائیلی دفاعی نظام ایک دوسرے کو نشانہ بنانے لگے
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
تہران(نیوز ڈیسک)ایران کے پاسداران انقلاب نے پیر کو اسرائیل کے خلاف آٹھویں مرحلے کی کارروائی کے دوران اسرائیل کے کثیر الجہت دفاعی نظام کو درہم برہم کرنے کے لیے نئے طریقے استعمال کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس کے نتیجے میں اسرائیلی دفاعی نظام ایک دوسرے کو ہی نشانہ بنانے لگے۔
ترک نشریاتی ادارے ’انادولو‘ کی رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ اس تازہ اور پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور اور تباہ کن حملے میں جدید انٹیلی جنس اور ساز و سامان استعمال کیا گیا، جس کے باعث اسرائیلی دفاعی نظام میں شدید خلل پیدا ہوا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دشمن کے کثیر الجہتی دفاعی نظام کو اس طرح ناکارہ بنایا گیا کہ صہیونی حکومت کے دفاعی نظام خود ایک دوسرے کو نشانہ بنانے لگے۔
پاسداران نے کہا کہ اُن کی تکنیکی جدت کے باعث امریکی اور مغربی حمایت یافتہ اسرائیلی دفاعی ٹیکنالوجی کے باوجود زیادہ تر میزائل اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے میں کامیاب رہے۔
ایران نے اس کارروائی کو اپنے شہید کمانڈرز سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل قرار دیا اور کہا کہ یہ ثابت ہو گیا کہ اسلامی ایران کے خلاف صہیونی دشمن اور امریکیوں کے تمام عسکری و تزویراتی حساب کتاب مکمل طور پر غلط ثابت ہوئے ہیں۔
پاسداران انقلاب نے خبردار کیا کہ جعلی صہیونی ریاست کے اہم اہداف پر موثر، ہدف شدہ اور زیادہ تباہ کن حملے جاری رہیں گے، یہاں تک کہ اُس کا کُلی طور پر خاتمہ ہو جائے۔
ایرانی حملوں کے نتیجے میں پیر کے روز درجنوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔ یاد رہے کہ دونوں میں ملکوں میں کشیدگی اُس وقت شدت اختیار کر گئی تھی جب جمعے کو علی الصبح اسرائیلی فورسز نے ایران کے جوہری اور میزائل مراکز پر حملے کر کے اعلیٰ فوجی کمانڈروں اور سائنسدانوں کو نشانہ بنایا تھا۔
مزیدپڑھیں:جمعہ کوعام تعطیل کااعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسرائیلی دفاعی دفاعی نظام
پڑھیں:
مسلم مالک غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں،حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-14
آلور سیتار/قدح/ملائیشیا(جسارت نیوز) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے اسلامی ممالک کے حکمرانوں پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔ملائیشین اسلامی پارٹی ’’پاس‘‘ کی خصوصی دعوت پر 71 ویں سالانہ مرکزی موتمر کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے اتحاد امت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ اسلامی ممالک کے درمیان معاشی و تجارتی تعاون کے فروغ اور نوجوانوں کے وفود کے تبادلے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کیے بغیر امت اپنا کھویا ہوا عظیم ماضی واپس حاصل نہیں کر سکتی۔ امریکا اور دیگر استعماری طاقتیں اسلامی ممالک کے وسائل پر قابض ہیں، ان قوتوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔ اسلامی ممالک کے حکمران وسائل کا رخ اپنے عوام کی جانب موڑیں۔جنوبی ایشیاسمیت دنیا بھر کی مختلف اسلامی تحریکوں کے قائدین، علما کرام اور پالیسی سازوں کی ایک بڑی تعداد ملائیشیا کی ریاست قدح کے دارالحکومت الورسیتار میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں مدعو تھیں۔ مسلم امہ انٹرنیشنل فورم 2025(MUNIF) کے عنوان کے تحت ہونے والی کانفرنس سے نائب امیر جماعت اسلامی بنگلا دیش پروفیسر مجیب الرحمن اور دیگر کئی رہنماؤں و دانشوروں نے بھی خطاب کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر عطا الرحمن بھی اس کانفرنس میں امیر جماعت کے ہمراہ ہیں۔دریں اثنا امیر جماعت اسلامی پاکستان نے ملائیشین اسلامک پارٹی جسے پین ملائیشین اسلامک پارٹی (PAS) بھی کہا جاتا ہے کے قائد عبدالہادی اواغ سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے مسئلہ فلسطین، جنوبی ایشیائی اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے مسائل پر گفتگو کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔حافظ نعیم الرحمن اور عبدالہادی اواغ میں اتفاق پایا گیا کہ اسلامی تحریکوں کو اتحاد امت، امن کے فروغ اور عوام کی ترقی کے لیے جدوجہد تیز کرنی چاہیے۔ امیر جماعت اسلامی نے اسلامی تحریکوں اور بالخصوص ان سے وابستہ نوجوانوں کے درمیان روابط کی ضرورت پر زور دیا۔ یاد رہے کہ عبدالہادی معروف عالمی اسلامی اسکالر، ملائیشیا کے سینئر سیاست دان اور سابق رکن پارلیمنٹ ہیں جنھوں نے ملائیشین پارلیمان میں بطور اپوزیشن لیڈر بھی خدمات سرانجام دی ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے صدر اسلامک سرکل آف ملائیشیا (ICM)ڈاکٹر حیات خان، صدرICM قدح ریاست روجھان سید سمیت دیگر قائدین سے بھی ملاقات کی اور فلسطین سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
قدح، ملائیشیا: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن 71ویں سالانہ مرکزی موتمر کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں